بھارت کی حالیہ جارحیت اور جنگ بندی کے باوجود جاری اشتعال انگیزی کے خلاف پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد سابق وزیر خارجہ اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نیویارک پہنچ چکا ہے، جہاں وہ آج سے اقوام متحدہ کے اعلیٰ عہدیداروں، سلامتی کونسل کے ارکان اور دوست ممالک کے نمائندوں سے اہم ملاقاتوں کا آغاز کر رہا ہے۔

9 رکنی وفد میں سابق وزرائے خارجہ حنا ربانی کھر اور جلیل عباس جیلانی، سینیٹر شیری رحمان، سینیٹر مصدق ملک، خرم دستگیر خان، فیصل سبزواری، بشریٰ انجم بٹ اور تہمینہ جنجوعہ شامل ہیں۔ بلاول بھٹو اور شیری رحمان ہفتے کو نیویارک پہنچے، جبکہ دیگر اراکین اتوار کو نیویارک پہنچے۔

وفد کی پہلی ملاقات آج اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو کونگ سے ہوگی، جس کے بعد روس، او آئی سی اور غیر وابستہ ممالک کے نمائندوں سے ملاقاتیں طے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وفد بھارت کی جانب سے شہری آبادیوں پر حملے، آبی جارحیت، اور کشمیر پر غیرقانونی اقدامات سے متعلق پاکستان کا مؤقف پیش کرے گا، اور زور دے گا کہ مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے۔

مزید پڑھیں: سونندا پشکر کیس اور ششی تھرور پر قتل کا الزام، بی جے پی کیا چاہتی ہے؟

وفد سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس، جنرل اسمبلی کے صدر، اور سلامتی کونسل کے 15 میں سے 14 رکن ممالک کے سفیروں سے ملاقات کرے گا، جن میں امریکا، چین، روس، برطانیہ اور فرانس جیسے مستقل ارکان شامل ہیں۔ پاکستان خود بھی اس سال سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن ہے۔

وفد 3 جون کو واشنگٹن روانہ ہوگا، جہاں امریکی حکام، تھنک ٹینکس اور دانشوروں سے ملاقاتیں کی جائیں گی۔ بلاول بھٹو کورنیل کلب میں ایک اہم پالیسی خطاب بھی کریں گے، جس میں امریکا میں مقیم پاکستانی اور خارجہ امور سے متعلق ماہرین شریک ہوں گے۔

یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب بھارت نے اپنے بیانیے کے فروغ کے لیے ششی تھرور کی سربراہی میں ایک وفد امریکا بھیجا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر تشکیل دیے گئے پاکستانی وفد کا مقصد بین الاقوامی رائے عامہ کو متحرک کرنا اور بھارت کے جنگی جنون، علاقائی عدم استحکام اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد نیویارک پہنچ گیا، کونسی اہم ملاقاتیں متوقع ہیں؟

چین اور روس دونوں نے پاک بھارت حالیہ کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرنے پر زور دیا ہے۔ چین نے خاص طور پر مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تصفیہ طلب تنازع قرار دیا ہے، جبکہ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے پاکستانی اور بھارتی ہم منصبوں سے رابطہ کرکے ثالثی کی پیشکش بھی کی تھی۔

اسی طرح او آئی سی نے بھی بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دیا جائے۔ او آئی سی کا کہنا ہے کہ خطے میں امن کا قیام مسئلہ کشمیر کے حل سے جڑا ہے، جس کے لیے اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔

پاکستانی وفد کی ان سرگرمیوں کو ٹرمپ انتظامیہ بھی بغور دیکھ رہی ہے۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکا بیک ڈور ڈپلومیسی کے ذریعے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ تاہم بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد سفارتی محاذ پر بھرپور انداز میں سرگرم ہو چکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انتونیو گوتریس او آئی سی بلاول بھٹو پاکستان حنا ربانی کھر واشنگٹن.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انتونیو گوتریس او ا ئی سی بلاول بھٹو پاکستان حنا ربانی کھر واشنگٹن سلامتی کونسل پاکستانی وفد اقوام متحدہ بلاول بھٹو

پڑھیں:

نئے وزیراعظم کا اعلان کشمیر سے ہوگا؛ بلاول بھٹو

سٹی 42 : پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ  میں کشمیر کی عوام سے وعدہ کرتا ہوں جو بھی ہو آپ کو مایوس نہیں کروں گا، میں کشمیری عوام کی نمائندگی ہر جگہ کررہا ہوں اور کرتا رہوں گا۔  نئے وزیراعظم کا اعلان کشمیر سے ہوگا، اسلام آباد سے کشمیر کے نئے وزیراعظم کا اعلان نہیں ہوگا۔ 

 پیپلزپارٹی آزاد کشمیر پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد اجلاس کے بعد چیئرمین بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج آزاد کشمیر کا پارلیمانی اجلاس تھا۔ انہوں نے کہا کہ پی پی اور کشمیر کی تاریخ سامنے ہے، پی پی کی بنیاد کشمیر کاز کیوجہ سے رکھی گئی۔ 

فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست

بلاول بھٹو نے کہا کہ غیر سیاسی سوچ کی وجہ سے کشمیر کی سیاست میں خلا پیدا کیا گیا، ہمیں خطرہ تھا کشمیر کاز کو نقصان نہ ہو ۔ انہوں نے کہا کہ پی پی واحد جماعت ہے جو ہر جگہ کشمیر کی صحیح معنوں میں نمائندگی کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی پارٹی کا شکر گزار ہوں، ہم کشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئے۔ 

چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوام کی نمائندگی کرنا جانتی ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ آزاد کشمیر کے اندر نئے انتخابات ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے تمام مسائل کا سیاسی حل ہے اور سیاسی حل پیپلز پارٹی کی پہچان ہے۔

حافظ آباد: بچوں کی لڑائی میں بڑے کود پڑے، مرد و خواتین گتھم گتھا

متعلقہ مضامین

  • بھارتی خفیہ ایجنسی کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار مچھیرے کے اہم انکشافات
  • بھارت میں گرفتار ہونے والے سارے جاسوس پاکستانی چاکلیٹ کیوں کھاتے ہیں؟
  • ’را‘ ایجنٹ کی گرفتاری: بھارت کی پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا مہم ناکام
  • بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی مچھیرے کو اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا، عطا تارڑ
  • بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی مچھیرے کو پیسوں لا لالچ دیکر اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا، عطا تارڑ
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
  • ہماری جماعت کی بنیاد کشمیر کاز کی وجہ سے رکھی گئی تھی، بلاول بھٹو
  • نئے وزیراعظم کا اعلان کشمیر سے ہوگا؛ بلاول بھٹو
  • ہم کشمیر میں حکومت بنانے اور سنبھالنے کی پوزیشن میں آگئے ہیں، بلاول بھٹو
  • پی پی کشمیر کاز کی علمبردار،کبھی حقوق پر سودا نہیں کریں گے،بلاول بھٹو