پی ٹی آئی کے احتجاج کے اعلان کے بعد حکومت نے کیا رد عمل دیا، اسد قیصر نے بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ احتجاج کی خبروں کے بعد حکومت نے بات چیت کے لیے کوئی رابطہ نہیں کیا، حکومت نے الٹا ہم پر مزید دباؤ ڈالنے کی کوشش کی۔
پشاور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کا فوری اعلان کیا جائے، صوبے کو اس کا حق دیا جائے، سینیٹ انتخابات میں تاخیر کے لیے حربے استعمال کیے جا رہے ہیں، پہلے ہی فضا بنائی گئی کہ سپریم کورٹ نے کیا فیصلہ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی فیصلہ آیا بھی نہیں، لیکن انہیں یقین ہے کہ وہ سینیٹ میں اپنی نشستیں بڑھائیں گے، صوبے کو سینیٹ سے محروم رکھ کر آئینی بحران پیدا کیا گیا، ایک صوبے کے ساتھ دشمنی اس حد تک بڑھ گئی کہ فنڈز بھی نہیں دیے جا رہے، سینیٹ انتخابات بھی نہیں کروا رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہاں جمہوریت صرف نام کی رہ گئی ہے، سینیٹ کے لیے ڈرامہ رچایا جا رہا ہے، چیف الیکشن کمشنر میں اگر کچھ اخلاقیات ہیں تو استعفیٰ دے دیں، الیکشن کمشنر نے تاریخ کے بدترین انتخابات کروائے، اس نے عوام کے ووٹ چوری کرنے کا سرٹیفکیٹ خود اپنے سر لے لیا۔
اسد قیصر نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نے جو بحران پیدا کیا، وہ ملک میں بڑی دیر تک رہے گا، احتجاج کی خبروں کے بعد حکومت نے بات چیت کے لیے کوئی رابطہ نہیں کیا، حکومت نے الٹا ہم پر مزید دباؤ ڈالنے کی کوشش کی، دو تین سال دباؤ ڈالا، لیکن 8 فروری کو انہیں اصل صورتحال کا اندازہ ہو گیا۔
سابق اسپیکر نے کہا کہ بلوچستان، سندھ، کشمیر حتیٰ کہ کراچی میں بھی حالات ان کے ہاتھ سے نکل چکے ہیں، ملک چلانے کے لیے آئین و قانون کی بالادستی ضروری ہے، سنجیدگی سے سوچنا ہوگا، ملک کو اس وقت "بنانا ریپبلک" بنا دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ حکومت نے کے لیے
پڑھیں:
جماعتِ اسلامی کا کل خیبر پختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت کا اعلان
جماعتِ اسلامی کے نائب امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان کے پی حکومت کی اے پی سی میں شریک ہوں گے—فائل فوٹوجماعتِ اسلامی نے کل خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کا اعلان کر دیا۔
اس حوالے سے جماعتِ اسلامی خیبر پختونخوا کے صوبائی امیرِ وسطی عبدالواسع کا کہنا ہے کہ جماعتِ اسلامی امن وامان سے متعلق اے پی سی میں شرکت کرے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ اس وقت صوبہ بد ترین بدامنی کا شکار ہے، جماعتِ اسلامی امن کی ہر کوشش کی حمایت کرتی ہے۔
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ کے پی کابینہ کے اجلاس میں پائیدار امن کے لیے آئندہ ہفتے اے پی سی بلانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
عبدالواسع نے مزید کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں تمام سیاسی جماعتیں متحد تھیں تو امن کے لیے کیوں متحد نہیں ہوتیں؟
جماعتِ اسلامی کے ترجمان نورالواحد جدون نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ جماعتِ اسلامی کے نائب امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان اے پی سی میں شریک ہوں گے۔