Daily Ausaf:
2025-09-18@01:55:18 GMT

نریندر مودی ، نیتن یاہو کا سستا چربہ

اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT

نیویارک میں پریس کانفرنس کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا ’’سستا چربہ‘‘ قرار دے کر حقیقت پر مبنی ایسی تشبیہ دی جس نے عالمی میڈیا اور سفارتی حلقوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کر لی۔ بلاول کا کہنا تھا کہ مودی اور نیتن یاہو دونوں کی پالیسیاں خطے کے امن کی سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ انہوں نے کھل کر کہا کہ بھارت اور اسرائیل کے اقدامات میں نہ صرف مماثلت پائی جاتی ہے بلکہ دونوں ہی نفرت، انتہا پسندی اور اقلیت دشمنی کو فروغ دے رہے ہیں۔
مودی اور نیتن یاہو کی قیادت میں بھارت اور اسرائیل کی پالیسیاں ایک جیسے زہر کا پرچار کرتی نظر آتی ہیں۔ ایک طرف اسرائیل فلسطینیوں کے بنیادی حقوق غصب کر رہا ہے تو دوسری طرف بھارت کشمیری عوام پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔ دونوں ممالک عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، اقوام متحدہ کی قراردادوں کو پامال کر رہے ہیں اور اپنے داخلی مظالم کو بین الاقوامی دہشت گردی سے جوڑ کر جواز پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کر کے نہ صرف پاکستان کا مقف مثر انداز میں پیش کیا بلکہ بھارت کے خلاف واضح اور دوٹوک الفاظ میں مقف اپنایا۔ بلاول نے وزیراعظم پاکستان کا خط سیکرٹری جنرل کو پیش کیا اور اس کے ساتھ ساتھ پہلگام حملے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال سے بھی انہیں آگاہ کیا۔
بھارتی الزامات جو بغیر کسی تحقیق اور ثبوت کے لگائے گئے نہ صرف ناقابل قبول ہیں بلکہ اس بات کا ثبوت بھی ہیں کہ بھارت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو ایک سیاسی ہتھیار میں تبدیل کر دیا ہے۔ بلاول نے یہ بھی کہا کہ جب دو ایٹمی طاقتیں جنگ کے دہانے پر پہنچ جائیں تو عالمی برادری کا خاموش رہنا انتہائی خطرناک نتائج کو جنم دے سکتا ہے۔ اپریل 2025 ء کے پہلگام حملے کے بعد بھارت نے جس عجلت میں پاکستان پر الزامات عائد کیے اس نے یہ واضح کر دیا کہ بھارت کو سچائی سے کوئی دلچسپی نہیں وہ صرف پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کے ایجنڈے پر کاربند ہے۔ بلاول نے نہایت سنجیدگی سے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار ہے جس نے اس جنگ میں ہزاروں جانوں کی قربانی دی ہے جن میں ان کی اپنی والدہ بینظیر بھٹو بھی شامل ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بھارت کو مشترکہ تحقیقات کی پیشکش ایک مہذب، سنجیدہ اور امن پسند ریاست کے وقار کو ظاہر کرتی ہے لیکن بھارت نے اس پیشکش کو بھی سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کا ذریعہ بنایا۔
بلاول بھٹو نے بھارت کے اندرونی مظالم کا ذکر کرتے ہوئے مودی کو’’گجرات کا قصائی‘‘ اور ’’کشمیر کا قصائی‘‘ قرار دیا۔ یہ محض جذباتی جملے نہیں بلکہ ایک کڑوی حقیقت ہے جو عالمی میڈیا بھی تسلیم کر چکا ہے۔ گجرات فسادات سے لے کر کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی تک مودی سرکار نے ہر موقع پر اقلیتوں کو کچلنے، مسلمانوں کو دیوار سے لگانے اور ہندو انتہاپسندی کو فروغ دینے کی پالیسی اپنائی ہے۔مودی اب ’’پانی کا قصائی‘‘ بننے جا رہا ہے۔ پاکستان کے حصے کے پانی کو روکنے کی کوششیں، سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیاں، اور آبی جارحیت، ان تمام اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت امن نہیں بالادستی کا خواہاں ہے۔ بلاول نے درست کہا کہ اگر ہم خاموش بیٹھ گئے تو وادی سندھ کی تہذیب ختم ہو جائے گی۔
