مہنگائی تھمی نہیں؛ اشیا کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
اسلام آباد:ملک میں مہنگائی تھمنے کا نام نہیں لے رہی جب کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے عوام کو سال بھر ذہنی کرب سے دوچار رکھا۔
وفاقی ادارہ شماریات نے ایک سال کے دوران اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں رد و بدل پر مبنی رپورٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق روزمرہ استعمال کی کئی اشیا مہنگی ہوئی ہیں جب کہ چند اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی دیکھی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جہاں آٹا، پیاز اور ٹماٹر کی قیمتیں نیچے آئی ہیں، وہیں چکن، گوشت، چینی، انڈے اور گھی سمیت کئی ضروری اشیا مہنگی ہو گئی ہیں، جس سے عام شہریوں پر مہنگائی کا بوجھ مزید بڑھ گیا ہے۔
اعدادوشمار میں بتایا گیاہ ے کہ گزشتہ ایک سال میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 1907 روپے سے کم ہو کر 1509 روپے کا ہو گیا، یعنی 400 روپے کی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔
اسی طرح پیاز کی قیمت 113.
دوسری جانب بنیادی غذائی اشیا کی بڑی فہرست مسلسل مہنگائی کی لپیٹ میں ہے۔
چینی کی قیمت 143.78 روپے سے بڑھ کر 174.19 روپے فی کلو ہو گئی۔ اسی طرح چکن 347 روپے سے بڑھ کر 456.48 روپے، بڑا گوشت 933.39 سے 1105 روپے جب کہ چھوٹا گوشت 1877 سے بڑھ کر 2026 روپے فی کلو ہو گیا۔
علاوہ ازیں دودھ 187.15 سے بڑھ کر 198.39 روپے، دہی 219.26 سے بڑھ کر 231.51 روپے اور فارمی انڈے 252.43 سے بڑھ کر 295.78 روپے فی درجن ہو گئے۔
سرسوں کا تیل بھی 495.45 روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 527.64 روپے اور گھی 503.29 روپے سے بڑھ کر 568.40 روپے فی کلو تک جا پہنچا ہے۔
اس کے علاوہ دالوں کی قیمتوں میں بھی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، جہاں دال مونگ 308.75 سے بڑھ کر 400.82 روپے اور دال چنا 260 سے بڑھ کر 314.58 روپے فی کلو ہو گئی۔ اسی طرح دال مسور 320.94 سے کم ہو کر 293.52 روپے اور دال ماش میں بھی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔
قیمتوں میں اضافے کو مزید دیکھا جائے تو کیلے کی فی درجن قیمت بھی 146.63 روپے سے بڑھ کر 176.55 روپے ہو چکی ہے، جس سے پھلوں کی قیمتیں بھی عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہیں۔
عوام کا کہنا ہے کہ اگرچہ آٹے اور سبزیوں کی قیمتوں میں کمی خوش آئند ہے، مگر دیگر ضروری اشیا کی مہنگائی نے ان کے بجٹ کو بری طرح متاثر کر رکھا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مہنگائی پر قابو پانے کے لیے حکومت کو موثر اور پائیدار معاشی پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے۔
Post Views: 2ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: روپے سے بڑھ کر روپے فی کلو ہو کی قیمتوں میں سے کم ہو کر روپے اور اشیا کی ہو گئی
پڑھیں:
کاسمیٹکس اشیا چکھنے والی تائیوان کی 24 سالہ انفلوئنسر کی اچانک موت
تائیوان کی معروف سوشل میڈیا انفلوئنسر 24 سالہ گواوا شوئی شوئی کی اچانک اور پُراسرار موت نے ان کے مداحوں کو غم زدہ کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تائیوان کی انفلوئنسرز کو سوشل میڈیا پر گواوا بیوٹی کے نام سے جانا جاتا تھا۔
ان کی انفرادیت یہ تھی کہ وہ بہت انوکھے اور کسی حد تک عجیب انداز سے ویڈیوز بناتی تھیں جس میں وہ مختلف بیوٹی پراڈکٹس کو چکھ کر ان کی خصوصیات بتاتی تھیں۔
ان کی ویڈیوز پر مداحوں کا تانتا بندھا رہتا تھا اور آج فالورز نے ان کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اہل خانہ کی جانب سے ان کی موت واقع ہونے کی پوسٹ دیکھی۔
تاہم اس پوسٹ میں انفلوئنسر کی موت کے بارے میں مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئی تھیں۔ اہل خانہ کے بقول موت کا تعلق میک اپ مصنوعات کھانے سے نہیں ہے۔
جہاں ان کے مداحوں کی کمی نہیں تھی وہیں بہت سے صارفین نے ان کی ویڈیوز پر اعتراض کرتے تھے کہ کیمیکل سے بنی کاسمیٹک اشیا کو چکھنا خطرے سے باہر نہیں ہے۔