شمالی وزیرستان: انٹیلی جنس آپریشن، 14 بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے 2 اور 3 جون کو شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر اہم کارروائی کی، جس میں بھارت کی سرپرستی میں سرگرم دہشتگرد تنظیم ’فتنہ الخوارج‘ کے شدت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا۔ شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 14 بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد مارے گئے۔
مزید پڑھیں: فوج نے اپنا کام کیا یا نہیں؟ ڈی جی آئی ایس پی آر کی طلبہ اور اساتذہ کے ساتھ نشست
بیان میں کہا گیا ہے کہ علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی چھپے ہوئے خوارج کو ختم کیا جا سکے۔ سیکیورٹی فورسز اس عزم کا اعادہ کرتی ہیں کہ بھارت کی پشت پناہی میں ملک میں دہشتگردی پھیلانے والوں کو مکمل طور پر ختم کیا جائے گا۔
آئی ایس پی آر نے واضح کیا ہے کہ پاکستان دشمن عناصر کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا اور ریاست دشمن عناصر کو ملک کے امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایس پی آر بھارت پاکستانی سیکیورٹی فورسز دتہ خیل شمالی وزیرستان فتنہ الخوارج.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی ایس پی ا ر بھارت پاکستانی سیکیورٹی فورسز دتہ خیل شمالی وزیرستان فتنہ الخوارج سیکیورٹی فورسز ایس پی
پڑھیں:
پنجاب میں ایک ماہ میں 386 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز، 18 دہشتگرد گرفتار
دہشتگردی کے خدشات کے پیشِ نظر صوبہ پنجاب میں سکیورٹی اداروں کی کڑی نگرانی کے نتائج سامنے آئے ہیں۔
سی ٹی ڈی (سنٹرل ٹِیکٹیکل ڈیپارٹمنٹ) نے بتایا کہ ایک ماہ کے دوران پنجاب کے مختلف شہروں میں کل 386 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز (آئی بی اوز) کیے گئے جن میں سے متعدد کارروائیوں میں مجموعی طور پر 18 دہشت گرد گرفتار ہوئے۔
آپریشنز کہاں ہوئے؟ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق کارروائیاں لاہور، منڈی بہاؤ الدین، خوشاب، بہاولپور، ٹوبہ ٹیک سنگھ، گوجرانوالہ، نارووال، پاکپتن، بھکر اور دیگر اضلاع میں انجام پائیں۔
سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار دہشتگرد بین اضلاعی نیٹ ورک کا حصہ تھے اور کچھ شہر میں دھماکہ خیز کارروائی کی پلاننگ پوری کر چکے تھے۔
اہم گرفتاری اور منصوبہ بندی کا انکشافسی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق ایک انتہائی خطرناک دہشت گرد تنظیم کا اہم رکن گرفتار ہوا، جب کہ کچھ ملزمان نے مختلف مقامات پر حملے کر کے عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں دہشتگردی کیخلاف اسالٹ ڈرونز کی فراہمی کا فیصلہ
گرفتار افراد کی شناخت محمد کریم، علی رضا، محمد عزیز، محمد علی، ہاشم، نور الامین، سلیم، صدام وغیرہ کے ناموں سے ہوئی ہے، انتظامیہ نے مزید تحقیقات جاری رکھی ہیں۔
اثاثے اور دھماکا خیز مواد برآمدآپریشنز کے دوران اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا جس میں 3 ای ائی ڈی بم، 13 ڈیٹونیٹر، حفاظتی فیوز وائر، پمفلِٹس، نقدی اور پرائمہ کارڈ وغیرہ شامل ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ برآمدہ مواد واضح طور پر مہلک کارروائیوں کی منصوبہ بندی کا ثبوت ہے۔
کومبنگ آپریشنز کے وسیع نتائجترجمان کے مطابق رواں ماہ مجموعی طور پر 4,601 کومبنگ آپریشنز کیے گئے جن کے دوران 320 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا اور 109,892 افراد سے تفتیش و رجسٹریشن کی گئی۔ یہ اعداد و شمار صوبے میں جاری وسیع سکیورٹی مہم کی عکاسی کرتے ہیں۔
سی ٹی ڈی کے ترجمان نے کہا کہ سی ٹی ڈی محفوظ پنجاب کے ہدف پر ثابت قدم ہے اور دہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ وہ مشکوک سرگرمیوں سے متعلق فوراً متعلقہ اداروں کو اطلاع دیں تاکہ مزید حملوں کو روکنے میں معاونت ملے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب ترجمان سی ٹی ڈی دہشتگرد گرفتار سی ٹی ڈی