بلاول بھٹو نے ایک اور اہم انکشاف یہ کیا کہ بھارت نے پاکستان پر حملہ کرتے ہوئے اسرائیلی ساختہ ڈرونز استعمال کیے۔ یہ قدم دونوں ممالک کے درمیان گہرے فوجی تعلقات کی ایک اور مثال ہے جو کہ نہ صرف خطے بلکہ عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں۔ مزید برآں بھارتی میڈیا کی طرف سے جھوٹی خبریں اور فیک نیوز کی یلغار نے اس حقیقت کو اجاگر کیا کہ بھارت کس حد تک جاسکتا ہے تاکہ دنیا کو گمراہ کر سکے۔بھارتی حکومت اپنے داخلی مسائل، معاشی بحران، اور سیاسی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے مسلمانوں کو نشانہ بناتی ہے۔ کبھی ان پر دہشت گردی کا الزام لگا کر انہیں قتل کیا جاتا ہے، تو کبھی دہشت گردی سے جوڑ کر ان کی شناخت کو مسخ کیا جاتا ہے۔
بلاول بھٹو نے نہایت سلجھے ہوئے انداز میں کہا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے ہم بات چیت چاہتے ہیں لیکن برابری کی بنیاد پر۔ پاکستان نے کشیدگی کے باوجود صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا، اگر چاہتا تو بھارت کے 20 طیارے گرا سکتا تھا مگر صرف 6 گرائے۔ یہ ذمہ داری کا مظاہرہ ہے کمزوری نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکا اور چین دونوں کے ساتھ اقتصادی تعاون کا خواہاں ہے اور صدر ٹرمپ اب پاکستان سے جامع تجارتی معاہدے چاہتے ہیں۔ یہ اس بات کی نشانی ہے کہ پاکستان کا مقف بین الاقوامی سطح پر پذیرائی پا رہا ہے۔بلاول بھٹو زرداری کا حالیہ دورہ اقوام متحدہ اس بات کی دلیل ہے کہ پاکستان اگر موثر سفارتکاری اپنائے، سچائی پر مبنی بیانیہ دنیا کے سامنے رکھے تو بھارت جیسے انتہا پسند ریاست کو عالمی سطح پر بے نقاب کیا جا سکتا ہے۔ مودی اور نیتن یاہو جیسے رہنماں کی پالیسیاں صرف خطے کو ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کو بدامنی کی طرف لے جا رہی ہیں۔اب وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری صرف بیانات نہ دے بلکہ عملی اقدامات کرے۔ کشمیر، فلسطین اور دیگر مظلوم اقوام کی حمایت میں آواز بلند کی جائے۔ پاکستان نے ایک بار پھر دنیا کو یاد دلایا ہے کہ وہ امن کا داعی ہے مگر کمزوری ہرگز نہیں۔ دنیا جس تیزی سے سفارتی اور سیاسی محاذوں پر تقسیم ہوتی جارہی ہے اس میں پاکستان کی حالیہ سفارتی سرگرمیاں ایک تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہو رہی ہیں۔ خاص طور پر بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی وفد نے اقوام متحدہ کے ایوانوں میں بھارت کو جس موثر انداز میں بے نقاب کیا وہ نہ صرف قابل تحسین ہے بلکہ ایک عرصے بعد پاکستان کی موثر خارجہ پالیسی کی جھلک دکھائی دی۔ بلاول ناصرف پاکستان کی آواز بن کر دنیا میں گونج رہا ہے بلکہ بھارت میں مسلمانوں، سکھوں ، کرسچن اور کشمیریوں کی بھی آواز بن رہا ہے جن کی زندگی مودی سرکار نے اجیرن کردی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: میں پاکستان اقوام متحدہ کہ پاکستان بلاول بھٹو نیتن یاہو بلاول نے بھارت نے کہ بھارت رہے ہیں رہا ہے کہا کہ

