بینک سے 50 ہزار کیش نکلوانے والے افراد کیلئے پریشان کن خبر، حکومت کیا کرنے جارہی ہے؟ بڑا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
اسلام آباد (ویب ڈیسک) آئندہ مالی سال کے بجٹ میں نان فائلرز پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز ہے۔
نجی ٹی وی کے ایف بی آر ذرائع سے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے مختلف ٹیکس تجاویز پر کام جاری ہے، بجٹ میں نان فائلرز کے یومیہ 50 ہزار سے زیادہ رقم نکلوانے پر اضافی ٹیکس کی تجویز ہے جب کہ نان فائلرز کے لیے ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 0.
ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ میں 850 سی سی سے چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس میں اضافہ متوقع ہے، مقامی تیار کردہ گاڑیوں پر جی ایس ٹی کی شرح 12.5 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کی تجویز ہے جب کہ پیٹرول اور ڈیزل پر چلنے والی گاڑیوں پر لیوی عائد کرنے کی تجویز بھی ہے۔
ایف بی آر ذرائع کے مطابق بجٹ میں بینک ڈیپازٹس، بچت اسکیموں،کیپیٹل گین اور منافع پر بھی ٹیکس میں اضافے کی تجویز ہے جب کہ سپر ٹیکس کی شرح میں کمی کی تجویز زیر غور ہے۔
مزیدپڑھیں:بھارت کی اوور 40 ورلڈ کپ کیلئے پاکستان آنے کی تصدیق
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کی تجویز ہے
پڑھیں:
نئے ٹیکس لگائے بغیر صوبائی آمدن میں 50 فیصد اضافہ ہوا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت پسماندہ اضلاع کی اپ لفٹنگ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، پسماندہ اضلاع میں روڈز انفرا اسٹرکچر، صحت اور تعلیم کے شعبوں میں خصوصی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ کہ صوبے میں ترقیاتی منصوبوں میں ورلڈ بینک کا اہم کردار رہا ہے اور نئے ٹیکس لگائے بغیر آمدن میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور سے عالمی بینک کے سبکدوش ہونے والے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بن حسن نے اسلام آباد میں ملاقات کی، وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم اور دیگر اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ملاقات کے بعد جاری اعلامیے کے مطابق باہمی دلچسپی کے امور، خیبر پختونخوا کے ترقیاتی منصوبوں اور عالمی بینک کے تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا، خاص طور پر مواصلات، توانائی، صحت، تعلیم، سیاحت، آب پاشی اور دیگر شعبوں میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے مختلف ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد میں تعاون فراہم کرنے پر عالمی بینک کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ خیبر پختونخوا میں ترقیاتی منصوبوں میں ورلڈ بینک کا اہم کردار رہا ہے اور حکومت خیبرپختونخوا عالمی بینک کے اس کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت پسماندہ اضلاع کی اپ لفٹنگ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، پسماندہ اضلاع میں روڈز انفرا اسٹرکچر، صحت اور تعلیم کے شعبوں میں خصوصی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں سیاحت کا بھرپور پوٹینشل موجود ہے، سیاحت کو فروغ دے کر روزگار کے نئےمواقع پیدا کیے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ہر سیکٹر میں ریفارمز، مؤثر مانیٹرنگ اور ڈیجیٹائز یشن پر کام کر رہی ہے، نئے ٹیکس لگائے بغیر صوبائی آمدن میں 50 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، یہ پیسہ عوام پر ہی خرچ کر رہے ہیں۔ دیگر اصلاحاتی اور ترقیاتی اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ورکس ڈپارٹمنٹس میں ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد اور مؤثر مانیٹرنگ کے لیے ای پیڈ سسٹم متعارف کرا دیا ہے جبکہ زراعت کے شعبے کے فروغ اور واٹر منیجمنٹ کے لیے چھوٹے ڈیموں کی تعمیر پر کام جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ صوبائی حکومت اپنی پاور ٹرانسمشن لائن بچھا رہی ہے جس کے ذریعے مقامی بجلی صنعتوں کو رعائتی نرخوں پر دی جائے گی۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صنعتی شعبے کی ترقی سے ہی بے روزگاری کا خاتمہ ممکن ہے، ہم ان منصوبوں پر خاطر خواہ سرمایہ کاری کر رہے ہیں جن میں قرضہ واپس کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس موقع پر ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بن حسن نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں عالمی بینک کے تعاون سے جاری منصوبوں پر عمل درآمد کی پیش رفت متاثر کن ہے، خیبر پختونخوا حکومت کا اپنی آمدن میں اضافہ ایک بڑی کامیابی ہے۔ ناجی بن حسن کا کہنا تھا کہ عالمی بینک کا خیبرپختونخوا حکومت کے ساتھ تعاون آئندہ بھی جاری رہے گا۔