پی پی رہنما شہریار شر پر حملہ کیس: گرفتار انسپکٹر عبدالشکور کی ضمانت منظور
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
شہریار شر : فائل فوٹو
سکھر میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما شہریار شر پر حملے کے کیس میں پیش رفت ہوئی ہے، سندھ ہائیکورٹ سکھر بینچ نے گرفتار انسپکٹر عبدالشکور لاکھو کی ضمانت منظور کرلی۔
عدالت نے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ملزم کی ضمانت منظور کی۔
ایس ایچ او رونتی شکور لاکھو کے مطابق رونتی کے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں نے سابق ایم پی اے اور رہنما پیپلزپارٹی سردار شہریار خان شر کی گاڑی پر فائرنگ کی۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال پیپلزپارٹی کے رہنما شہریار شر پر رونتی کے کچے میں حملہ ہوا تھا۔
حملے میں شہریار شر کا قریبی ساتھی جاں بحق ہوگیا تھا، انسپکٹر عبدالشکور لاکھو کو ملزمان کی سہولت کاری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شہریار شر
پڑھیں:
اسلام آباد ٹریفک پولیس کے انسپکٹر کی ایمبولینس اسٹاف کے ساتھ بدسلوکی؛ ویڈیو وائرل
اسلام آباد:فیض آباد انٹرچینج کے قریب 21 جولائی کو پیش آنے والے ایک تشویشناک واقعے میں اسلام آباد ٹریفک پولیس کے ایک انسپکٹر نے ریسکیو 1122 کے ایمبولینس سٹاف کے ساتھ بدسلوکی کی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ٹریفک پولیس کا عملہ ایمبولینس کے عملے سے الجھ کر ہاتھا پائی کر رہا ہے۔
واقعے کے بعد ریسکیو 1122 کے حکام نے اسلام آباد کے ایس ایس پی ٹریفک کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں ٹریفک پولیس کے انسپکٹر کے رویے اور ایمرجنسی کور کرنے میں رکاوٹ ڈالنے کی شکایت درج ہے۔
مراسلے کے مطابق ریسکیو 1122 کی ایمبولینس آن وے ایمرجنسی کال موصول ہونے پر فیض آباد انٹرچینج کے قریب ٹریفک ڈائیورژن کی وجہ سے سڑک کی سائیڈ سے اتر کر مرکزی شاہراہ پر جانا چاہتی تھی، تاکہ بروقت مقام حادثہ پر پہنچ سکے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے عملے نے سرکاری ڈیوٹی سرانجام دینے والے ریسکیو اسٹاف کو نہ صرف روکا بلکہ نازیبا زبان استعمال کرتے ہوئے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
ریسکیو 1122 کے حکام نے اس واقعے کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے ملوث عملے کے خلاف نہ صرف ڈسپلنری ایکشن لیا جائے بلکہ محکمانہ و قانونی کارروائی بھی کی جائے۔
اسلام آباد ٹریفک پولیس کا موقف معلوم کرنے کےلیے ترجمان سے رابطہ کیا گیا اور پیغام بھی چھوڑا گیا، لیکن اب تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