بشریٰ بی بی عمران کیلئے ریڈ لائن، اسٹیبلشمنٹ کیلئے فالٹ لائن
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک)پہلی مرتبہ یہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ تھے جنہوں نے اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کی توجہ خاتون اول بشریٰ بی بی کی کرپشن کی طرف مبذول کرائی تھی۔ وہ ان کے پاس ایک فولڈ لیکر پہنچے تھے جس میں مبینہ کرپشن کی تفصیلات موجود تھیں۔ تاہم، عمران خان نے اسے مسترد کرتے ہوئے باجوہ سے کہا، ’’بشریٰ بی بی میری ریڈ لائن ہے۔‘‘ اس بات چیت سے واقف ایک ذریعے کا کہنا تھا کہ عمران خان نے فولڈر کے مواد کو یکطرفہ کہہ کر مسترد کر دیا۔ جب باجوہ نے عمران خان سے کہا کہ بشریٰ بی بی کے ساتھ جن لوگوں (جن میں فرح گوگی، سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور دیگر) کے روابط ہیں ان پر غور کرنے کا کہا تو عمران خان نے ایک مرتبہ پھر یہ بات دہرائی کہ بشریٰ بی بی کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوگی۔ بعد ازاں، اُس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی (موجودہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر) نے وزیراعظم عمران خان کو انہی الزامات کے حوالے سے بریفنگ دینے کی کوشش کی۔ یہ بات عمران خان کو اچھی نہ لگی۔ انہوں نے 24؍ گھنٹوں کے اندر ہی جنرل باجوہ کو فون کیا اور جنرل عاصم منیر کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ ذرائع کے مطابق، باجوہ نے عمران خان کو منانے کی کوشش کی لیکن وہ نہ مانے اور عاصم منیر کو تبدیل کرنے پر ڈٹے رہے۔ عمران خان نے جنرل فیض حمید کو آئی ایس آئی کا سربراہ بنانے کی تجویز دی، حالانکہ وزیراعظم کو اس عہدے کیلئے جو نام تجویز کردہ پینل میں بھیجے گئے تھے اُن میں فیض حمید کا نام سرے سے تھا ہی نہیں۔ جس وقت عاصم منیر کو ہٹانے کیلئے عمران خان اصرار کر رہے تھے، اس وقت جنرل باجوہ نے انہیں مشورہ دیا کہ کم از کم احترام اور پروٹوکول کے اظہار کے طور پر سید عاصم منیر کو چائے کیلئے مدعو کیا جائے۔ لیکن عمران خان نے ایسا نہیں کیا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) پر عمران خان نے حالیہ بیان میں تصدیق کی ہے کہ انہوں نے جنرل عاصم منیر کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔ بعد ازاں، ثالثوں کے ذریعے جنرل عاصم نے بشریٰ بی بی سے رابطے کی کوشش کی لیکن خاتون اول نے اُن سے بات کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ عمران خان نے بتایا کہ یہ ثالث کون تھے اور نہ ہی کسی آزاد ذریعے سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے۔ یہ بیان عمران خان کے سابقہ بیانات سے بالکل مختلف ہے۔ مئی 2023ء میں ٹیلی گراف میں ایک خبر شائع ہوئی تھی کہ جنرل عاصم منیر کو اس لیے برطرف کیا گیا تھا کہ انہوں نے بشریٰ بی بی اور ان کے قریبی حلقوں کی کرپشن کی تحقیقات کی کوشش کی تھی۔ تاہم، عمران خان نے واضح طور پر ٹیلی گراف میں شائع اس خبر کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ یہ مکمل طور پر غلط ہے۔
انصار عباسی
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عاصم منیر کو کی کوشش کی
پڑھیں:
بشری بی بی کے بیٹے موسی مانیکا کی زخمی ملازم سے صلح ہو گئی
بشری بی بی کے بیٹے موسی مانیکا کی زخمی ملازم سے صلح ہو گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 22 July, 2025 سب نیوز
پاکپتن (سب نیوز)ذاتی ملازم کو گولی مار کر زخمی کرنے والے سابق خاتونِ اول بشری بی بی اور خاور مانیکا کے بیٹے موسی مانیکا اور مدعی مقدمہ کے درمیان صلح ہو گئی۔
ملزم موسی مانیکا کو علاقہ مجسٹریٹ مسعود احمد فریدی کی عدالت پیش کیا گیا، جہاں فریقین میں صلح ہونے پر مجسٹریٹ نے موسی مانیکا کی ضمانت منظور کرلی۔عدالت نے آج پولیس سے مقدمے کا ریکارڈ طلب کر رکھا تھا۔
پاکپتن پولیس کے ترجمان کے مطابق فریقین نے عدالت میں اپنی صلح کا بیان ریکارڈ کروا دیا۔پاکپتن پولیس کے ترجمان نے یہ بھی بتایا ہے کہ مقدمے کا ٹرائل ہو گا جس میں فریقین کے دوبارہ بیان لیے جائیں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرافغان وزیرخارجہ ملا امیر خان متقی اگست کے پہلے ہفتے میں پاکستان کا دورہ کریگا افغان وزیرخارجہ ملا امیر خان متقی اگست کے پہلے ہفتے میں پاکستان کا دورہ کریگا اقوام متحدہ میں اسحاق ڈار کی قیادت میں عالمی تنازعات سے متعلق پرامن حل کی قرارداد منظور غیر قانونی ہاوسنگ اسکیموں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا، چیئرمین سی ڈی اے کا اعلان پنجاب حکومت کا منشیات کے سدباب کیلئے اہم اقدام، کاونٹر نارکوٹکس فورس قائم عمران خان کے بیٹے کب پاکستان آئیں گے، علیمہ خان نے بتادیا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا مقدمات کی درجہ بندی میں تاخیر پر تشویش کا اظہارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم