Daily Ausaf:
2025-09-18@14:08:46 GMT

بھارت میں تباہی مچ گئی،بڑے پیمانے پرہلاکتیں

اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT

نئی دہلی(انٹرنیشنل ڈیسک)بھارت کے شمال مشرقی علاقے میں گزشتہ دو روز سے مون سون کی موسلادھار بارشوں کے بعد سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں کم از کم 30 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ ریاست آسام میں 8 اور اروناچل پردیش میں 9 افراد ہلاک ہوئے جب کہ زیادہ تر ہلاکتیں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ہوئیں۔

حکام کا کہنا تھا کہ ریاست میزورم میں بھی ایک تودہ گرنے سے 5 افراد ہلاک ہو گئے۔ حکام کے مطابق میگھالیہ میں 6 افراد ہلاک ہوئے اور ناگالینڈ، تریپورہ میں کم از کم 2 افراد کی ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے۔

یاد رہے کہ بھارت میں مسلسل 3 دن سے جاری موسلا دھار بارش کے بعد کئی اضلاع میں ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

شدید بارشوں کے نتیجے میں بہنے والے دریاؤں میں برہم پتر ندی بھی شامل ہے، جو ہمالیہ سے نکلتی ہے اور بھارت کے شمال مشرق سے ہوتی ہوئی بنگلہ دیش میں داخل ہوتی ہے۔

بھارتی فوج نے کہا کہ اس نے منی پور ریاست میں ’ایک بڑے امدادی آپریشن‘ کے دوران سیکڑوں افراد کو بچایا ہے جب کہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے اور انہیں کھانے، پانی اور ضروری ادویات فراہم کی گئی ہیں۔

ریاست میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ کونراڈ کے سنگما نے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہائی الرٹ پر رہیں، خاص طور پر نشیبی علاقوں میں یا پھر جہاں لینڈ سلائیڈنگ کے خطرات زیادہ ہیں۔

خیال رہے کہ بھارت میں ہر سال مون سون کے دوران اچانک سیلابوں اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے درجنوں افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔

جون سے ستمبر تک جاری رہنے والا بھارت کا سالانہ مون سون سیزن شدید گرمی سے نجات اور پانی کے ذخائر کو بھرنے کے لیے انتہائی اہم ہوتا ہے، لیکن یہ ساتھ ہی ساتھ وسیع پیمانے پر تباہی اور ہلاکتیں بھی لاتا ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی ریاست کیرالہ کے ساحل پر مون سون کی بارشیں معمول سے 8 دن پہلے شروع ہو گئی تھیں جو گزشتہ 16 سال میں مون سون کا سب سے جلد آغاز ہے، مون سون کے جلد آغاز کے باعث بھارتی شہر شدید بارشوں سے بری طرح متاثر ہوا۔
مزیدپڑھیں:چین اور روس پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں ، بھارت کے ساتھ کون ہے؟ اہم بھارتی شخصیت نے سوال اٹھا دیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: لینڈ سلائیڈنگ افراد ہلاک

پڑھیں:

لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی

لیبیا کے ساحل کے قریب ایک کشتی میں خوفناک آگ لگنے سے کم از کم 50 سوڈانی پناہ گزین ہلاک جبکہ 24 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حادثہ اس مہلک راستے پر پیش آیا ہے جسے افریقی ممالک سے تارکین وطن یورپ پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

تاحال حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا تاہم تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارۂ برائے مہاجرین نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے تاہم ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ ایسے سانحات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق صرف گزشتہ سال بحیرۂ روم میں 2,452 افراد ہلاک یا لاپتا ہوئے، جس سے یہ دنیا کا سب سے خطرناک سمندری راستہ قرار دیا جاتا ہے۔

اگست میں، اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا کے قریب دو کشتیوں کے ڈوبنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اسی طرح جون میں، لیبیا کے ساحل کے قریب دو کشتیوں کے حادثے میں تقریباً 60 تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے تھے۔

حالیہ برسوں میں یورپی یونین نے لیبیا کے کوسٹ گارڈ کو فنڈز اور سازوسامان فراہم کر کے اس غیر قانونی ہجرت کو روکنے کی کوششیں بڑھا دی ہیں، لیکن انسانی حقوق کی تنظیمیں اسے مزید خطرناک قرار دیتی ہیں۔

حقوقِ انسانی کی تنظیموں نے لیبیا میں تارکین وطن کے ساتھ ہونے والی تشدد، زیادتی اور بھتہ خوری کی بھی نشاندہی کی ہے،جہاں ہزاروں لوگ بدترین حالات میں حراستی مراکز میں پھنسے ہوئے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • امریکی ریاست پنسلوانیا میں فائرنگ کے واقعے میں 3 پولیس افسر ہلاک، 2 شدید زخمی
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس لیک ہونے سے دھماکا‘6 افراد ہلاک
  • نائیجیریا: عسکریت پسندوں کے حملے میں 22 افراد ہلاک
  • ویتنام : ٹرک حادثے میں 3 افراد ہلاک‘ کئی زخمی
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد ہلاک
  • سیلاب
  • بھارت: کیرالا میں دماغ کھانے والے امیبا سے عوام میں دہشت
  • لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی
  • ملائیشیا میں طوفانی بارشوں سے تودے گرنے کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک
  • پنجاب میں گرانفروشی کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن، 12 ہزار سے زائد دکانداروں کو جرمانے