سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے کرپٹو کونسل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اہم سوالات اٹھا دیے۔

چیئرپرسن سینیٹر پلوشہ خان کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس ہوا، جس میں ایل ڈی آئی لائسنس کی تجدید سے متعلق سیکریٹری آئی ٹی اور چیئرمین پی ٹی اے نے کمیٹی کو بریف کیا۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان کرپٹو کونسل کا شاندار کارنامہ، مختصر وقت میں بڑی کامیابی حاصل کرلی

سیکریٹری آئی ٹی نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے سارے ایل ڈی آئی کے کیسز پی ٹی اے کو واپس بھیج دیے گئے تھے۔

اس موقع پر چیئرمین پی ٹی اے نے کہاکہ ایل ڈی آئی کیسز کی سماعتیں مکمل ہوگئی ہیں، اور چند ہفتوں میں فیصلہ ہو جائےگا۔

سیکریٹری آئی ٹی نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان ایکٹ 2025 پر بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ اگست 2025 تک نیشنل ڈیجیٹل ماسٹر پلان فائنل ہو جائےگا، پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی ایک ریگولیٹری باڈی ہے، نیشنل ڈیجیٹل کمیشن ماسٹر پلان کی منظوری دے گا۔

اس موقع پر جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے سوال اٹھایا کہ کیا ایسا کرنا صوبوں کے اختیارات میں مداخلت نہیں ہوگی، جس کے جواب میں سیکریٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے بتایا کہ صوبے نیشنل ڈیجیٹل کمیشن میں شامل ہوں گے۔

کرپٹو کونسل پر بریفنگ دیتے ہوئے سیکریٹری آئی ٹی نے کہاکہ وزیر خزانہ نیشنل کرپٹو کونسل کے چیئرمین ہیں، اور میں بطور سیکریٹری آئی ٹی اس کا ممبر ہوں، پاکستان کرپٹو کونسل ایک ایڈوائزری باڈی ہے۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہاکہ کیا پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے کر کونسل کی تشکیل کی گئی ہے؟ اس کے علاوہ یہ بھی بتایا جائے کہ کیا کرپٹو کونسل کے پیچھے کوئی قانون ہے۔

مسلم لیگ ن کے سینیٹر افنان اللہ نے کہاکہ ڈیجیٹل اثاثوں پر پارلیمنٹ میں بل لایا، جس کے لیے میں نے 3 ماہ تک محنت کی، لیکن میرے بل کو ختم کرتے ہوئے حکومت خود ہی کونسل لے آئی۔

پی ٹی آئی کے سینیٹر ہمایوں مہمند نے سوال اٹھایا کہ کرپٹو تو آئی ٹی کا مینڈیٹ ہے، بتایا جائے کہ کیا وزیراعظم کے ایگزیکٹو آرڈر سے کوئی کونسل تشکیل پا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان کی پہلی کرپٹو کونسل اور  اے آئی ٹول کا مستقبل کیا ہے؟

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے سوال کرتے ہوئے کہاکہ اگر کرپٹو میں کوئی بڑا فراڈ یا دھوکا ہو جائے تو اس کی ذمہ داری کون اٹھائےگا؟ اور اس کی قانونی حیثیت کیا ہوگی؟

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews تحفظات کا اظہار سوال اٹھا دیے سینیٹ قائمہ کمیٹی قانونی پیچیدگیاں کرپٹو کونسل وزارت خزانہ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تحفظات کا اظہار سوال اٹھا دیے سینیٹ قائمہ کمیٹی قانونی پیچیدگیاں کرپٹو کونسل وی نیوز سیکریٹری ا ئی ٹی کرپٹو کونسل قائمہ کمیٹی نے کہاکہ پی ٹی ا کہ کیا

پڑھیں:

گزشتہ 5 ماہ میں پی ٹی اے نے 62 ہزار سے زائد یوٹیوب چینلز اور لنکس کو بلاک کیا، پی ٹی اے

چیئرمین پی ٹی اے نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کے اجلاس میں بتایا کہ گزشتہ 5 ماہ میں 45 ہزار سے زائد شکایات موصول ہوئیں، جن پر کارروائی کرتے ہوئے پی ٹی اے نے اب تک 62 ہزار سے زائد یوٹیوب چینلز اور لنکس کو بلاک کیا ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کے اجلاس میں ملک میں سوشل میڈیا پر ریاست مخالف مواد، پی ٹی اے کی کارروائیاں، مصنوعی ذہانت اے آئی کے منصوبے، اور کرپٹو کونسل کے قانونی و آئینی پہلوؤں پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت سینیٹر روبینہ خالد نے کی۔

کمیٹی کی چیئرپرسن نے دوران جنگ سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف پراپیگنڈے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ پی ٹی اے نے اس سلسلے میں کیا اقدامات کیے۔ چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا کہ ادارے کو روزانہ 300 کے قریب مواد کی بندش کی درخواستیں موصول ہوتی ہیں، جن میں زیادہ تر یوٹیوب، فیس بک اور ٹک ٹاک کے خلاف ہوتی ہیں۔

چیئرمین پی ٹی اے کے مطابق، گزشتہ 5 ماہ میں 45 ہزار سے زائد شکایات موصول ہوئیں، جن پر کارروائی کرتے ہوئے پی ٹی اے نے اب تک 62 ہزار سے زائد یوٹیوب چینلز اور لنکس کو بلاک کیا ہے۔

مزید پڑھیں: سوشل میڈیا کی کمائی پر ٹیکس کی خبریں، یوٹیوبرز اور فری لانسرز کیا کہتے ہیں؟