پڑھیں:

اسرائیلی فوج غزہ میں داخل،3 صحافیوں سمیت 62 فلسطینی شہید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ /تل ابیب /واشنگٹن /نیویارک /میڈرڈ /لکسمبرگ (مانیٹرنگ ڈیسک /صباح نیوز) اسرائیلی فوج نے اپنی زمینی کارروائی کو مزید وسیع کر دیا ‘ منگل کو اسرائیلی فضائی حملوں میں 3 صحافیوں سمیت کم از کم 62 فلسطینی شہید ہوگئے۔ مقامی حکام کے مطابق ان میں سے کم از کم 52 افراد غزہ سٹی میں مارے گئے ہیں، جہاں اسرائیل نے شہر پر قبضے کرنے کے لیے زمینی یلغار کی ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ’ایکس‘ پر ایک پیغام میں کہا کہ غزہ جل رہا ہے‘ اسرائیلی فوج دہشت گردی کے ڈھانچے پر ’آہنی مکے‘ سے وار کر رہی ہے، تاکہ یرغمالیوں کی رہائی اور حماس کو شکست دینے کے لیے حالات پیدا کیے جا سکیں‘ جب تک مشن مکمل نہیں ہو جاتا، ہم ڈگمگائیں گے نہ ہی پیچھے ہٹیں گے۔ اسرائیلی فوجی عہدیدار نے اندازہ لگایا ہے کہ جیسے جیسے فوج شہر کے مرکز میں مزید گہرائی تک داخل ہو رہی ہے، غزہ سٹی کے تقریباً 40 فیصد رہائشی محصور شہر کو چھوڑ کر جنوب کی طرف فرار ہو گئے ہیں‘ فلسطینیوں کو جنوب میں المواسی کیمپ جانے پر مجبور کیا گیا ہے، جہاں لاکھوں لوگ خیموں کے سمندر میں ٹھنسے ہوئے ہیں اور صفائی ستھرائی، پانی کی باقاعدہ فراہمی اور بنیادی سہولیات تک رسائی نہیں ہے۔ لکسمبرگ کے وزیرِاعظم لُک فریڈن نے کہا ہے کہ ان کا ملک ان یورپی ممالک میں شامل ہو گا جو رواں ماہ کے آخر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ گلوبل صمود فلوٹیلا بین الاقوامی پانیوں میں داخل ہو گیا ہے اور اسے شمالی افریقاسے آنے والے مزید جہازوں نے جوائن کر لیا ہے، جو تیونس کی بندرگاہوں سے روانہ ہوئے تھے، اب یہ تعداد تقریباً 40 تک پہنچ گئی ہے۔فلوٹیلا کی انتظامیہ نے ’الجزیرہ‘ کو بتایا کہ سفر کے دوران اس بیڑے میں ایک اطالوی بحری بیڑا بھی شامل ہو جائے گا، جس کے بعد یہ غزہ کی جانب روانہ ہوگا۔تقریباً 400 کارکنان اس مشن میں شریک ہیں، جو 50 ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔غزہ کے محصور عوام کے لیے امداد لے جانے والی کشتیوں کے قافلے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سیکورٹی پر پاکستان سمیت 16 ممالک نے اظہار تشویش کیا ہے۔ پاکستان سمیت 16 ممالک کے وزرائے خارجہ کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلا کا مقصد غزہ کو انسانی امداد پہنچانا ہے، فلوٹیلا کے خلاف کسی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام سے گریز کیا جائے۔یہ مشترکہ بیان پاکستان کے علاوہ بنگلا دیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائشیا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر، سلووینیا، جنوبی افریقا، اسپین اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔ اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ نے نیتن یاہو کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ مغربی یروشلم میں نیتن یاہو کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیںتاکہ غزہ شہر میں زمینی حملے کے پھیلاؤ کی مذمت کر سکیں، جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ یہ ان کے پیاروں کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ اسپین نے اسرائیلی ہتھیاروں کی ایک بڑی ڈیل منسوخ کر دی ہے جس کی مالیت تقریباً 70 کروڑ یورو (825 ملین ڈالر) تھی۔ یہ معاہدہ اسرائیلی کمپنی ایل بٹ سسٹمز کے ڈیزائن کردہ راکٹ لانچر سسٹمز کی خریداری کے لیے کیا گیا تھا۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ہمراہ پریس کانفرنس میں اس تاثر کی سختی سے نفی کی ہے کہ ان کا ملک دنیا میں تنہا اور بے یار و مددگار ہوچکا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے صحافیوں سے گفتگو میں پوچھا کہ کیا آپ کے پاس موبائل فون ہے۔ مثبت میں جواب ملنے پر نیتن یاہو نے فخریہ انداز میں کہا کہ جس جس کے پاس موبائل فون ہے اس کے پاس دراصل اسرائیل کا ٹکرا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کیا آپ کو معلوم ہے؟ بہت سارے موبائل فون، ادویات، خوراک اور وہ چیری، ٹماٹر جو آپ مزے سے کھاتے ہو سب اسرائیل میں بنتے ہیں‘ کچھ نے ہتھیاروں کی ترسیل روک دی تو کیا ہم اس سے صورت حال سے نکل سکتے ہیں؟ ہاں ہم کر سکتے ہیں۔اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ مغربی یورپ میں جو لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ ہمیں کچھ چیزوں کی فراہمی سے انکار کر کے مشکل میں ڈال سکتے ہیں تو وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔ اقوام متحدہ نے پہلی بار غزہ پر اسرائیل کی جارحیت کو نسل کشی قرار دیدیا۔ اقوام متحدہ انکوائری کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے اور اعلیٰ اسرائیلی حکام بشمول وزیراعظم نیتن یاہو نے اس نسل کشی پر زور دیا اور حمایت کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2023ء سے اسرائیلی افواج نے گھروں، شیلٹرز اور محفوظ علاقوں میں شہریوں پر بمباری کی ہے اور اسرائیلی بمباری میں نصف سے زیادہ خواتین، بچے اور بزرگ جاں بحق ہوئے۔ انکوائری کمیشن کی سربراہ ناوی پیلی (Navi Pillay) نے کہا کہ ‘غزہ میں نسل کشی جاری ہے، ہم نے نیتن یاہو، اسرائیلی صدر اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یواف گیلانٹ کے بیانات کے جائزے کے بعد اپنا نتیجہ اخذ کیا کیونکہ یہی 3 لوگ اسرائیلی ریاست کے نمائندے تھے، اس لیے اسرائیل کو نسل کشی کا ذمہ دار ٹہرایا جاتا ہے’۔دوسری جانب اسرائیلی حکام نے کمیشن کی تحقیقات کے آغاز سے ہی اس کا بائیکاٹ کیا اور اب رپورٹ آنے کے بعد اس رپورٹ کو جھوٹا اور توہین آمیز قرار دیا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں قحط نہ ہونے کا پروپیگنڈا کرنے کے لیے لاکھوں یورو خرچ کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ویڑن نیوز اسپاٹ لائٹ اور جرمن نشریاتی ادارے کی فیکٹ چیک رپورٹ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے امریکا اور یورپ میں اپنی سرکاری اشتہاری ایجنسی کا استعمال کیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کو دھمکی دی کہ وہ یرغمالیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال نہ کرے۔صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہا کہ کچھ خبریں ایسی سامنے آرہی ہیں کہ حماس نے یرغمالیوں کو زمین پر لا کھڑا کردیا تاکہ انہیں اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی کے سامنے انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا جاسکے۔ٹرمپ نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ حماس رہنماؤں کو بخوبی علم ہے کہ اس اقدام کے کتنے سنگین نتائج ہوں گے۔ امریکی صدر نے حماس کو پیغام دیا کہ یہ ہر گز نہیں ہونا چاہیے اور یرغمالیوں کو رہا کیا جائے ورنہ تمام شرطیں ختم سمجھی جائیں گی۔

