میکسیکو دنیا کا پہلا ملک بن گیا جہاں عدلیہ کے جج اور مجسٹریٹ عوامی ووٹ کے ذریعے منتخب کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: میکسیکو عدالتی انتخابات: دنیا میں پہلی مرتبہ عوام ججوں کو منتخب کریں گے

ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو ہونے والے ان انتخابات میں ٹرن آؤٹ کم رہا جبکہ عوام پریشانی اور الجھن کا شکار نظر آئے۔

میکسیکو میں اس انتخابی عمل میں ووٹرز کو سینکڑوں غیر معروف امیدواروں میں سے ملکی عدلیہ کا انتخاب کرنا تھا۔

عدلیہ کے انتخاب کی خاطر الیکشن کے متنازع فیصلے کے حامی اسے بدعنوان اور غیر مؤثر عدالتی نظام کی اصلاح کے لیے ضروری قرار دے رہے ہیں۔

دوسری جانب ناقدین کا کہنا ہے کہ اس عمل سے عدلیہ میں سیاست کا اثرورسوخ بڑھ جائے گا بالخصوص ایک ایسے ملک میں جہاں جرائم اور منشیات فروش گروہوں کا راج ہے۔

میکسیکو کی صدر کلاؤڈیا شین باؤم

میکسیکو کی صدر کلاؤڈیا شین باؤم نے اس فیصلے کا بھرپور دفاع کیا۔ یہ تجویز ان کے پیشرو اور سیاسی سرپرست آندریس مانوئل لوپیز اوبراڈور کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔

صدر شین باؤم نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ جو لوگ عدلیہ میں کرپشن اور مراعات کے نظام کو جاری رکھنا چاہتے ہیں وہی کہتے ہیں کہ یہ انتخابات فراڈ ہیں یا یہ کہ ایک سیاسی جماعت سپریم کورٹ پر قبضہ کرنا چاہتی ہے جبکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔

اس الیکشن کے مخالفین نے میکسیکو سٹی میں ریلی نکالی جس میں ’ہمارے جمہوری نظام سے ہاتھ ہٹاؤ‘ اور ’انتخابی دھاندلی نامنظور‘ کے نعرے لگائے گئے۔

ایسے ہی ایک مظاہرے میں شامل 58 سالہ اسماعیل نوویلا نے میڈیا کو بتایا کہ یہ عدلیہ ہی آخری رکاوٹ تھی جو حکومت کی آمرانہ سوچ کے آگے بند باندھ سکتی تھی‘۔

مشکل انتخاب، عوام الجھن میں مبتلا ہوگئے

اس انتخاب میں 880 وفاقی ججوں کے ساتھ ساتھ مقامی عدالتوں کے سینکڑوں ججوں اور مجسٹریٹس منتخب کیے جانے ہیں۔ ان میں سپریم کورٹ کے ججز بھی شامل تھے جبکہ باقی عدالتی عہدوں کے لیے سنہ 2027 میں دوسرا انتخابی مرحلہ منعقد کیا جائے گا۔

کئی ووٹرز نے تسلیم کیا کہ وہ امیدواروں سے واقف نہیں تھے۔ 63 سالہ لوسیا کالدیرون نے کہا کہ ہم تیاری کے بغیر آ گئے ہمیں مزید معلومات کی ضرورت ہے۔

متنازع امیدواروں پر تشویش

کچھ ووٹرز نے بتایا کہ انہیں ووٹ ڈالنے کے لیے دباؤ کا سامنا تھا جبکہ کئی لوگ بدعنوان نظام سے مایوس نظر آئے۔

 انسانی حقوق کی تنظیم Defensorxs نے تقریباً 20 امیدواروں کو ’ہائی رسک‘ قرار دیا ہے جن میں سلویا ڈیلگاڈو بھی شامل ہیں جو کبھی منشیات فروش گروہ سینالوا کارٹل کے بانی ’ال چاپو‘ کی وکیل رہ چکی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

میکسیکو میکسیکو ججز میکسیکو سپریم کورٹ میکسیکو عدالتی انتخابات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: میکسیکو میکسیکو ججز میکسیکو سپریم کورٹ کے لیے

پڑھیں:

