پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر خارجہ و چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ اگر اب پاک بھارت جنگ ہوئی تو پھر ٹرمپ کے پاس مداخلت کر کے اسے رکوانے کا وقت نہیں ہوگا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بلاول بھٹو نے پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے اعلی سطح کے ملکی پارلیمانی سفارتی وفد کے اعزاز میں استقبالیہ دیا جس میں بلاول بھٹو زرداری نے خصوصی شرکت کی۔

استقبالیے میں پورے امریکا سے پاکستانی کمیونٹی کے اہم اور بااثر اراکین شریک ہوئے۔ شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے امریکا میں مقیم پاکستانیوں کو اپنی سفارتی مہم سے متعلق اعتماد میں لیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکا میں مقیم پاکستانی امن اور خوشحالی کے مشترکہ مقصد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ بلاول کا کہنا تھا کہ پاکستان نے حالیہ کشیدگی کے دوران ایک ذمہ دار فریق کے طور پر کردار ادا کیا ہے، ہمارا مشن واضح ہے، ہم مکالمے اور سفارتکاری کے ذریعے امن کا حصول چاہتے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہم عالمی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ قیام امن کی کوشش میں ہمارا ساتھ دے، جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا انحصار جامع مکالمے پر منحصر ہے۔ ایک پرامن جنوبی ایشیا، جہاں بھارت اور پاکستان کے درمیان تجارت معمول پر آئے، تمام متعلقہ ممالک کے لیے فوائد کا باعث بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری فوجی قیادت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ 

قبل ازیں پاکستان کے اعلیٰ سطح کے پارلیمانی وفد اور مشن نے معروف امریکی تھنک ٹینک مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے منعقد کردہ مکالمے میں شرکت کی اور پاک بھارت حالیہ تنازعے اور پاک امریکہ تعاون کے حوالے سے اظہار خیال کیا۔

 وفد کے سربراہ بلاول بھٹو نے پاک بھارت جنگ بندی میں امریکا اور صدر ٹرمپ کے کردار کا اعتراف کیا تاہم انہوں نے واضح کیا کہ بھارت نے جارحیت ترک نہیں کی جبکہ پاکستان مسلسل امن کیلیے اقدامات کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے جارحیت کی تو پاکستان اُس کا جواب دینے کا حق رکھتا ہے اور ہم ایسے ہی کریں گے۔ بلاول نے واضح کیا کہ اب اگر پاک بھارت جنگ ہوئی تو ٹرمپ کے پاس مداخلت کر کے رکوانے کا وقت نہیں ہوگا۔

بلاول بھٹو نے شرکا کو بھارت کی بلوچستان میں جاری اسپانسرڈ دہشت گردی، بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کی سپورٹ کے حوالے سے آگاہ کیا۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ ہر دہشت گردی کے بعد ہم بھارت سے جنگ کریں کیونکہ مودی سرکار نے یہی طریقہ اپنایا ہوا ہے، پاکستان امن چاہتا ہے اور یہ ہی دونوں ممالک کے حق میں ہے۔

بلاول بھٹو زرداری وفد کے ہمراہ امریکی سینٹ کی سیلیکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر ٹام کاٹن، اراکین رکن کانگریس لیو کورا سے بھی ملاقاتکی۔

پاکستانی اعلیٰ سطحی وفد نے امریکی کانگریس کی امور خارجہ کی کمیٹی کے سربراہ برائن ماسٹ اور رینکنگ ممبر گیگوری میکس سے اہم ملاقات جس کی جس میں امور خارجہ کی کمیٹی کے دیگر اراکین بھی شریک تھے۔

اس کے علاوہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں وفد نے امریکی محکمہ داخلہ کے حکام سے بھی اہم ملاقاتیں کیں۔ 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری بلاول بھٹو نے پاک بھارت جنگ کے سربراہ انہوں نے ٹرمپ کے نے کہا

پڑھیں:

پاکستان اور بھارت مل کر دہشتگردی کا خاتمہ کر سکتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستانی پارلیمانی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر پاکستان کی انٹرسروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) اور بھارت کی خفیہ ایجنسی را مشترکہ طور پر دہشتگردی کے خلاف کام کریں تو دونوں ملکوں میں اس خطرے میں نمایاں کمی آ سکتی ہے۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان آج بھی مختلف محاذوں پر دہشتگردی کا مقابلہ کر رہا ہے، جبکہ بھارت اس حوالے سے پاکستان کے تحفظات پر سنجیدگی دکھانے سے گریزاں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان اور بھارت میں دہشتگرد حملوں کی تعداد اور ان کے متاثرین کا موازنہ کیا جائے تو پاکستان کو کہیں زیادہ جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ انہوں نے اس حقیقت پر زور دیا کہ الزام تراشی سے بہتر ہے کہ دونوں ممالک انسداد دہشتگردی کے لیے تعاون کا راستہ اپنائیں۔

