بیجنگ : چین کے نائب صدر ہان جینگ نے امریکہ – چین اعلی سطحی ٹریک ٹو ڈائیلاگ کے امریکی وفد سے ملاقات کی۔جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطابق ہان جینگ نے کہا کہ چین اور امریکہ کے تعلقات آج کی دنیا کے اہم ترین دوطرفہ تعلقات میں سے ایک ہیں۔ اس وقت چین امریکہ تعلقات ایک اہم تاریخی موڑ پر ہیں۔ چین اور امریکہ کے درمیان باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور فائدہ مند تعاون نہ صرف دونوں ممالک کے لئے بلکہ عالمی امن اور ترقی کے لئے بھی فائدہ مند ہے۔ امید ہے کہ چین امریکہ اعلیٰ سطحی ٹریک ٹو ڈائیلاگ دونوں ممالک کے بصیرت مند افراد کی دانشمند آراء کو یکجا کرتا رہے گا، امریکہ میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے چین کے بارے میں معلومات اور تفہیم میں اضافہ کرے گا اور مشترکہ طور پر چین امریکہ تعلقات کی مستحکم، صحت مند اور پائیدار ترقی کو فروغ دے گا۔امریکی فریق نے کہا کہ امریکہ اور چین کے درمیان اعلیٰ سطحی ٹریک ٹو ڈائیلاگ سے دونوں فریقوں کو ایک دوسرے کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملے گی اور دوطرفہ تعلقات کی ترقی کے لیے مفید خیالات فراہم ہوں گے۔ چین کی اقتصادی ترقی قابل ستائش ہے اور دونوں فریقوں کو تجارت، سرمایہ کاری اور دیگر شعبوں میں بات چیت اور تعاون کو مضبوط کرنا چاہئے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: چین امریکہ

پڑھیں:

تاریخی سرخ لاری: سعودی عرب اور خلیج کی ثقافتی پہچان

سرخ رنگ کی مشہور لاری، جسے مقامی طور پر ’لاری‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، خلیجی ممالک اور خصوصاً سعودی عرب کی ایک اہم ثقافتی علامت بن چکی ہے۔ 1940 سے 1970 کی دہائی کے درمیان، جب سفر کے ذرائع محدود تھے اور حالات مشکل، تو اسی سرخ لاری نے نقل و حمل میں بنیادی کردار ادا کیا، ان لاریوں نے دور دراز دیہاتوں کو شہروں سے جوڑنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

سعودی پریس ایجنسی کی ایک رپورٹ کے مطابق مورخ عبداللہ الزہرانی کا کہنا ہے کہ اس دور میں مقامی باشندے اور حجاج کرام لمبے سفر کے لیے انہی لاریوں پر انحصار کرتے تھے، جو کئی دنوں پر محیط ہوتے تھے۔ ’ سرخ لاری نقل و حمل میں ایک انقلاب کی حیثیت رکھتی تھی، خاص طور پر خاندانوں اور بچوں کے لیے آرام دہ ذریعہ سفر کے طور پر۔‘

یہ بھی پڑھیں:

صرف مسافروں کی آمد و رفت ہی نہیں بلکہ ان لاریوں کی اقتصادی اہمیت بھی غیر معمولی تھی۔ ’یہ گاڑیاں کھانے پینے کی اشیاء کو بازاروں اور تجارتی مراکز تک پہنچاتیں، جبکہ تاجر کھجوریں، مصالحے، مویشی اور کپڑے جیسا سامان بھی ان کے ذریعے منتقل کرتے، جس سے دیہی تجارت کو فروغ اور خطے کی باہمی وابستگی کو تقویت ملی۔‘

طائف کے جنوبی دیہاتوں سے تعلق رکھنے والے مقامی شہری سالم الابدالی نے بتایا کہ ان کے والد ایک سرخ لاری چلاتے تھے، انہوں نے یاد کرتے ہوئے کہا کہ ان لاریوں کا سرخ رنگ، ہاتھ سے بنایا گیا سن روف، دیودار کی لکڑی کے فرش اور ہاتھ سے سلی ہوئی کپڑے کی چھت، جو مسافروں کو موسم کی شدت سے بچاتی تھی، سب کچھ منفرد تھا۔

مزید پڑھیں:

سالم الابدالی کے مطابق، سرخ لاری اونٹوں کے بعد مقامی آبادی کے لیے سب سے اہم سفری ذریعہ تھی اور اس سے کئی داستانیں، تجربات اور سفر کے دوران گائے جانے والے لوک نغمے جُڑے ہوئے ہیں۔ بعض ڈرائیور تو دیہاتیوں کو مفت میں بھی سفری سہولت دیتے تھے، جو اس دور کی باہمی مدد اور سماجی یکجہتی کی اعلیٰ مثال تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

خلیج سرخ سعودی عرب لاری

متعلقہ مضامین

  • وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ، غیر قانونی سفر کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ
  • پاکستانیوں کے لیے ایک اور ملک میں ویزا فری انٹری کی سہولت  
  • پاکستان اور سعودی عرب کے برادرانہ تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
  • چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی مذاکرات سویڈن میں ہوں گے، ترجمان چینی وزارت تجارت
  • نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی تھائی لینڈ کے وزیر خارجہ ماریس سے ملاقات
  • تاریخی سرخ لاری: سعودی عرب اور خلیج کی ثقافتی پہچان
  • اسحاق ڈار اور امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو کر درمیان اعلیٰ سطحی 25جولائی کوہوگی
  • چین کے ساتھ بھائی چارے پر مبنی تاریخی تعلقات ہیں، ان کا تحفظ اولین ترجیح ہے، وزیراعظم
  • ’’چائناصنعتی و سپلائی چین’’ عالمی صنعتوں کے لیے راستے ہموار کر رہی ہے ، چینی میڈیا
  •  امید ہے کہ امریکہ چین  کے ساتھ  بات چیت اور مواصلات کے ذریعے اتفاق رائے بڑھائے گا،  چینی وزارت خارجہ