پی ٹی آئی قیادت ، وکلا نے کارکنان کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
عدالت نے 26 نومبر احتجاج پر درج مقدمات میںپی ٹی آئی کارکنان کیلئے سرکاری وکیل مقرر
اگر کوئی وکیل پیش ہوتا بھی ہے تو اس کی جانب سے جرح ہی نہیں کی جاتی، جوڈیشل مجسٹریٹ
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں کیخلاف 26 نومبر احتجاج پر درج مقدمات میں پی ٹی آئی قیادت اور وکلا نے ورکرز کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا، عدالت نے ملزمان کیلئے سرکاری وکیل مقرر کردیا۔نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد کی مقامی عدالت میں 26 نومبر احتجاج سے متعلق کارکنان کیخلاف درج مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے کوئی بھی وکیل پیش نہ ہوا۔جوڈیشل مجسٹریٹ احمد شہزاد گوندل نے کہاکہ اگر کوئی وکیل پیش ہوتا بھی ہے تو اس کی جانب سے جرح ہی نہیں کی جاتی، اس لئے احتجاج کے مقدمہ نمبر 976 میں کفایت اللہ ایڈووکیٹ کو سٹیٹ کونسل مقرر کیا جاتا ہے۔اسٹیٹ کونسل نے استغاثہ کے 6 گواہان پر جرح مکمل کرلی، کیس کی اگلی سماعت پر تفتیشی افسر اور اے سی پر جرح ہوگی۔مقدمہ میں نامزد ملزم عثمان علی کی بریت درخواست پر سپیشل پبلک پراسیکیوٹر محمد عثمان رانا نے مؤقف اپنایا ملزم سے ریکوری ہوئی اور اس کی درست طور پر شناخت پریڈ بھی ہوئی، ملزم بریت کا حقدار نہیں۔عدالت نے درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ملزم عثمان علی کی درخواست خارج کردی اور دونوں کیسز کی سماعت دو جون تک ملتوی کردی۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: ٹی ا ئی
پڑھیں:
ایمان مزاری کی غیر حاضری، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کرنے کی استدعا مسترد
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)اسلام آباد ہائی کورٹ میں بلوچستان یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی رہنما ماہ رنگ بلوچ کی درخواست پر سماعت کے دوران ایڈووکیٹ ایمان مزاری کورٹ روم نمبر ون میں پیش نہیں ہوئیں۔نجی ٹی وی کے مطابق معاون وکیل نے شکایت کا ذکر کیا تو چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے پوچھا کہ کس بنیاد پرشکایت دائر کی گئی عدالت میں کیا ہوا تھا کیس کی مرکزی وکیل کو عدالت میں پیش ہونا چاہیے تھا، عدالت نے کیس دوسرے بینچ کو منتقل کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے ماہ رنگ بلوچ کا نام سفری پابندی کی فہرست سے نکالنے کی درخواست پر سماعت کی، ایڈووکیٹ ایمان مزاری عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔ایمان مزاری کے معاون وکیل نے کیس دوسری عدالت میں ٹرانسفر کرنے کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ گزشتہ سماعت پر جو واقعہ پیش آیا تھا، ایمان مزاری نے شکایت دائر کر دی ہے، استدعا ہے کہ کیس کسی دوسرے بینچ کو منتقل کر دیا جائے۔(جاری ہے)
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دئیے کہ کس بنیاد پر شکایت دائر کی گئی عدالت میں کیا ہوا تھا عدالت کا سوال ہے کہ مرکزی وکیل پیش کیوں نہیں ہوئیں ۔انہوں نے کہا کہ وکیل کی غیر حاضری کا کوئی مناسب جواز پیش نہیں کیا گیا۔ عدالت نے معاون وکیل کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