پی ٹی اے حکام کے مطابق یہ کارروائیاں پیکا ایکٹ 2016 کے تحت کی گئیں، اور یہ تمام مواد نفرت انگیز، مذہبی منافرت یا ریاست مخالف نوعیت کا تھا۔ مواد کی نشاندہی حکومت کے مجاز اداروں، قانون نافذ کرنے والے محکموں، مسلح افواج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ذریعے کی گئی۔ چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ انفرادی شکایات پر بھی 24 گھنٹے کے اندر ردعمل دیا جاتا ہے، تاہم یوٹیوب جیسے پلیٹ فارمز سیاسی نوعیت کے مواد کو ہٹانے سے انکار کر دیتے ہیں۔

اجلاس میں وزارت آئی ٹی کے حکام نے مصنوعی ذہانت اے آئی منصوبے سے متعلق بھی بریفنگ دی۔ سیکریٹری آئی ٹی نے واضح کیا کہ اے آئی وزارت کا سرکاری منصوبہ نہیں بلکہ ایک نجی کمپنی کا پروجیکٹ ہے، جسے غلط طور پر وزارت سے منسوب کیا گیا۔

کمیٹی نے سوال اٹھایا کہ آیا وفاقی وزیر نے اپنے دعوے کی کوئی تردید کی، جس پر حکام نے لاعلمی کا اظہار کیا۔ چیئرپرسن نے ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں وفاقی وزیر خود آ کر وضاحت پیش کریں، بصورت دیگر وزیر اعظم کو خط لکھا جائے گا۔

اجلاس میں کرپٹو کرنسی کی ریگولیشن پر بھی بحث ہوئی۔ سینیٹر افنان اللہ، کامران مرتضیٰ اور ہمایوں مہمند نے نیشنل کرپٹو کونسل کے قانونی دائرہ اختیار پر سوالات اٹھائے۔ سینیٹر افنان اللہ نے شکوہ کیا کہ حکومت نے ان کا تیار کردہ کرپٹو بل ختم کرکے ازخود کونسل تشکیل دی، جس کی صدارت وزیر خزانہ کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: فیکٹ چیک: کیا واقعی کچھ پاکستانی یوٹیوبرز کے اکاؤنٹ بلاک ہونے جا رہے ہیں؟

سینیٹرز نے پوچھا کہ کیا یہ کونسل وزیراعظم کے محض ایگزیکٹو آرڈر سے قائم ہو سکتی ہے؟ سیکریٹری آئی ٹی کا کہنا تھا کہ کونسل مشاورتی نوعیت کی ہے اور وزارت اس میں محض کردار ادا کر رہی ہے۔

دریں اثنا، ڈیجیٹل نیشن پاکستان ایکٹ 2025 اور نیشنل ڈیجیٹل ماسٹر پلان پر بھی بریفنگ دی گئی۔ سیکریٹری آئی ٹی نے بتایا کہ آئندہ اگست تک ماسٹر پلان مکمل کر لیا جائے گا، جبکہ پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی ایک ریگولیٹری ادارے کے طور پر کام کرے گی۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے استفسار کیا کہ آیا نیشنل ڈیجیٹل کمیشن میں صوبائی وزرائے اعلیٰ کی شمولیت صوبوں کے اختیارات میں مداخلت تو نہیں ہوگی؟ جس پر سیکریٹری نے وضاحت دی کہ تمام صوبے اس کمیشن میں شامل ہوں گے اور یہ باہمی اتفاق رائے سے چلایا جائے گا۔

کمیٹی اجلاس میں اظہار رائے کی آزادی اور ریاستی سلامتی کے درمیان توازن برقرار رکھنے پر زور دیا گیا۔ چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 میں اس حوالے سے مزید شقیں شامل کی گئی ہیں، تاکہ آن لائن ہراسانی، جھوٹی معلومات اور کردار کشی جیسے عوامل پر قانونی کارروائی ممکن ہو سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پی ٹی اے حکام چیئرمین پی ٹی اے ڈیجیٹل نیشن پاکستان ایکٹ 2025 سینیٹر روبینہ خالد سینیٹر کامران مرتضیٰ

متعلقہ مضامین

  • وزیر بلال بن ثاقب کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ٹرمپ کونسل بو ہائنس سے ملاقات، کرپٹو کرنسی کے امور پر غور
  • سعودی عرب نے پاکستانیوں کے ویزے کم کردیے،قائمہ کمیٹی اوورسیز پاکستانیز کو بریفنگ
  • کرپٹو کونسل اجلاس کود ، مختاراتھارٹی بنانے پر غور سینٹ کمیٹی میں تحفظات 
  • ڈیجیٹل کرنسی کی ریگولرائزیشن کیلئے حکومتی اقدامات میں تیزی
  • ڈیجیٹل فنانس اور کرپٹو ایکو سسٹم کی نگرانی کیلئے تکنیکی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ
  • سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا کرپٹو کونسل پر تحفظات کا اظہار، سوالات اٹھا دیئے
  • قائمہ کمیٹی کا کرپٹو کونسل پر تحفظات کا اظہار، سوالات اٹھا دیے
  • گزشتہ 5 ماہ میں پی ٹی اے نے 62 ہزار سے زائد یوٹیوب چینلز اور لنکس کو بلاک کیا، پی ٹی اے
  • سندھ اسمبلی کی توانائی کمیٹی میں کے الیکٹرک پر شدید تنقید، غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر برہمی کا اظہار