ملک میں ڈیمز کی تعمیر کیلئے اجلاس، منصوبہ بندی کیلئے سفارشات پیش
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
ملک میں آبی ذخائر کی تعمیر کے لیے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وسائل کے مؤثر استعمال اور طویل مدتی انفرا اسٹرکچر کی منصوبہ بندی کے لیے سفارشات پیش کی گئیں۔
نائب وزیراعظم کے دفتر سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ملک میں آبی ذخائر کی تعمیر کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں ملک بھر میں بڑے آبی ذخائر، ڈیمز کی تعمیر کے عمل کو تیز کرنے پر تفصیلی غور کیا گیا۔
شرکا نے وسائل کے مؤثر استعمال اور طویل مدتی انفرا اسٹرکچر منصوبہ بندی کے لیے سفارشات پیش کیں۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک کو درپیش اور بڑھتے ہوئے آبی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے فعال منصوبہ بندی ناگزیر ہے۔
اسحاق ڈار نے اس سلسلے میں قومی سطح پر مربوط اور مشترکہ اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔
اجلاس میں پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ، آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم، وفاقی وزرا آبی وسائل، منصوبہ بندی، خزانہ، قانون و انصاف، وزیراعظم کے بین الصوبائی رابطہ اور وزیراعظم آفس کے مشیروں، ڈپٹی وزیراعظم آفس کے معاون خصوصی، اقتصادی امور، آبی وسائل، کابینہ، خزانہ اور منصوبہ بندی کے وفاقی سیکریٹریز، چیئرمین فیڈرل بورڈ ّریونیو (ایف بی آر)، چیف سیکریٹری بلوچستان اور دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اقتصادی کونسل اجلاس،وزیراعظم سے سندھ حکومت کے شکوے
وفاقی فنڈز میں اٹھارہ ارب اور عوام کو بنیادی سہولتوں کیلئے بیس ارب اضافی دینے پر آمادگی
ایم این ایز کا بجٹ پچاس ارب سے بڑھا کر ستر ارب کر دیا گیا ، اندرونی کہانی سامنے آگئی
وزیراعظم شہباز شریف سے اقتصادی کونسل اجلاس میں سندھ حکومت کے شکووں کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔تفصیلات کے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اقتصادی کونسل اجلاس کا اندرونی احوال سامنے آ گیا۔ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے چھوٹے صوبوں کے مسائل توجہ سے سنے، وزیر اعظم نے سندھ کے شکوے پر وفاقی فنڈز میں اٹھارہ ارب اور عوام کو بنیادی سہولتوں کے لیے بیس ارب روپے اضافی دینے پر آمادگی ظاہر کی۔اس کے علاوہ ایم این ایز کا بجٹ پچاس ارب روپے سے بڑھا کر ستر ارب روپے کر دیا گیا ہے۔ذرائع وزارت خزانہ نے کہا کہ این ای سی میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے آئندہ سال ٹریکٹرز درآمد پر ڈیوٹی کی رعایت مانگی تھی تاہم پنجاب کی درآمدی ٹریکٹرز پر ڈیوٹی میں ریلیف کی تجویز نہیں مانی گئی۔اجلاس میں سندھ کا ترقیاتی بجٹ سینتالیس ارب سے بڑھا کر پینسٹھ ارب روپے کر دیا اور کراچی پورٹ سے حیدرآباد تا سکھر ایم سکس کیلئے مختص فنڈ آدھا کر دیا گیا ہے جبکہ ایم سکس کا بجٹ تیس ارب سے کم کرکے پندرہ ارب روپے کر دیا گیا۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ زراعت کی پیداوارکم ہو رہی ہے بڑھائی جائے، سندھ حکومت کا مؤقف تھا کہ زرعی انکم ٹیکس لگنے سے زراعت کی پیداوار مزید کم ہوگی۔خیبرپختونخوا نے بقایاجات کی مد میں محاصل اور این ایف سی ریوائز کرنے کا مطالبہ کیا، اجلاس میں این ایف سی کو ازسرنو مقرر کرنے کیلئے اگست میں اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