بجٹ 2025-26،تنخواہ دار طبقے کو بڑا ریلیف اور سرکاری ملازمین کو خوشخبری ملنے کا امکان، مختلف تجاویز زیر غور WhatsAppFacebookTwitter 0 1 June, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)آئندہ مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ میں حکومت کی جانب سے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کی تیاریاں جاری ہیں۔ ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس کی شرح میں کمی، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے اور مختلف شعبہ جات کے لیے ریلیف اقدامات کی تجاویز دی گئی ہیں، جن پر وزیر اعظم کی خصوصی ہدایات پر کام کیا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس سلیبز میں 2 اعشاریہ5 فیصد تک کمی کی تجاویز زیر غور ہیں۔نئی تجاویز کے مطابق ماہانہ ایک لاکھ روپے کمانے والوں پر انکم ٹیکس کی شرح 5 فیصد سے کم کر کے 2 اعشاریہ5 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ جبکہ ایک لاکھ 83 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والوں کے لیے انکم ٹیکس 15 فیصد سے کم ہو کر 12 اعشاریہ5 فیصد ہونے کا امکان ہے۔اسی طرح دو لاکھ 67 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والوں پر انکم ٹیکس 25 فیصد سے کم کر کے 22 اعشاریہ5 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔ اور تین لاکھ 33 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ والوں پر ٹیکس کی شرح 30 فیصد سے کم کر کے 27 اعشاریہ5 فیصدکیے جانے کا امکان ہے۔سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں بھی اضافہ تجویز کیا گیا ہے، جس کا اعلان بجٹ تقریر میں متوقع ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت چھوٹے کسانوں کے لیے بھی ریلیف اقدامات کی تیاری کر رہی ہے جن میں قرض اسکیموں کا اجرا اور پیداواری لاگت میں کمی شامل ہے۔ ساتھ ہی پیداواری اور تعمیراتی صنعت کے لیے بھی ٹیکس ریلیف تجویز کیے گئے ہیں۔

آئندہ بجٹ میں خام مال پر 200 ارب روپے کا ودہولڈنگ ٹیکس ختم کیے جانے کا امکان ہے۔ تعمیراتی شعبے میں استعمال ہونے والے خام مال پر بھی ودہولڈنگ ٹیکس میں کمی کی تجویز دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان ان تجاویز پر تفصیلی بات چیت ہو چکی ہے اور آئی ایم ایف کا ابتدائی ردعمل مثبت رہا ہے۔ تاہم، آئی ایم ایف نے ریلیف دینے کے بدلے متبادل ریونیو پلان کی شرط عائد کی ہے، جس پر حکومت کی معاشی ٹیم نے بریفنگ بھی دی ہے۔بجٹ تجاویز کی حتمی منظوری وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر میں دی جائے گی، جو رواں ماہ کے وسط میں پیش کی جائے گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرگلگت بلتستان میں 7سال بعد پولیو کا پہلا کیس سامنے آگیا گلگت بلتستان میں 7سال بعد پولیو کا پہلا کیس سامنے آگیا سابق فوجی افسرکا بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ صدر مسلم لیگ (ن)نواز شریف طبی معائنے کیلئے لندن روانہ وزیرخزانہ کا اپسوس صارف اعتماد سروے میں عوامی اعتماد میں اضافے کا خیر مقدم یوکرین کا روسی ائیر بیس پر بڑا حملہ، 40سے زائد طیارے تباہ کرنے کا دعوی پی آئی اے کا قبل از حج آپریشن کامیابی سے اختتام پذیر ہو گیا ،ترجمان TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین کا امکان

پڑھیں:

کراچی: 25 ہزار تنخواہ 5 ہزار کا چالان، شہریوں پر بھاری جرمانوں کے نفسیاتی اثرات پڑنے لگے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر حکومت سندھ کی جانب سے عائد کیے گئے بھاری جرمانوں نے عام اور متوسط طبقے کو شدید مالی دباؤ اور ذہنی اذیت میں ڈال دیا ہے۔

نئے نافذ کیے گئے قوانین کے مطابق موٹر سائیکل کے لیے تیز رفتاری کا سب سے چھوٹا جرمانہ 5 ہزار روپے اور غلط سمت گاڑی چلانے کا جرمانہ 25 ہزار روپے تک ہے۔ کار یا جیپ کے لیے بغیر رجسٹریشن کے ڈرائیونگ پر 50 ہزار اور ہیوی ٹریفک وہیکل کے لیے یہی جرمانہ 1 لاکھ روپے تک ہے۔

ان نئے قوانین سے شہر میں کام کرنے والے موٹر سائیکل رائیڈرز سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ ایک رائیڈر نے بتایا کہ ان کی ماہانہ آمدنی صرف 25 ہزار روپے ہے اور کسی نادانستہ خلاف ورزی پر ان کے لیے 5 ہزار روپے کا چالان ادا کرنا ممکن نہیں ہوگا۔

انہوں نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ایسے حالات میں وہ موٹر سائیکل چلانا چھوڑنے پر مجبور ہو سکتے ہیں، کیوں کہ بھاری ٹریفک جرمانے کا خوف ذہن پر طاری ہے اور اکثر بائیک رائیڈرز پر ان بھاری جرمانوں پر مشتمل قوانین کے نفسیاتی اثرات پڑ رہے ہیں۔

سماجی رہنماؤں کی جانب سے بھی اس مسئلے کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شہر کے نوجوانوں کی بڑی تعداد، جن کی آمدنی 30 ہزار سے بھی کم ہے، وہ یہ بھاری چالان کیسے ادا کریں گے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جرمانے کی شرح کو لاگو کرتے وقت شہریوں کی مالی حیثیت اور کراچی میں غربت کی شرح کو مدنظر نہیں رکھا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: 25 ہزار تنخواہ 5 ہزار کا چالان، شہریوں پر بھاری جرمانوں کے نفسیاتی اثرات پڑنے لگے
  • چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
  • ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کی پیشگوئی
  • فیکٹری کے ایک ملازم کے اکاؤنٹ میں تمام ملازمین کی تنخواہ ٹرانسفر
  • چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی، مختلف شہروں میں قیمت 210روپے تک جا پہنچی
  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
  • چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی، مختلف شہروں میں فی کلو قیمت 210 روپےتک جا پہنچی
  • شامی صدر نے سرکاری ملازمین کی مہنگی گاڑیاں ضبط کرنے کا حکم دے دیا
  • وزیراعلیٰ مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن کی ملاقات، مختلف امور اور تجاویز پر تبادلہ خیال
  • سرکاری ملازمین کیلئے رینٹل سیلنگ کا نیا ریٹ جاری