مردان میں گیس سلنڈر دھماکہ: 6 افراد جاں بحق، 2 بچیاں زخمی
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
مردان کے علاقے آرام کالونی میں ہفتہ کے روز ایک گیس سلنڈر کے دھماکے سے 2 منزلہ مکان کی چھت گر گئی، جس کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق اور 2 لڑکیاں شدید زخمی ہو گئیں۔
یہ بھی پڑھیں:گیس سلنڈر کے حادثات سے بچنا کیسے ممکن ہے؟
ریسکیو 1122 کے ترجمان بلال احمد فیضی کے مطابق، امدادی ٹیموں نے فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ کر ملبے تلے دبے 8 افراد کو نکالا، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔
ریسکیو آپریشن میں 100 سے زائد اہلکاروں نے حصہ لیا اور 7 گھنٹوں میں مکمل کیا گیا۔ تمام زخمیوں اور جاں بحق افراد کو مردان میڈیکل کمپلیکس منتقل کر دیا گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مردان کے ڈپٹی کمشنر عظمت اللہ وزیر، ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر سید شعیب منصور اور اسسٹنٹ کمشنر جنید خالد نے موقع پر موجود رہ کر امدادی کارروائیوں کی نگرانی کی۔
پولیس اور ریسکیو حکام کے مطابق، دھماکا گیس سلنڈر کے پھٹنے سے ہوا۔
پاکستان میں ایل پی جی سلنڈرز کے لیک ہونے یا پھٹنے کے واقعات معمول بن چکے ہیں۔ رواں سال کے آغاز میں ملتان میں ایک ایل پی جی ٹینکر کے دھماکے سے کم از کم 19 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے تھے، جس کے بعد سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے ملاوٹ شدہ ایل پی جی کی فروخت کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: گیس سلنڈر
پڑھیں:
بابوسر سیلاب: 15 افراد تاحال لاپتا گلگت بلتستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت
مانسہرہ(نیوز ڈیسک) گلگت بلتستان میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، بابوسر ٹاپ کے مقام پر سیلابی ریلوں میں بہہ جانے والے 10 سے 15 افراد تاحال لاپتا ہیں جبکہ 5 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔ علاقے میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
سیاح گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں، جی بی حکومت کی اپیل
گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں بارش اور سیلاب سے شدید نقصان ہوا ہے۔ ناران، کاغان مکمل بند ہیں، جبکہ شاہراہِ ریشم صرف چھوٹی گاڑیوں کے لیے کھلی ہے۔ عوام اور سیاحوں سے اپیل ہے کہ حالات معمول پر آنے تک گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں۔
شدید بارشوں کی پیشگوئی، مزید خطرات کا اندیشہ
ڈی جی محکمہ موسمیات، مہر صاحبزاد خان کے مطابق، پنجاب، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں آنے والے دنوں میں مزید شدید بارشوں کا امکان ہے۔ ان کے مطابق بابوسر ٹاپ اور ملحقہ علاقوں میں موسلا دھار بارشوں نے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان پہنچایا ہے۔
لاہور کے ایئرپورٹ علاقے میں اب تک 108 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ بارشوں کا سلسلہ مزید 2 دن جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
دیامر میں ایمرجنسی، بنیادی ڈھانچہ بری طرح متاثر
سیلاب سے متاثرہ علاقے چلاس میں سیاحتی مقام بابوسر ٹاپ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں سیلابی ریلے کئی سیاحوں کو بہا لے گئے۔
دیگر نقصانات میں شامل ہیں:
2 ہوٹل، گرلز اسکول، پولیس چوکی اور پولیس شیلٹر مکمل تباہ۔
شاہراہ بابوسر سے منسلک 50 سے زائد مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
8 کلومیٹر سڑک تباہ، 15 مقامات پر روڈ بلاک۔
4 رابطہ پل سیلاب میں بہہ گئے۔
متاثرہ علاقوں میں پاک فوج، مقامی انتظامیہ اور ریسکیو ادارے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، تاہم مسلسل بارشوں کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات درپیش ہیں۔
ملک بھر میں الرٹ: لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی کا خطرہ
محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں جاری مون سون بارشوں کے تناظر میں الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ، ندی نالوں میں طغیانی، درختوں کے گرنے اور ٹریفک حادثات جیسے خدشات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
احتیاطی تدابیر اختیار کریں، حکام کی ہدایت
انتظامیہ نے شہریوں اور بالخصوص سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، پہاڑی علاقوں اور دریا کنارے کیمپنگ نہ کریں، موسمی اپڈیٹس پر نظر رکھیں، ایمرجنسی کی صورت میں قریبی ریسکیو یونٹ سے فوری رابطہ کریں۔