مصطفی عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے والد کی ضمانت منظور
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
کراچی:
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ نے غیر قانونی اسلحہ کیس میں مصطفی عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم کے والد کی ضمانت منظور کرلی۔
غیر قانونی اسلحہ کیس میں مصطفی عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے والد کی درخواست ضمانت کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ کی عدالت کے روبرو ہوئی۔
دورانِ سماعت وکیل صفائی خرم اعوان ایڈووکیٹ نے مؤقف دیا کہ مقدمہ جھوٹا ہے، صرف ارمغان کا والد ہونے کی سزادی جارہی ہے۔ ملزم کو کئی مقدمات میں ملوث کردیا گیا ہے۔
بعد ازاں عدالت نے کامران اصغر قریشی کی ایک لاکھ روپے کی ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزم کسی اور مقدمے میں مطلوب نہیں تو اسے رہا کردیا جائے۔
یاد رہے کہ ملزم کامران اصغر قریشی کیخلاف اینٹی وائلنٹ کرائم سیل نے مقدمہ درج کیا تھا۔ استغاثہ کے مطابق ملزم سے غیر قانونی اسلحہ برآمد ہوا۔ملزم کامران اصغر قریشی کیخلاف مجموعی طور پر 4 مقدمات درج ہیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس: والد کے نئے انکشافات، پھوپھو عینی شاہدہ
ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کیس میں نئے انکشافات سامنے آئے ہیں، جن میں مقتولہ کے والد نے برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں واقعے کی تفصیلات بتائیں اور قتل کے وقت گھر میں موجود اپنی ہمشیرہ (ثنا کی پھوپھو) کا عینی مشاہدہ بیان کیا۔
یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد میں قتل ہونے والی ٹک ٹاکر ثنا یوسف چترال میں سپرد خاک
2 جون کی شام فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ ملزم عمر حیات عرف ’کاکا‘ نے ثنا یوسف کو ان کی رہائش گاہ پر فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔ پولیس کے مطابق ملزم سوشل میڈیا پر دوستی کے لیے دباؤ ڈال رہا تھا، اور بار بار انکار کے بعد اس نے یہ قدم اٹھایا۔
مقتولہ کی والدہ کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کیا گیا، جس کے بعد اسلام آباد پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ بعدازاں ملزم نے دورانِ تفتیش جرم کا اعتراف بھی کر لیا۔
ثنا کے والد سید یوسف حسن، جو نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ قتل سے کچھ دیر قبل ثنا نے اپنی والدہ کو یہ کہہ کر مارکیٹ بھیجا تھا کہ عید قریب ہے، کپڑے دھونے کے لیے سرف لانا ہے۔ والدہ کے گھر سے نکلتے ہی قاتل نے موقع سے فائدہ اٹھایا اور گھر کے اندر داخل ہو کر ثنا کو گولیاں مار دیں۔
یہ بھی پڑھیں:ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس: ملزم عمر حیات 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل
سید یوسف حسن کے مطابق، ان کی ہمشیرہ جو قتل کے وقت گھر پر موجود تھیں، نے فائرنگ کی آواز سنی تو یوں محسوس ہوا جیسے کوئی غبارہ پھٹا ہو۔ وہ فوراً ثناء کے کمرے کی طرف دوڑیں، جہاں انہوں نے ملزم کو باہر نکلتے دیکھا۔ روکنے کی کوشش پر ملزم نے ان پر بھی پستول تان لی، مگر جب گولی نہ چلی تو وہ موقع سے فرار ہو گیا۔
والد نے مزید بتایا کہ ان کی بہن نے ملزم کو ابتدا میں ڈاکو سمجھ کر اس کا پیچھا بھی کیا، لیکن بعد میں کمرے میں جا کر پتا چلا کہ ثنا کو گولیاں لگی ہیں۔ اسے فوراً اسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکی۔
سید یوسف حسن کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت خود گھر پر موجود نہیں تھے، لیکن قریبی دوست کے ہاں بیٹھے تھے کہ اچانک اطلاع ملی۔ ان کی اہلیہ نے بھی فون کر کے صورت حال سے آگاہ کیا۔ اسپتال پہنچنے پر انہیں معلوم ہوا کہ ان کی بیٹی انتقال کر چکی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ثنا یوسف ثنا یوسف پھوپھو ثنا یوسف والد ٹک ٹاکر چترال