9 مئی مقدمات کی سی سی ٹی وی فوٹیج کہاں ہے؟

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جولائی2025ء) 9 مئی کیسز کے فیصلوں کے حوالے سے بابر اعوان نے سوال کیا ہے کہ 9 مئی مقدمات کی سی سی ٹی وی فوٹیج کہاں ہے؟ دہشت گرد روزانہ ہمارے بچوں کو مارتے ہیں، دہشت گردوں کے ٹرائل کونسی عدالت میں ہو رہے ہیں؟۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنماوں کی جانب سے 9 مئی کیسز میں پی ٹی آئی رہنماوں اور کارکنان کو دی گئی سزاوں پر ردعمل دیا گیا ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آج کی سزائیں ایسی ہیں جیسے جمہوریت کو سزا دی گئی، ایک پولیس اہلکار کہتا ہے کہ میں زمان پارک میں داخل ہو گیا اور صوفے کے پیچھے چھپ گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تیسرا مقدمہ ہے جس میں ہمارے رہنماؤں کو سزائیں دی گئیں ، تمام مقدمات میں وہی دو گواہ پیش کیے گئے،آج کے فیصلے سے ملک کی بدنامی ہوئی،اس وقت ملک میں عدالتی نظام منہدم ہو چکا ہے۔

(جاری ہے)

سیکرٹری جنرل نے کہا کہ یہ سیاسی معاملہ نہیں رہا ہمارےبچوں کےمستقبل کا معاملہ ہے، آج جمہوریت پرحملہ اورمذاق ہوا ہے، فیصلہ کرنا ہوگا کیا اسی نظام کوبرداشت کرنا ہےیا تبدیل کرنا ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عدلیہ کے آج متنازعہ فیصلوں سے نئے باب کا اضافہ ہوا۔ آج ہماری پٹیشن پر کوئی فیصلہ نہیں ، آج عدالتوں سے دو فیصلے آئے، عمران خان نے فیئر ٹرائل کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قانون کے تقاضوں کو پورا کیے بغیر سزائیں سنائی گئیں، جو ہمارے رہنماؤں کے ساتھ سراسر ظلم ہے، عدلیہ نے متنازعہ فیصلوں میں نئے باب کا اضافہ ہوا، لوگوں کا عدلیہ سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے ہمیشہ 9 مئی کے واقعات کی مذمت کی ، آج کے فیصلوں سے ثابت ہو گیا کہ عدلیہ اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام ہو گئی۔

پریس کانفرنس کے دوران بابر اعوان نے کہا کہ یہ فیصلے 5 اگست کی تحریک سےلنک ہے، پاکستان کے رول آف لا کا قتل کیا گیا ہے۔ تمام سزاؤں کوہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ دہشت گرد روزانہ ہمارے بچوں کو مارتے ہیں، بتایا جائے دہشت گردوں کے ٹرائل کونسی عدالت میں ہو رہے ہیں؟ بابر اعوان نے سوال کیا کہ 9 مئی مقدمات کی سی سی ٹی وی فوٹیج کہاں ہے۔

واضح رہے کہ 9 مئی سے متعلق لاہور اور سرگودھا کی انسداد کی دہشت گردی کی عدالت نے منگل کے روز تحریک انصاف کی رہنماوں ڈاکٹر یاسمین راشد، سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ، سینیٹر اعجاز چودھری، میاں محمود الرشید، خالد قیوم ،ریاض حسین ،علی حسن ،افضال عظیم پاہٹ، اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد بھچر سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماوں کو کارکنان کو 10،10 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • راول ڈیم میں پانی کی سطح پھر بلند ، اسپل ویز چوتھی مرتبہ کھول دیئے گئے
  • فتح جنگ میں غیر معیاری خوراک اور غیر اخلاقی سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاؤن
  • اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی پیرا گلائیڈنگ کرتے ویڈیو وائرل
  • صحیح وقت کا انتخاب کر رہی ہوں، عماد وسیم کی اہلیہ کا مبہم پیغام
  • 9 مئی مقدمات کی سی سی ٹی وی فوٹیج کہاں ہے؟
  • اس وقت ملک میں عدالتی نظام منہدم ہو چکا
  • حلف نہ اٹھانے پر نشست خالی ہونے کا قانون، مراد سعید کے ڈی سیٹ ہونے کی باتیں لیکن  کیا اسحاق ڈار ڈی سیٹ ہوئے؟
  • کراچی: بارہویں ہوم اکنامکس اور آرٹس ریگولر کے خصوصی امیدواروں کے نتائج کا اعلان
  • ملک کی تاریخ میں پہلی بار روئی کی درآمدات، مقامی پیداوار سے بڑھ گئی
  • پی ٹی آئی کا مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان