آپریشن سندور میں ناقابل تلافی نقصان؛ حقائق چھپانے پر مودی سرکارکو شدید تنقید کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
بھارت کی مودی سرکار کو آپریشن سندور کے دوران نقصانات کے حقائق چھپانے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔
رافیل طیاروں سے متعلق بھارتی سی ڈی ایس کے حالیہ بیانات اور مودی کی ناقص حکمت عملی پر اپوزیشن لیڈرز کی جانب سے مودی سرکار پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے مودی کی ناکام پالیسیوں اور نام نہاد جمہوریت ہونے کے دعووں کا پردہ چاک کر دیا ہے۔
اپوزیشن رہنما اور معروف بھارتی دفاعی ماہر کانگریس لیڈر اور پرمودتیواری کا کہنا تھا کہ مودی سرکار گیارہویں بار امریکی ثالثی کو جھوٹ قرار دے رہی ہے، جبکہ ٹرمپ خود سیز فائر کا علان کر چکے ہیں۔
سی پی آئی ایم لیڈر حنان مولا نے کہا کہ جنگ جیسے اہم مسائل پر تمام سیاسی جماعتوں کو اکھٹا ہونا چاہیے تھا، لیکن مودی صرف اپنے سیاسی فائدے سوچ رہا تھا۔ کانگریس کے جے رام رمیش نے کہا کہ آپریشن سندور جیسی عسکری کارروائی پر بھی بی جے پی نے اپنی سیاست چمکائی۔
انہوں نے کہا کہ مودی کو چاہیے تھا کہ آل پارٹیز میٹنگ بلاتے اور قوم کو حقائق بتاتے۔ بھارتی طیاروں کے متعلق معلومات ہندوستانی پارلیمنٹ میں شیئر کی جانی چاہییں تھیں۔
کانگریس کی ڈاکٹر شمع محمد نے کہا کہ سنگاپور میں بھارتی فضائیہ کے نقصان کا اعتراف مودی حکومت کی ناکامیوں کو بے نقاب کرتا ہے۔ راہول گاندھی نے طیارے گرنے پر سوال کیے تو بی جے پی نے انہیں غدار قرار دیا، حالانکہ سوال پوچھنا جمہوریت کا حصہ ہے۔
دفاعی ماہر میجر جنرل (ر) اے کے سیواچ نے کہا کہ بھارت کی جانب سےجنگی حکمت عملی کی غلطیاں کی گئیں، جس کا خمیازہ ملک کو بھگتنا پڑا۔ جنگ میں نقصان ہونا فطری بات ہے، مگر میڈیا نے عوام کو گمراہ کر کے غلط کہانیاں گھڑیں ۔ مودی سرکار نے فضائیہ کے طیارے گرنے کے حقائق کو چھپا کر قوم کو اندھیرے میں رکھا۔ جنرل چوہان کے حالیہ بیان نے بھارتی میڈیا کے جھوٹے دعوے بھارت میں بھی بے نقاب کر دیے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مودی سرکار نے کہا کہ
پڑھیں:
امریکی ہائر ایکٹ بھارتی معیشت کو تباہ کردے گا،کانگریس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی: کانگریس نے امریکا کی طرف سے متعارف کرائے جانے والے نئے HIRE ایکٹ کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہندوستانی معیشت کو تباہ کر دے گا۔
اس ایکٹ کا سب سے زیادہ اثر ہندوستان پر پڑے گا۔ ٹرمپ انتظامیہ کا مقصد اس ایکٹ کے ذریعے امریکی کمپنیوں کو دوسرے ممالک کے کارکنوں کو آئوٹ سورس کرنے سے روکنا ہے۔
کانگریس نے منگل کو کہا کہ امریکی سینیٹ میں پیش کردہ ایک بل، جس میں کسی بھی امریکی شخص پر آئوٹ سورسنگ ادائیگی کرنے پر 25 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے، اگر یہ حقیقت بن جاتی ہے تو ہندوستانی معیشت کو آگ لگا دے گی۔
حزب اختلاف کی پارٹی نے کہا کہ یہ بل امریکا میں بڑھتے ہوئے تاثر کی عکاسی کرتا ہے کہ جہاں بلیو کالر نوکریاں چین سے “کھوئی” گئی ہیں، وہیں وائٹ کالر نوکریاں “ہندوستان کو نہیں کھونی چاہییں۔”
کانگریس کے جنرل سیکرٹری (کمیونیکیشن انچارج) جے رام رمیش نے یہ تبصرہ ہائر Halting International Relocation of Employment Act (HIRE)) کا حوالہ دیتے ہوئے کیا، جسے اوہائیو کے سینیٹر برنی مورینو نے 6 اکتوبر کو متعارف کرایا تھا۔
انہوں نے ایکس پر بتایا کہ بل سینیٹ کی فنانس کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایکٹ آئوٹ سورسنگ ادائیگی کرنے والے کسی بھی امریکی شخص پر 25 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز کرتا ہے، جس کی تعریف “امریکی کمپنی یا ٹیکس دہندہ کی طرف سے کسی غیر ملکی شخص کو ادا کی جانے والی کوئی بھی رقم ہے جس کے کام سے امریکا میں صارفین کو فائدہ ہوتا ہے۔
” رمیش نے کہا کہ اس بل کا ہندوستان کی آئی ٹی خدمات، بی پی او، کنسلٹنسی اور عالمی صلاحیت کے مراکز پر براہ راست اور گہرا اثر پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ دیگر ممالک جیسے آئرلینڈ، اسرائیل اور فلپائن بھی اس سے متاثر ہوں گے، لیکن سب سے زیادہ اثر ہندوستان کی خدمات کی برآمدات پر پڑے گا، جو گزشتہ 25 سالوں میں ایک شاندار کامیابی کی کہانی ہے۔
رمیش نے کہا کہ یہ بل اپنی موجودہ شکل میں پاس ہو سکتا ہے یا نہیں اور اس میں ترمیم بھی کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا، “یہ کچھ اور وقت تک زیر التواءرہ سکتا ہے لیکن ایک بات واضح ہے کہ یہ بل امریکا میں اس بڑھتے ہوئے احساس کی عکاسی کرتا ہے کہ جہاں بلیو کالر نوکریاں چین سے ‘کھو دی گئی’ ہیں، وہیں ہندوستان کے لیے وائٹ کالر نوکریاں ‘کھوئی’ نہیں جانی چاہییں۔”