مودی سرکار منی پور میں امن برقرار رکھنے میں ناکام، پرتشدد احتجاج کے بعد انٹرنیٹ بند، کرفیو نافذ
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
مودی سرکار منی پور میں امن و امان برقرار رکھنے میں ناکام ہے جب کہ تازہ ترین پرتشدد احتجاج کے بعد مختلف اضلاع میں انٹرنیٹ کو بند اور کرفیو نافذ کردیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق پولیس نے کہا کہ ریاست کے ایک بنیاد پرست گروپ کے کچھ ارکان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے بعد انٹرنیٹ بند اور کرفیو نافذ کر دیا گیا۔
تشدد کا تازہ ترین واقعہ اس وقت پیش آیا جب کہ ہفتے کے روز بنیاد پرست میتی گروپ ارم بائی ٹینگول کے کمانڈر سمیت 5 ارکان کی گرفتاری کی اطلاعات سامنے آئیں۔
ان افراد کی رہائی کا مطالبہ کرنے والے مشتعل ہجوم نے پولیس چوکی پر دھاوا بول دیا، ایک بس کو آگ لگا دی اور ریاستی دارالحکومت امپھال کے کچھ حصوں میں سڑکیں بلاک کر دیں۔
منی پور پولیس نے امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے تناظر میں 5 اضلاع میں کرفیو کا اعلان کیا۔
پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹس کی طرف سے بندش کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ شہریوں سے درخواست ہے کہ وہ ان احکامات سے متعلق تعاون کریں۔"
ارمبائی ٹینگول جس پر کوکی برادری کے خلاف پر تشدد کارروائیاں کرانے کا الزام ہے نے بھی ریاست کے اضلاع کو 10 دن تک بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت کا آئندہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نافذ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں
خیبرپختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات مزمل اسلم نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نافذ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ان کا کہنا ہے کہ صوبے کی ٹیکس محصولات میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے مزمل اسلم کے مطابق خیبرپختونخوا کی گزشتہ گیارہ ماہ کی ٹیکس آمدن میں گزشتہ سال کے مقابلے میں چالیس فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ نان ٹیکس آمدن میں بھی پچاس فیصد سے زائد اضافہ دیکھا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کی تشویش کو مدنظر رکھتے ہوئے واضح کرنا چاہتے ہیں کہ حکومت کا مقصد نیا ٹیکس لگانا نہیں بلکہ موجودہ ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا اور ٹیکس وصولی کے عمل کو مزید مؤثر بنانا ہے۔ مزمل اسلم نے یہ بھی بتایا کہ اگلے مالی سال کے لیے حکومت نے ٹیکس آمدن میں مزید چالیس فیصد اضافے کا ہدف مقرر کیا ہے اور اس سلسلے میں بہتر حکمت عملی اپنائی جائے گی تاکہ معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ عوام پر بوجھ بھی نہ پڑے