لوگ باہر نکلیں گے تو پورا پاکستان نکل پڑے گا، نیاز اللہ نیاری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
رہنما تحریک انصاف نیاز اللہ نیازی کا کہنا ہے کہ آپ نے ٹھیک کہا کہ پولیٹکل اسٹیبلٹی ملک میں چاہیے اور میرا خیال ہے کہ8 فروری کے بعد ہم بھی یہی کہہ رہے ہیں. انھوں نے کہا کہ کیونکہ عمران خان کا جو ووٹ ہے ، عمران چاروں صوبوں کی یونٹی کا نشان ہے، لوگ باہر نکلتے ہیں لیکن لوگوں کے ساتھ جو ظلم، جبر اور تشدد ہو رہا ہے، اس سے لوگوں کو روکا جا رہا ہے، لوگوں کو باہر نکلنے سے روکا جا رہا ہے، لوگ باہر نکلیں گے تو پورا پاکستان نکل پڑے گا.
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
لبنان : حزب اللہ کا رکن کے روپ میں اسرائیل کے ساتھ تعاون کرنیوالا فنانشل ڈائریکٹر گرفتار
جنوبی لبنان کے ضلع النبطیہ کا قصبہ حاروف میں اسرائیلی انٹیلی جنس کے ساتھ تعاون کرنے والے ایک نوجوان محمود ایوب کو سکیورٹی فورسز نے گرفتار کرلیا۔ اس گرفتاری کے بعد علاقے میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا جب یہ انکشاف ہوا ہے کہ زیر حراست شخص حزب اللہ کا رکن ہے اور راغب حرب ہسپتال کے فنانشل ڈائریکٹر کے طور پر کام کر رہا تھا۔
’’ العربیہ ڈاٹ نیٹ ‘‘ کی طرف سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق اس کی گرفتاری نے اس کے آبائی شہر حروف میں ایک ہنگامہ برپا کر دیا۔ علاقے کے متعدد رہائشیوں کو ہسپتال کا رخ کرنا پڑا۔ خاص طور پر چونکہ محمود ایوب کو حزب اللہ کے تمام مریضوں اور ہسپتال میں داخل ہونے والے ان کے اہل خانہ کے ناموں کا قطعی علم ہے۔
ہسپتال کے آپریشنز کی تفصیلات
محمود ایوب کے پاس کئی سالوں سے ہسپتال کے آپریشنز کی تمام تفصیلات موجود ہیں۔ رپورٹس بتاتی ہیں کہ زیر حراست شخص نے ان افراد کی معلومات اسرائیلی انٹیلی جنس کو لیک کی ہوں گی۔رپورٹس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ اس نے حاروف میں سرگرم تقریباً 700 کل وقتی حزب اللہ کے ارکان کے نیٹ ورک کے اندر کام کیا ہو گا۔ قابل ذکر ہے کہ محمود ایوب کو حزب اللہ کے سیکورٹی اپریٹس کے ساتھ مل کر اندرونی سکیورٹی فورسز کی انفارمیشن برانچ نے النبطیہ میں گرفتار کیا تھا۔
یہ گرفتاری حزب اللہ کے قریبی مذہبی گلوکار محمد صالح کی اسرائیل کے ساتھ تعاون کے الزام میں گرفتاری کے تقریباً تین ہفتے بعد عمل میں آئی ہے۔ حزب اللہ کو گزشتہ سال اسرائیل کے ساتھ تصادم کے دوران بھاری نقصان اٹھانا پڑا تھا جب اس نے غزہ میں حماس کی حمایت کا محاذ کھولا تھا۔ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ، ان کے جانشین ہاشم صفی الدین اور پارٹی کی “جہادی اور شرعی کونسل” کے دیگر افراد کے ساتھ ساتھ اس کے زیادہ تر اعلیٰ عسکری رہنماؤں کو قتل کر دیا گیا ہے۔
ان نقصانات نے حزب اللہ کے نیٹ ورک کے اندر سکیورٹی اور انٹیلی جنس کی ایک بڑی خلاف ورزی کا مظاہرہ کیا جس کا سب سے زیادہ واضح طور پر مظاہرہ بڑے پیمانے پر “پیجر آپریشن” کے دوران سامنے آیا۔ ان دھماکوں کے نتیجے میں حزب اللہ کے سینکڑوں ارکان متاثر ہوئے تھے۔
دوست نے 20 سال قبل اسلام سے روشناس کروایا، حج کی سعادت ملنے پر خوشی کی انتہا ہے ،لوئیس ابی راشد