چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سفارتی کامیابیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،راجہ پرویز اشرف
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2025ء) پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر راجہ پرویز اشرف نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سفارتی کامیابیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین بلاول کی دعوت پر بھارت مذاکرات کی ٹیبل پر آیا۔
(جاری ہے)
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے بین الاقوامی فورمز پر پانی،کشمیر اور دہشت گردی کے ایشوز اٹھائے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ خطے کا مستقل امن کشمیر کا مسئلہ حل کرنے سے جڑا ہوا ہے،جنوبی ایشیا کے امن کو مودی سرکار کی ہٹ دھرمی کی نذر نہیں کیا جا سکتا۔راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم کے بیانات شکست خوردہ شخص کی عکاسی کر رہے ہیں مگر ہم امن چاہتے ہیں،پاک بھارت مسائل کا واحد حل بات چیت ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کا اعلان اسلام آباد سے نہیں، کشمیر سے ہوگا، بلاول
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے نئے وزیراعظم کے نام کا اعلان اسلام آباد سے نہیں بلکہ کشمیر سے ہی کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق بلاول نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ سے کشمیر کے عوام کی آواز رہی ہے اور عالمی سطح پر بھی کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کے لیے جدوجہد کرتی آئی ہے، بطور وزیرِ خارجہ انہوں نے کشمیری عوام کا مؤقف بین الاقوامی فورمز پر بھرپور انداز میں پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور کشمیر کی تاریخ گہرے تعلق کی عکاس ہے، آزاد کشمیر میں پارٹی کی جیت کو راتوں رات شکست میں تبدیل کیا گیا جس کے نتیجے میں سیاسی خلا پیدا ہوا۔ ان کے مطابق اس غیرسیاسی سوچ نے خطے میں جمہوری عمل کو نقصان پہنچایا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم تین نسلوں سے کشمیر کا مقدمہ لڑ رہے ہیں اور پیپلز پارٹی ہی واحد جماعت ہے جو کشمیری عوام کی حقیقی نمائندہ کہلا سکتی ہے، بانی پی ٹی آئی کے دورِ حکومت میں سب کا کردار قوم کے سامنے ہے، کشمیر کے عوام سے وعدہ کرتا ہوں کہ میں انہیں مایوس نہیں کروں گا، آزاد کشمیر میں پیپلز پارٹی کی حکومت بننے کے بعد اس کی ذمہ داری میری ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ پیپلز پارٹی آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آچکی ہے اور اب یہ وقت ان کے لیے ایک امتحان ہے جس میں پارٹی اپنی سیاسی بصیرت اور عوامی اعتماد سے سرخرو ہوگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) نے آزاد کشمیر حکومت سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد خطے میں نئی سیاسی صف بندیاں تیز ہو گئی ہیں۔