سعودی عرب اور قطر کا شام کے سرکاری ملازمین کی مالی مدد کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
دمشق : سعودی عرب اور قطر نے مشترکہ طور پر شام کے سرکاری ملازمین کی مالی مدد کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان سعودی وزیر خارجہ پرنس فیصل بن فرحان نے ہفتے کے روز دمشق میں ایک پریس کانفرنس میں کیا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ مالی امداد تین ماہ کے دوران فراہم کی جائے گی، تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ اس کی مجموعی مالیت کتنی ہوگی۔ یہ اقدام قطر کی جانب سے پہلے ہی شام کے پبلک سیکٹر کے لیے کی گئی مدد کی توسیع ہے۔
اس سے قبل اپریل میں سعودی عرب اور قطر نے شام کے ورلڈ بینک کے 1.
یہ پیشرفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکا نے شام کی اسلام پسند حکومت پر سے پابندیاں ہٹا لی ہیں — یہ فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ مشرق وسطیٰ کے دورے میں کیا۔ امریکی اقدام سعودی ولی عہد کی درخواست پر کیا گیا۔
یورپی یونین نے بھی حالیہ دنوں میں شام پر عائد معاشی پابندیاں ختم کر دی ہیں۔ پرنس فیصل بن فرحان نے کہا کہ سعودی عرب شام کی تعمیر نو اور معاشی بحالی میں بھرپور کردار ادا کرے گا۔
سعودی وزیر خارجہ کے ساتھ اعلیٰ سطحی اقتصادی وفد بھی شام پہنچا ہے جو توانائی، زراعت، بنیادی ڈھانچے اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری پر بات چیت کرے گا۔
شام کی موجودہ قیادت — جس کی سربراہی احمد الشراع کر رہے ہیں، اور جنہوں نے سابق صدر بشار الاسد کو معزول کیا — عرب و مغربی ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ سرمایہ کاری اور امداد کے ذریعے جنگ سے تباہ حال ملک کی تعمیر نو کی جا سکے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شام کے
پڑھیں:
پنجاب میں وقف، ٹرسٹ اور کوآپریٹو سوسائٹیز کی نگرانی کیلئے نیا کمیشن قائم
سٹی42: پنجاب میں وقف، ٹرسٹ اور کوآپریٹو سوسائٹیز کی نگرانی کے لیے نیا کمیشن قائم کر دیا گیا ہے۔
ئے کمیشن کو وقف املاک، فلاحی ٹرسٹس اور سوسائٹیز کے مالی معاملات کی مکمل نگرانی کا اختیار حاصل ہوگا۔ کمیشن اداروں سے مالی ریکارڈ، آڈٹ رپورٹس اور اکاؤنٹس طلب کر سکے گا۔
ذرائع کے مطابق، اگر کسی ادارے میں غیر شفاف سرگرمیوں یا بدعنوانی کی شکایت موصول ہوئی تو کمیشن انکوائری کر سکے گا، اور خلاف ورزی ثابت ہونے کی صورت میں متعلقہ ادارے کی رجسٹریشن منسوخ یا معطل بھی کی جا سکے گی۔
بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار
کمیشن صوبے کے تمام وقف، ٹرسٹ اور سوسائٹیز کا ڈیجیٹل ڈیٹا بیس تیار کرے گا، جس میں تمام اداروں کو اپنے اصل مالکان (Beneficial Owners) کی تفصیلات فراہم کرنا لازمی ہوں گی۔
نیا ایکٹ منی لانڈرنگ، دہشتگردی کی مالی معاونت اور غیر قانونی رقوم کی منتقلی جیسے جرائم کی روک تھام میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
کمیشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو 3 سال کے لیے تعینات کیا جائے گا، جبکہ کارکردگی کی بنیاد پر اسے مزید دو سال کی توسیع دی جا سکے گی۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹونٹی میچ آج ہوگا