پی پی رہنما شہریار شر پر حملہ کیس: گرفتار انسپکٹر عبدالشکور کی ضمانت منظور
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
شہریار شر : فائل فوٹو
سکھر میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما شہریار شر پر حملے کے کیس میں پیش رفت ہوئی ہے، سندھ ہائیکورٹ سکھر بینچ نے گرفتار انسپکٹر عبدالشکور لاکھو کی ضمانت منظور کرلی۔
عدالت نے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ملزم کی ضمانت منظور کی۔
ایس ایچ او رونتی شکور لاکھو کے مطابق رونتی کے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں نے سابق ایم پی اے اور رہنما پیپلزپارٹی سردار شہریار خان شر کی گاڑی پر فائرنگ کی۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال پیپلزپارٹی کے رہنما شہریار شر پر رونتی کے کچے میں حملہ ہوا تھا۔
حملے میں شہریار شر کا قریبی ساتھی جاں بحق ہوگیا تھا، انسپکٹر عبدالشکور لاکھو کو ملزمان کی سہولت کاری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شہریار شر
پڑھیں:
ای چالان کیخلاف متفقہ قرارداد کے بعد کے ایم سی کا یوٹرن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-01-5
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )کراچی سٹی کونسل میں ای چالان کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور ہونے کے بعد کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) نے یوٹرن لے لیا۔قرارداد کی منظوری کے حوالے سے ایم سی کے وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ اجلاس میں قرارداد سے متعلق غلط فہمی ہوئی، قرار داد پر مناسب بحث یا غور و خوض نہیں کیا گیا۔بیان میں کہا گیا کہ انتظامی غلطی سے دستاویز پر دستخط ہوگئے اور اسے منظور شدہ قراردیاگیا، یہ قرارداد کونسل کے قواعد کے مطابق مطلوبہ کارروائی سے نہیں گزری تھی۔کے ایم سی کے وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ واضح کرنا چاہتے ہیں ٹریفک جرمانوں سے متعلق قرارداد تاحال منظور نہیں ہوئی ہے، معاملہ آئندہ کونسل اجلاس میں باضابطہ طور پردوبارہ پیش کیاجائے گا اور مقررہ ضوابط اور کارروائی کے مطابق زیرِبحث لا کر قرار داد پر فیصلہ کیا جائے گا۔دوسری جانب بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 31اکتوبرکو کونسل اجلاس میں اپوزیشن لیڈر نے قرارداد پیش کی جس پر جماعت اسلامی، پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی رہنماؤں نے گفتگو کی۔بیان میں کہا گیا کہ قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری پر سندھ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ اس طرح سٹی کونسل کی کوئی قرارداد واپس نہیں لی جاسکتی، غلطی سے دستخط کی اصطلاح پہلی مرتبہ سنی ہے، مرتضٰی وہاب کو سندھ حکومت کے لیے نہیں بلکہ کراچی کے لیے کام کرنا ہوگا۔