برطانیہ : صحافیوں کو نشانہ بنانے کی سازش پر 3ایرانیوں پر فردِ جرم عائد
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن (انٹرنیشنل ڈیسک)برطانیہ میں 3ایرانی شہریوں پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ ایران کی غیر ملکی خفیہ ایجنسی کی مدد کر رہے تھے اور برطانیہ میں مقیم صحافیوں کے خلاف پرتشدد کارروائی کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔ تینوں ملزمان مصطفی سپاہوند ، فرہاد جوادی منش اور شاپور قل علی خانی نوری پر برطانیہ کے نیشنل سیکیورٹی ایکٹ کے تحت الزامات لگائے گئے ہیں، جو غیر ملکی ریاستوں سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے نافذ کیا گیا تھا۔پولیس کے مطابق یہ کارروائی اگست 2024 ء سے فروری کے دوران انجام دی گئی۔ دوسری جانب تینوں ملزمان نے لندن کی اولڈ بیلی عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے مختصر پیشی کے دوران الزامات سے انکار کردیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کے یوجے دستور کے تحت خواتین ممبرز کے اعزاز میں تقریب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) زندگی کے دیگر شعبوں کی طرح صحافت کے شعبے میں بھی خواتین کا فعال کردار صحت مند معاشرے کی تشکیل میں نمایاں کردار ادا کررہا ہے اور اس سے بہت سے مسائل کو درست انداز میں اجاگر کرنے میں مدد مل رہی ہے، اس لئے صحافت کے شعبے میں صنفی تفریق ختم کی جائے، ان خیالات کااظہار سیکرٹری پریس کلب سہیل افضل خان نے کے یوجے دستور کے زیراہتمام خواتین ممبرز کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں کیا۔ کے یو جے دستور کے سیکرٹری ریحان چشتی نے کہا کہ خواتین صحافت کے ہر شعبے میں نمایاں کردار ادا کررہی ہیں جو انتہائی خوش آئند بات ہے، انہوں نے کہا کہ کے یو جے دستور کا مطالبہ ہے کہ خواتین صحافیوں کو بھی مرد صحافیوں کے مساوی تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنائی جائے، تقریب میں کے یوجے دستور کی گورننگ باڈی کی رکن انعم رزاق ،خدیجہ راٹھور ، رضیہ سلطانہ، حمیرااطہر، فہمیدہ یوسفی، شیما صدیقی، کلثوم جہاں،بشری خالد،ماریہ اسماعیل، غزالہ عزیز، ثنا غوری، ارم ناز، نازش ایاز، عائشہ رشید،شہلا محمود ، شہربانو، بلقیس جہاں، نصرت زہرا، فوزیہ چاند نواب سمیت خواتین ارکان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر سیکرٹری کے یو جے دستور ریحان خان چشتی نے بتایا کہ بیشتر میڈیا اداروں میں خواتین صحافیوں کے کام کا ماحول بہت سازگار ہے اور اسی ماحول کی سبب خواتین صحافی ان اداروں میں اپنے فرائض منصبی کو بخوبی انجام دیتی ہیں۔