UrduPoint:
2025-11-03@07:41:38 GMT

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے آئندہ صدر کا انتخاب

اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے آئندہ صدر کا انتخاب

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 02 جون 2025ء) سابق جرمن وزیر خارجہ اور جرمنی کی ماحول پسند گرین پارٹی کی سیاستدان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر کے لیے بلامقابلہ منتخب کر لی جائیں گی۔ پیر کو اقوام متحدہ میں ہونے والے جنرل اسمبلی کے صدر کے الیکشن میں جرمنی کی سیاستدان انا لینا بیئر بوک کو ایک سال کے لیے صدارتی عہدے پر فائز کرنے کا اعلان کر دیا جائے گا۔

ماحول پسند گرین پارٹی سے تعلق رکھنے والی جرمن سیاستدان انا لینا بیئربوک آئندہ ایک سال کے لیے اس اعلیٰ عہدے پر فائز رہیں گی۔ انا لینا اس ٹاپ پوزیشن کے لیے بلا مقابلہ منتخب ہونے جا رہی ہیں۔

واضح رہے کہ ان کا یہ عہدہ بنیادی طور پر رسمی نوعیت کا ہے اور اس سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیریش کے کردار پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

(جاری ہے)

193 رکن ممالک کے پلینری سیشن میں جنرل اسمبلی کے صدر کا انتخاب دراصل رسمی حیثیت رکھتا ہے۔

انا لینا بیئربوک کے جنرل اسمبلی کے صدارتی دور کا سرکاری طور پر افتتاح 9 ستمبر کو ہوگا، جس میں جرمن سفارتکار باضابطہ اپنی صدارتی ذمہ داری سنبھالیں گی۔ اس کے فوراً بعد جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں دنیا بھر سے آ‌ئے ہوئے ریاستی مہمانوں کے باقائدہ اجلاس کا آغاز ہوگا۔

بلا مقابلہ انتخاب

جرمنی کی سابق وزیر خارجہ انالینا بیئربوک اقوام متحدہ کے سب سے بڑے ادارے کی صدر کے عہدے کے لیے بلا مقابلہ انتخاب لڑ رہی ہیں۔ 44 سالہ جرمن سیاست دان نے

گزشتہ ماہ جنرل اسمبلی کو بتایا تھا کہ وہ منتخب ہونے کی صورت میں اس عالمی ادارے میں شامل تمام ''بڑے چھوٹے‘‘ 193 رکن ممالک کی خدمت کریں گی اور ایک ''یونیفائر‘‘ یا ''متحد کرنے والے‘‘ کا کردار ادا کریں گے۔

جرمن سفارتکار کی ترجیحات

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک سالہ صدارت کے دوران جرمن سیاستدان اپنی ترجیحات صنفی مساوات، ماحولیاتی تحفظ اور اقوام متحدہ کے پائیداری کے اہداف شامل پر مرکوز رکھیں گے۔

ادارت: عاطف بلوچ

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جنرل اسمبلی کے اقوام متحدہ انا لینا کے لیے

پڑھیں:

مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان

حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے
جنرل اسمبلی میں بھارتی نمائندے کے ریمارکس پرپاکستانی مندوب کا دوٹوک جواب

پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی
  • غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستان
  • الفاشر پر آر ایس ایف کے قبضے کے بعد شہر جہنم میں تبدیل ہو گیا ہے، اقوام متحدہ
  • اقوامِ متحدہ نے امریکی سمندری حملوں کو غیرقانونی قرار دے دیا
  • سوڈان: دارفور کے الفشر شہر میں پرائیویٹ ملیشیا کی کارروائیوں میں 1500 شہری ہلاک