data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں عوامی خدمت کا نام و نشان نہیں، یہاں تو لگتا ہے گویا علی بابا اور چالیس چوروں کا راج قائم ہے، جو قومی وسائل کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف ہیں۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے عوامی فلاح و بہبود کو پس پشت ڈال کر ذاتی مفادات کو ترجیح دی ہوئی ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نہ صرف اپنی خواہشات کی تکمیل میں مصروف ہیں بلکہ عوامی مسائل سے بھی مکمل طور پر لاتعلق نظر آتے ہیں۔

فیصل کریم کنڈی نے صوبائی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کے آبائی ضلع کی حالتِ زار حکومتی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے، صوبے کا خزانہ خالی ہے، لیکن اس کے باوجود وزیراعلیٰ وفاق کو قرضہ دینے کے دعوے کر کے خود کو مضحکہ خیز بنا رہے ہیں۔

گورنر نے امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت شدت پسندوں کی پشت پناہی کا سلسلہ بند کرے تو صوبے میں فوری امن قائم ہو سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی قیادت بھارت سے ممکنہ جنگ کے ماحول کا ڈھول پیٹ کر دراصل این آر او حاصل کرنا چاہتی تھی، لیکن عوام اب سب کچھ دیکھ اور سمجھ رہے ہیں۔ فیصل کریم کنڈی نے مطالبہ کیا کہ صوبے کے عوام کو ان کا جائز حق دیا جائے اور لوٹ مار کے اس سلسلے کا فوری خاتمہ کیا جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فیصل کریم کنڈی خیبر پختونخوا

پڑھیں:

دل کی بات زبان پر، پنجاب کو امداد کی ضرورت نہیں تو ہمیں دیں،فیصل کنڈی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور:۔ پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پنجاب کو باہر کی امداد کی ضرورت نہیں تو ہمیں دیں، صوبائیت پر بات کرنا ٹھیک نہیں میرا پانی میری نہریں کے لیے مخصوص فورم پر بات ہونی چاہیے، ہمارے صوبے میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ہو رہے ہیں، وزیر اعلیٰ اپنی پالیسی اسمبلی آکر بتائیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پنجاب سیلاب زدگان کے لیے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا ڈیٹا استعمال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نہروں پر پہلے بھی بات چیت کی تھی اور اب بھی ان پر مخصوص فورم پر بات ہونی چاہیے۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ایمل ولی سے سکیورٹی واپس لینے کے خلاف ہوں وہ ایک سیاسی جماعت کے لیڈر ہیں، ہمارے سیاسی لیڈرز کو تھریٹ ہیں ان کو سکیورٹی ملنی چاہیے۔ گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ یکساں تقسیم نہیں ہوتے رقبے کے لحاظ سے ہوتے ہیں اور پنجاب کو سب سے زیادہ حصہ ملتا ہے، ہمیں ملک کو آگے لے کر جانا ہے، سعودی عرب کے ساتھ معاہدے سے ہمیں موقع ملا ہے ترقی کا۔

گورنر کنڈی نے کہا کہ ہماری لیڈر شپ باہر ہے جب وہ آئیں گے تب فیصلہ ہوگا، گورنر سے وزیراعلیٰ کو ایڈورڈز کالج کے اختیارات دینا درست نہیں، پہلے یونیورسٹیوں کو تباہ کیا اب ایڈورڈ کالج کے فنڈز پر نظریں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبے میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ہو رہے ہیں، وزیر اعلیٰ اپنی پالیسی اسمبلی آکر بتائیں، وزیر اعلیٰ کہہ رہے ہیں کہ انہیں نہیں پتا کہ آپریشن ہو رہے ہیں یہ درست نہیں، جاہل وزیر تعلیم نے تعلیمی اداروں کو تباہ کرکے رکھ دیا۔

Aleem uddin

متعلقہ مضامین

  • چاہتے ہیں تمام سیاسی جماعتوں کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ملنا چاہیے، فیصل کریم کنڈی
  • دل کی بات زبان پر، پنجاب کو امداد کی ضرورت نہیں تو ہمیں دیں،فیصل کنڈی
  • افغانستان میں عدم استحکام کے باعث خیبر پختونخوا میں امن و امان کے مسائل ہیں، علی امین گنڈا پور
  • خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کا حل مذاکرات سے مشروط
  • خیبر پختونخوا کابینہ میں مزید تبدیلیاں کردی گئیں
  • وفاقی حکومت نے افغانستان سے مذاکرات کی تجویز پر اتفاق کرلیا، علی امین گنڈاپور
  • مشیرِ خزانہ کے پی مزمل اسلم کا وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کے بیان پر ردِعمل
  • چیئر مین سینٹ کی پیپلز پارٹی کی خواتین اراکین اسمبلی سے ملاقات،صوبہ کی سیاسی صورتحال گفتگو
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی چیف جسٹس سے ملاقات کی خواہش، سپریم کورٹ میں درخواست دائر
  • امن منصوبے کے نام پر 2 ریاستی فارمولے کو مسترد کرتے ہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا