محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبہ بھر کے ہوائی اڈوں اور پاک فضائیہ کی ائیربیسز کے گرد 15 کلومیٹر کی حدود میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ ہوائی اڈوں اور ائیربیسز کے گرد دفعہ 144 کے تحت کبوتربازی، آتش بازی، ڈرون اور لیزر لائٹ کے استعمال اور قربانی کے فضلے کو پھینکنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ پنجاب بھر میں یہ پابندیاں 5 جون سے 20 جون تک مؤثر رہیں گی۔

محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق یہ فیصلہ فلائٹ آپریشنز میں رکاوٹ پیدا کرنے والی سرگرمیوں کو روکنے اور فلائٹ سیفٹی کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ پرندے کھلی آلائشوں کی جانب راغب ہو کر طیاروں اور مسافروں کے لیے سنگین خطرات پیدا کرتے ہیں۔

سیکریٹری داخلہ پنجاب نے ضابطہ فوجداری 1898 کے سیکشن 144(6) کے تحت یہ پابندیوں کا فیصلہ کیا جو صوبہ بھر میں تمام ایئرپورٹس کی حدود میں نافذ العمل ہوں گی۔ ہوائی اڈوں اور ائیر بیسز کے گرد کبوتر بازی، آتش بازی، لیزر لائٹس اور ڈرونز کے استعمال اور قربانی کا فضلہ پھینکنے پر مکمل پابندی ہوگی۔

تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ دفعہ 144 پر عملدرآمد کیساتھ ایئرپورٹس اور گردونواح میں صفائی کا خاص انتظام یقینی بنائیں تاکہ پرندوں کو راغب کرنے والے تمام عوامل ختم کیے جا سکیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ہوائی اڈوں اور کے گرد

پڑھیں:

شاہراہ بابوسر پر پھنسے سیاحوں اور مسافروں کو ریسکیو کرنے کا آپریشن مکمل

شاہراہ بابوسر پر شدید بارشوں کے بعد پھنس جانے والے تمام سیاحوں اور مسافروں کو  باحفاظت ریسکیو کر لیا گیا ہے۔ گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے تصدیق کی ہے کہ ریسکیو آپریشن کامیابی سے مکمل ہوا اور تقریبا 250 سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ترجمان کے مطابق کچھ افراد تاحال لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق 10 سے 15 افراد تاحال لاپتا ہیں۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی ہدایت پر ریسکیو، ضلعی انتظامیہ، پولیس، مقامی رضاکاروں اور پاک فوج کی مدد سے مشترکہ سرچ آپریشن لاپتہ افراد کے ملنے تک جاری رہے گا۔ فیض اللہ فراق نے مزید بتایا کہ چلاس میں سیاحوں کے لیے مفت رہائش کا بندوبست کر دیا گیا جبکہ مقامی آبادی کے نقصانات کا بھی تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رات کی تاریکی میں سرچ آپریشن میں دشواریوں کا سامنا ہوتا ہے، اس لیے کارروائی کو دن کی روشنی میں دوبارہ شروع کیا جاتا ہے۔ترجمان نے بتایا کہ فوٹیج میں دکھائی دینے والی تمام گاڑیوں کے سیاح محفوظ ہیں۔ ضلع استور کے علاقے بولن میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچائی جس کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق ہو گئی۔ دیوسائی میں پھنسے تمام سیاحوں کو بھی ریسکیو کر لیا گیا جبکہ دیامر تھور اور ضلع غذر میں ریلیف اور امدادی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • عظمی بخاری نے 9 مئی کے واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کر دی
  • شوہر کے بدترین جنسی تشدد کا شکار ہونے والی بیوی زندگی کی بازی ہار گئی
  • شاہراہ بابوسر پر پھنسے سیاحوں اور مسافروں کو ریسکیو کرنے کا آپریشن مکمل
  • اب لاہور سے اسلام آباد کی مسافت 100 کلومیٹر کم ہوگی، وفاقی وزیر کا اعلان
  • دنیا کا طاقتور ترین پاسپورٹ، تین ایشیائی ممالک بازی لے گے 
  • کے پی میں دو روز کے دوران بارشوں اور فلش فلڈ سے 13افراد جاں بحق
  • وزیراعظم کی ہدایت پر این ڈی ایم اے کی مون سون کوآرڈی نیشن کانفرنس کا آغاز
  • حب اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے
  • خیبرپختونخوا: بارشوں اور فلش فلڈ سے 13 افراد جاں بحق، پی ڈی ایم اے
  •  بھارت کی پانی چھوڑنے کی دھمکی، منگلا ڈیم پر الرٹ جاری، ایمرجنسی نافذ