پاک بھارت کشیدگی: بلاول بھٹو زرداری نے سفارتی محاذ سنبھال لیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
اسلام آباد:
پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں بلاول بھٹو زرداری نے سفارتی محاذ سنبھال لیا۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پارلیمانی کمیٹی نیویارک میں موجود ہے، بلاول بھٹو آج سے امریکی حکام سے ملاقاتوں کا آغازکریں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی امریکی حکام، کانگریس ارکان، تھنک ٹینک اور میڈیا کو پاک بھارت کشیدگی پر پاکستانی موقف کے بارے میں بریفنگ دیں گے۔
پارلیمانی کمیٹی امریکی حکام کو پاک بھارت جنگ کے محرکات پر پاکستانی مؤقف اور بھارت کے ڈس انفارمیشن اور فارن انفلونسڈ آپریشن کے بارے میں آگاہ کرے گی۔
پارلیمانی کمیٹی نیویارک میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، واشنگٹن میں ٹرمپ انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں کرے گی، کمیٹی امریکی حکام کو سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے سلامتی پر اثرات سے آگاہ کرے گی۔
ذرائع کے مطابق پارلیمانی کمیٹی 9 جون تک امریکہ میں قیام کرے گی، کمیٹی میں مصدق ملک، خرم دستگیر، سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر اور جلیل عباس جیلانی بھی موجود ہیں۔
پارلیمانی کمیٹی نو جون کو امریکہ سے برطانیہ روانہ ہوگی جبکہ برطانیہ کے بعد یورپی ممالک کے دورے کرے گی، بلال بھٹو زرداری 30 مئی کو امریکہ کیلئے روانہ ہوئے تھے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پارلیمانی کمیٹی بھٹو زرداری امریکی حکام بلاول بھٹو پاک بھارت کرے گی
پڑھیں:
شنگھائی: صدر زرداری کی موجودگی میں مفاہمت کی 3 یادداشتوں پر دستخط
—تصویر بشکریہ سوشل میڈیاشنگھائی میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے مفاہمت کی 3 یاد داشتوں پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی ہے۔
ان ایم او یوز کا مقصد پاکستان میں زراعت، ماحولیات اور ماس ٹرانزٹ کے شعبوں کی ترقی ہے۔
خاتونِ اوّل آصفہ بھٹو زرداری، بلاول بھٹو زرداری اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی تقریب میں شریک ہوئے۔
صدر آصف زرداری کی شنگھائی میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے سیکریٹری چن جینِنگ سے ملاقات ہوئی، خاتونِ اول آصفہ بھٹو زرداری، بلاول بھٹو زرداری، سینیٹر سلیم مانڈوی والا اور سندھ کے وزرا شرجیل میمن و ناصرحسین شاہ بھی ملاقات میں موجود تھے۔
سندھ کے وزراء شرجیل میمن، ناصر حسین شاہ اور پاکستان کے چین میں سفیر بھی اس موقع پر موجود تھے۔
پہلا ایم او یو کنٹرولڈ ایگریکلچر سائنس اینڈ ایجوکیشن پارک، زرعی پیداوار اور خوراک کے تحفظ میں اضافے سے متعلق ہے۔
دوسرا ایم او یو کسانوں کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور تربیت فراہم کرنے کے لیے ووکیشنل انسٹیٹیوٹ سے متعلق ہے جبکہ تیسرا ایم او یو ماحول دوست فاضل مادے کی مینجمنٹ کے فروغ سے متعلق ہے۔
اس موقع پر صدرِ مملکت آصف زرداری نے کہا کہ یہ ایم او یوز پاک چین زرعی، تکنیکی اور ماحولیاتی تعاون کو مضبوط بنانے کی عملی کوشش ہیں۔