غزہ: اسرائیلی فضائیہ کیجانب سے ایک دکان پر بمباری کے بعد تباہی کا منظر۔ ان سیٹ میں اسرائیلی حملے کے بعد 10گھنٹے ملبے تلے دبے رہنے والی شدید زخمی بچی کو اسپتال منتقل کیا جارہاہے

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی فوج غزہ میں داخل،3 صحافیوں سمیت 62 فلسطینی شہید
  • بھارتی سکھ مذہبی آزادی سے محروم، مودی سرکار نے گرو نانک کے جنم دن پر یاترا روک دی
  • جون کے بعد ٹرمپ کا مودی کو پہلا فون، سالگرہ پر مبارکباد دی
  • نریندر مودی کی 75ویں سالگرہ پر ٹرمپ کی مبارکباد، مودی کا اظہار تشکر
  • جس کے ہاتھ میں موبائل ہے اس کے پاس اسرائیل کا ایک ٹکڑا ہے،نیتن یاہو
  • جس کے ہاتھ میں موبائل ہے اس کے پاس اسرائیل کا ایک ٹکڑا ہے؛ نیتن یاہو
  • بھارت کی انتہا پسندی کرکٹ میدان میں بھی
  • پاکستان کے خلاف بھارتی جارحانہ عزائم
  • ’دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ممالک کی کوئی خودمختاری نہیں‘ نیتن یاہو کی پاکستان اور افغانستان پر تنقید
  • ٹرمپ مودی بھائی بھائی