غزہ میں القسام بریگیڈز کی تازہ کارروائیوں میں دو اسرائیلی فوجی ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
القسام بریگیڈز نے تازہ کارروائیوں کے دوران خان یونس کے جنوب میں ایک فوجی بلڈوزر کو نشانہ بنانے اور غزہ کے مشرق میں دو اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کا اعلان کیا۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں القسام بریگیڈ کی تازہ کارروائیوں میں مزید دو صیہونی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ القسام بریگیڈز نے تازہ کارروائیوں کے دوران خان یونس کے جنوب میں ایک فوجی بلڈوزر کو نشانہ بنانے اور غزہ کے مشرق میں دو اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کا اعلان کیا۔ القسام بریگیڈز نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ اس نے کل ہفتہ کو جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس کے جنوب میں المنارا محلے میں یرموک سائٹ کے قریب یاسین 105 میزائل سے D9 فوجی بلڈوزر کو نشانہ بنایا۔ ایک اور بیان میں، قسام کے جنگجوؤں نے تصدیق کی کہ انہوں نے مشرقی غزہ شہر میں شجاعیہ محلے کے مشرق میں، النزاز اسٹریٹ پر دو اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ دریں اثناء القدس بریگیڈز نے صیہونی فوج کو نشانہ بنانے کی فوٹیج بھی نشر کی ہے۔ ادھر رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے خان یونس کے مشرق میں فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیلی قابض فوج کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں، فلسطینی ویب سائٹس کے مطابق، اسرائیلی ہیلی کاپٹروں کو زخمی فوجیوں کو منتقل کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دو اسرائیلی فوجی تازہ کارروائیوں القسام بریگیڈز خان یونس کے کے مشرق میں بریگیڈز نے کو نشانہ
پڑھیں:
گولڈن ٹیمپل پر آپریشن بلیو اسٹار کو 41 برس مکمل، بھارتی سکھوں کے زخم آج بھی تازہ
بھارتی ریاست پنجاب کے مقدس مقام گولڈن ٹیمپل پر کیے گئے فوجی آپریشن بلیو اسٹار کو 41 سال مکمل ہو گئے، لیکن 1984 میں لگنے والے زخم آج بھی سکھ برادری کے دلوں میں ہرے ہیں۔ سکھ قوم آج بھی انصاف، سچائی اور ذمہ داری کے تعین کی متلاشی ہے۔
جون 1984 میں بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے حکم پر بھارتی فوج نے امرتسر میں واقع سکھوں کے سب سے مقدس مقام، گولڈن ٹیمپل پر چڑھائی کی۔ آپریشن کا مقصد سکھ رہنما سانت جرنیل سنگھ بھنڈرانوالے اور ان کے ساتھیوں کو ہدف بنانا تھا۔
اس کارروائی میں سانت جرنیل سنگھ بھنڈرانوالے، سابق بھارتی فوجی افسر جنرل شبھگ سنگھ، سکھ طلبہ تنظیم کے صدر امریک سنگھ، ببر خالصہ کے بانی مہنگا سنگھ ببر، اور 13 سالہ سربجیت سنگھ دادھر سمیت متعدد افراد مارے گئے۔ سکھوں کے مطابق 5 ہزار سے زائد یاتری قتل کیے گئے۔
سکھ تنظیموں کے مطابق آپریشن بلیو اسٹار میں 5000 سے زائد بے گناہ سکھ یاتریوں کو موت کے گھاٹ اتارا گیا۔ گولڈن ٹیمپل کے تقدس کی پامالی کو سکھ برادری آج بھی ناقابلِ معافی جرم قرار دیتی ہے۔ ہر سال جون میں سکھ برادری ان شہداء کی یاد مناتی ہے اور انصاف کے حصول کا مطالبہ دہراتی ہے۔
مزید پڑھیں:پاکستان کی گولڈن ٹیمپل کو نشانہ بنانے کے بھارتی پروپیگنڈے کی تردید
اکتوبر 1984 میں اندرا گاندھی کے قتل کے بعد، بھارت میں سکھوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں شروع ہوئیں۔ دہلی سمیت دیگر علاقوں میں ہزاروں سکھوں کو قتل کیا گیا۔ اسی سال ہریانہ کے ہونڈھ چِلر میں 32 سکھ قتل کیے گئے۔
1984 سے 1995 کے درمیان پنجاب میں ہزاروں سکھ جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کا نشانہ بنے۔ (ہیومن رائٹس واچ) انسانی حقوق کے کارکن جسونت سنگھ کالرا کو اغوا کے بعد قتل کر دیا گیا۔ بھارت پر یہ الزامات بھی لگے کہ وہ بیرونِ ملک سرگرم سکھ کارکنوں کو بھی نشانہ بناتا رہا ہے۔
سن2000 میں مقبوضہ کشمیر کے علاقے چٹّی سنگھ پورہ میں 35 سکھوں کو قتل کیا گیا، جس کا الزام سیکیورٹی اداروں پر لگا۔ 2023 میں کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل پر وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارت پر الزام عائد کیا۔ (دی گارڈین)۔اسی سال امریکا میں سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنّو کے قتل کی بھارتی سازش کو بے نقاب کیا گیا، (رائٹرز)۔
سکھ رہنما اور انسانی حقوق تنظیمیں مطالبہ کرتی ہیں کہ1984 کے مظالم، ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیاں اور مذہبی مقامات کی بے حرمتی پر بھارت کو جواب دہ ٹھہرایا جائے۔ خالصہ کا وقار پامال ضرور ہوا، لیکن ایمان اور عزم مزید مضبوط ہو گیا ہے۔ ہم نہ بھولے ہیں، نہ بھولیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آپریشن بلیو اسٹار اندرا گاندھی جرنیل سنگھ بھنڈرانوالے گولڈن ٹیمپل