اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 جون ۔2025 )پاکستان میں نقدی کے استعمال کی اعلی سطح ماہرین اقتصادیات میں تشویش پیدا کر رہی ہے، جو خبردار کرتے ہیں کہ یہ رجحان ایسے وقت میں قرض کی دستیابی کو کم کر رہا ہے اور سرمایہ کاری میں رکاوٹ ڈال رہا ہے جب کہ ملک میں کرنسی کی سپلائی پہلے ہی سکڑ رہی ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے حالیہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مالی سال 25 کی پہلی ششماہی میں براڈ منی میں 0.

7 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 4.5 فیصد اضافہ ہوا تھا.

(جاری ہے)

ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق یہ کمی بنیادی طور پر خالص ملکی اثاثوں میں تیزی سے گراوٹ کی وجہ سے ہوئی ہے، اس کے باوجود کرنٹ اکاﺅنٹ سرپلس اور بہتر ذخائر کی وجہ سے خالص غیر ملکی اثاثوں میں معمولی اضافہ ہوا ہے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ گردش میں مسلسل بلند کرنسی ایک اہم رکاوٹ بنی ہوئی ہے پاکستان بدستور ان ممالک میں درجہ بندی کر رہا ہے جہاں نقد سے جی ڈی پی کا تناسب سب سے زیادہ ہے.

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ساختی ناکارہیاں اور باضابطہ بینکنگ سسٹم میں اعتماد کی کمی دونوں کو ظاہر کرتا ہے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کی ماہر معاشیات ڈاکٹر نادیہ صفدر نے کہا کہ نقد لین دین کو زیادہ ترجیح دینا کریڈٹ ٹرانسمیشن میکانزم کو کمزور کر دیتا ہے جب لوگ بینکوں میں جمع کرنے کے بجائے نقد رقم رکھتے ہیں، قرض کے قابل فنڈز کا پول سکڑ جاتا ہے، کاروباری کریڈٹ کو محدود کرتا ہے اور اقتصادی ترقی کو سست کر دیتا ہے کرنسی ان سرکولیشن میں معمولی کمی، صرف 37 بلین روپے، پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران دیکھی گئی 697 بلین کی کمی کے مقابلے میں نہ ہونے کے برابر تھی درحقیقت نقدی کے استعمال میں نئے سرے سے اضافہ دیکھنے میں آیا، جس کی ایک وجہ سود کی گرتی ہوئی شرح اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں خوردہ سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں اضافہ ہے.

انہوں نے کہاکہ ایڈوانس ٹو ڈپازٹ ریشو کی حد کو پورا کرنے کے لیے بینکوں کی کوششوں نے بھی ایک کردار ادا کیا، جس میں کچھ مختصر طور پر بڑے ڈپازٹس پر سروس چارجز متعارف کرائے گئے، جس سے نقد رقم نکالنے کا اشارہ ہوا. اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک ٹیکس چوری، کمزور ڈیجیٹل ادائیگی کو اپنانا، اور غیر رسمی شعبے کے غلبہ جیسے گہری جڑوں والے ساختی مسائل پر توجہ نہیں دی جاتی، نقد کا زیادہ استعمال رسمی کریڈٹ کی توسیع اور طویل مدتی سرمایہ کاری پر ایک ڈراگ کے طور پر کام کرتا رہے گا ڈاکٹر صفدر کے مطابق اس رجحان کو تبدیل کرنے کے لیے مالیاتی اداروں پر عوام کا اعتماد بحال کرنے اور ڈیجیٹل اور رسمی لین دین کو ترغیب دینے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ مالیاتی شمولیت کی طرف ثقافتی اور ساختی تبدیلی کے بغیر، پاکستان کی معاشی بحالی کم اور ناہموار رہے گی. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں تنزلی

کراچی:

انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ابتدائی لمحات میں کمی کے بعد 11پیسے کے اضافے پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر دو پیسے کی کمی سے 284روپے 38پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

امریکا میں روزگار کا ڈیٹا آنے اور امریکی سینٹرل بینک کی جانب سے سود کی شرح بڑھنے کے خدشات سے عالمی سطح پر ڈالر کے ہم پلہ دیگر اہم کرنسیوں کے مقابلے میں مضبوط ہونے کے اثرات پاکستانی روپے پر بھی مرتب ہو رہے ہیں۔

درآمدی نوعیت کی بڑھتی ہوئی طلب اور افراط زر کی بڑھتی ہوئی شرح سے آنے والی مانیٹری پالیسی میں شرح سود مزید کم نہ ہونے کے خدشات کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کو بھی روپے کی نسبت ڈالر تگڑا رہا۔

ایشیائی ترقیاتی بینک سے 80کروڑ ڈالر کا قرض منظور ہونے سمیت دیگر ذرائع سے نئے انفلوز کی امیدوں پر کاروبار کے بیشتر دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا اور ایک موقعے پر ڈالر کی قدر 11پیسے کی کمی سے 282 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔

انٹربینک میں سپلائی بہتر ہوتے ہی درآمدی نوعیت طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 11 پیسے کے اضافے سے 282 روپے 22پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

دوسری جانب اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر دو پیسے کی کمی سے 284روپے 38پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

واضح رہے کہ مالی سال کے اختتامی مہینوں میں اضافی درآمدی سرگرمیوں اور معیشت میں زرمبادلہ کی طلب بڑھنے سے ڈالر کی قدر میں بتدریج اضافے کا رحجان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ہائی ٹیک حج: عبادت کی روح کو مجروح کرنے کا سبب ؟
  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں تنزلی
  • وزیرصحت مصطفیٰ کمال کا دورہ قطر، میڈیسن اور ویکسین کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت
  • مصنوعی ذہانت ڈرون اور روبوٹس کو کیسے زیادہ مہلک بنا دے گی؟
  • مودی سرکار کی ناکام معاشی پالیسیاں ’ٹیسلا نے بھارت میں الیکٹرک گاڑیاں بنانے کا منصوبہ ترک کر دیا‘
  • پاکستان میں سرمایہ کاری کو عالمی معیار کے مطابق بنائیں گے، معاونِ خصوصی ہارون اختر
  • پاکستان میں چھوٹے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھانے کے لیے مستحکم پالیسیاں ضروری ہیں. ویلتھ پاک
  • سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کا سیلف ریگولیٹری آرگنائزیشنز اقدام، مسابقتی مالیاتی ماحولیاتی نظام کی طرف قدم ہے.ویلتھ پاک
  • غیر ملکی کمپنیوں کو منافع کی واپسی میں 115 فیصد اضافہ،معیشت پر اعتماد بحال