—فائل فوٹو

چیف میٹرولوجسٹ امیر حیدر نے کہا ہے کہ کل شام سے اب تک کراچی کے علاقے ملیر، قائدآباد اور اطراف میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ دیر قبل آئے زلزلے کے جھٹکے سے متعلق رپورٹ آنا باقی ہے۔

امیر حیدر کا کہنا تھا کہ کراچی میں کل شام 5 بج کر 33 منٹ پر بھی زلزلہ محسوس کیا گیا تھا، گزشتہ روز اس کی شدت 3.

6 اور گہرائی 10 کلومیٹر رہی جبکہ گزشتہ روز آنے والے زلزلے کا مرکز قائد آباد کے قریب تھا۔

کراچی: لانڈھی اور ملیر کے قریب ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے

کراچی کے مختلف علاقوں میں کل سے اب تک تین مرتبہ زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جا چکے۔

چیف میٹرولوجسٹ نے کہا کہ ایک اور زلزلے کا جھٹکا رات 1 بج کر 6 منٹ پر آیا تھا، رات گئے آنے والے زلزلے کی شدت 3.2 اور گہرائی 12 کلو میٹر رہی، اس کا مرکز گڈاپ ٹاؤن کے قریب تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ زلزلے کے جھٹکے لانڈھی فالٹ ریجن میں آرہے ہیں، یہ زلزلے کے معمولی جھٹکے ہیں، اس فالٹ لائن پر آج تک بڑے زلزلے کے جھٹکے نہیں آئے ہیں۔

امیر حیدر نے کہا کہ کراچی کی دوسری فالٹ لائن تھانہ بولا خان کے قریب ہے،  یہ دونوں متحرک فالٹ لائن ہیں، ان دنوں میں معمولی شدت کے زلزلے رپورٹ ہوتے ہیں۔

 چیف میٹرولوجسٹ کا کہنا تھا کہ کیرتھر کے قریب بھی مین باؤنڈری لائن ہے، یہاں معتدل شدت کے زلزلے رپورٹ ہوتے رہتے ہیں، فالٹ لائن کو معمول ہونے میں چند روز لگ سکتے ہیں، اس فالٹ لائن پر آئندہ چند روز تک زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جا سکتے ہیں۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: چیف میٹرولوجسٹ زلزلے کے جھٹکے فالٹ لائن کے قریب نے کہا

پڑھیں:

کراچی؛ ڈاکٹروں نے مہارت سے دل کے قریب پیوست لکڑی نکال کر نوجوان کی جان بچا لی

جناح اسپتال کراچی میں کامیاب آپریشن کرکے نوجوان کے سینے میں پیوست لکڑی کا ڈنڈا نکال کر جان بچالی گئی۔

تفصیلات کے مطابق متاثرہ فرد تقریباً سات فٹ اونچائی سے لکڑی کے ڈنڈے پر جا گرا تھا جس سے لکڑی کا ٹکڑا نوجوان کی بغل کے نیچے سے سینے کو چیرتا ہوا دل اور بڑی شریان کے بالکل قریب رک گیا تھا۔

جناح اسپتال کراچی کے ڈاکٹروں نے خطرناک آپریشن میں 21 سالہ نوجوان کی جان بچالی۔ مریض کو شدید زخمی حالت میں جناح اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں لایا گیا جہاں اس کی دل کی دھڑکن خطرناک حد تک سست تھی۔ ڈاکٹروں نے فوری طور پر ایڈوانسڈ ٹراما لائف سپورٹ کے اصولوں کے تحت علاج شروع کیا۔

تھوراسک سرجنز ڈاکٹر محمد شعیب اور ڈاکٹر نادر علی نے کہا کہ زخم کی نوعیت دیکھتے ہوئے خدشہ تھا کہ شاید دل یا بڑی شریانوں کو نقصان پہنچا ہے کیونکہ ایسی چوٹ اکثر جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔ معائنے سے پتا چلا کہ لکڑی کا ڈنڈا بائیں جانب سینے کی تیسری پسلی کے درمیان سے داخل ہوا تھا اور اس کا سرا سینے کی بیچ کی ہڈی کے قریب نظر آ رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی خطرناک کیس تھا، لکڑی کا ڈنڈا دل اور ایورٹا سے چند سینٹی میٹر کے فاصلے پر تھا۔ بروقت سرجری، ٹیم ورک اور فوری علاج نے مریض کی جان بچائی۔

مریض اب مکمل ہوش میں ہے اور تیزی سے صحتیابی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اس آپریشن میں تھوراسک سرجنز ڈاکٹر محمد شعیب، ڈاکٹر نادر علی اور ڈاکٹر عائنا نے پروفیسر تنویر احمد کی نگرانی میں سرجری کی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی؛ ڈاکٹروں نے مہارت سے دل کے قریب پیوست لکڑی نکال کر نوجوان کی جان بچا لی
  • لانڈھی جیل سے 225 قیدیوں کا فرار،زلزلہ نہیں،جیل انتظامیہ کی غفلت اور ناقص سیکورٹی اصل وجہ قرار
  • کراچی میں دندناتے ہوئے ڈمپر نے ایک اور موٹر سائیکل سوار نوجوان کی جان لے لی 
  • گرین لائن کا دوسرا مرحلہ ایک سال میں مکمل کیا جائے گا، احسن اقبال
  • لانڈھی جیل بریک: قیدیوں کے فرار کی وجہ زلزلہ یا کچھ اور، تحقیقات کیا کہتی ہیں؟
  • کرپشن کا الزام، محکمہ تعلیم و تعمیرات گلگت بلتستان کے 5 افسران معطل
  • افغانستان کے ہندوکش خطے میں شدید زلزلہ، 20 افراد جاں بحق، سیکڑوں زخمی
  • وزیراعلیٰ نے تعاون کا یقین دلایا، گرین لائن فیز2 پر کام جلد شروع ہوگا، احسن اقبال
  • افغانستان: مزارِ شریف کے قریب زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی
  • جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