مزید پڑھیں: بلاول بھٹو کی اقوام متحدہ کے صدر سے ملاقات، بھارتی جارحیت پر شدید تحفظات کا اظہار

بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان ہر سطح پر بات چیت کے لیے تیار ہے، چاہے وہ دہشتگردی ہو، کشمیر کا مسئلہ ہو یا پانی کا تنازع۔ ہم امن چاہتے ہیں اور اس کے لیے مذاکرات سے پیچھے نہیں ہٹتے۔ ہم نے خود کو عالمی احتساب کے لیے پیش کیا کیونکہ ہمیں اپنے موقف پر اعتماد ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ایک ہی ملک ہے جو مذاکرات، تحقیقات اور بین الاقوامی قوانین سے گریز کر رہا ہے، اور وہ بھارت ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں کے دوران بھی یہی تجویز رکھی کہ خطے میں پائیدار امن کے لیے پاکستان اور بھارت کی خفیہ ایجنسیاں دہشتگردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اپنائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام آپشنز میز پر رکھنے کو تیار ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے واضح کیا کہ کشمیریوں کے حقِ خودارادیت پر پاکستان کسی صورت سمجھوتا نہیں کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ دریاؤں کا پانی روکنا دشمنی نہیں بلکہ کھلی جنگ کے مترادف ہے۔ دنیا سے پوچھنا چاہتا ہوں، اگر کسی ملک کی لائف لائن کاٹ دی جائے تو اس کا کیا ردعمل ہو گا؟

مزید پڑھیں: چاہتے تو بھارت کے 20 جہاز گرا سکتے تھے، لیکن ہم نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف 6 جہاز گرائے، بلاول بھٹو

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ صورتحال مزید بگڑنے سے پہلے کردار ادا کرے۔ بھارت دہشتگردی پر شور مچاتا ہے مگر عملی تعاون سے گریز کرتا ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ مودی کو دیکھیں تو وہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی آن لائن سستی کاپی نظر آتے ہیں۔

واشنگٹن ڈی سی میں اہم ملاقاتیں

پاکستانی پارلیمانی وفد نے واشنگٹن ڈی سی کے دورے کے دوران امریکی کانگریس اراکین اور سینیٹرز سے ملاقاتیں کیں۔ وفد کی قیادت بلاول بھٹو زرداری نے کی۔ اس دوران انہوں نے امریکی ٹی وی چینل سی بی ایس، خبر رساں ایجنسی اے ایف سی اور بلوم برگ کو انٹرویوز دیے اور پاکستان کا مؤقف پیش کیا۔

انہوں نے جنگ بندی میں امریکی قیادت کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے اور سفارت کاری کو ہی واحد راستہ سمجھتا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے معروف امریکی تھنک ٹینک سی ایس آئی ایس میں بھی پاکستان کی پالیسیوں اور علاقائی امن سے متعلق نقطہ نظر بیان کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی ایس آئی اقوام متحدہ ہیڈکوارٹرز بلاول بھٹو بلاول بھٹو زرداری بھارت پاکستان چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی خفیہ ایجنسی را نیویارک

متعلقہ مضامین

  • صدر ٹرمپ بھارت کو پاکستان کیساتھ مذاکرات کی میز پر لانے میں کردار ادا کریں، بلاول بھٹو
  • امریکا کو پاک بھارت جامع مذاکرات میں کردار ادا کرنا ہوگا، بلاول بھٹو زرداری
  • آئندہ جنگ ہوئی تو ٹرمپ کے پاس بھی رکوانے کا وقت نہیں ہو گا: بلاول
  • میں نہیں چاہتا میرے بچے یا بھارتی نوجوان نسل پانی، کشمیر یا دہشتگردی پر لڑائی لڑیں، بلاول بھٹو
  • اگلی بار پاک بھارت جنگ ہوئی تو ٹرمپ کے پاس مداخلت کرکے رکوانے کا وقت نہیں ہو گا، بلاول بھٹو
  • اگلی بار پاکستان اور بھارت میں جنگ ہوئی تو ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس مداخلت کرکے رکوانے کا وقت نہیں ہو گا، بلا ول بھٹو
  • اگلی جنگ ہوئی تو ٹرمپ کو رکوانے کا وقت نہیں مل پائے گا، بلاول 
  • اگلی جنگ ہوئی تو ٹرمپ کو رکوانے کا وقت نہیں مل پائے گا، بلاول بھٹو نے خبردار کردیا
  • پاکستان اور بھارت مل کر دہشتگردی کا خاتمہ کر سکتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری