پی سی بی کا بڑا فیصلہ: سلمان علی آغا کو تینوں فارمیٹس کی قیادت سونپنے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تینوں فارمیٹس ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی20 میں ایک ہی کپتان مقرر کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے اور اس سلسلے میں آل راؤنڈر سلمان علی آغا کو کپتان بنانے پر غور تیز کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق نئے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی اور سلیکشن کمیٹی کے درمیان مکمل مشاورت کے بعد سلمان علی آغا کو قومی ٹیم کی قیادت سونپنے پر اتفاق ہوچکا ہے اور اس کا باضابطہ اعلان عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کے بعد متوقع ہے۔
سلمان علی آغا نے حالیہ دورہ زمبابوے میں کپتان کی حیثیت سے ٹیم کی نمائندگی کی اور وائٹ بال فارمیٹ کے کپتان محمد رضوان کو آرام دیا گیا تھا ، اس مختصر مگر مؤثر موقع نے نہ صرف کوچ اور سلیکشن کمیٹی بلکہ چیئرمین پی سی بی کو بھی متاثر کیا ہے۔
اس پیشرفت کے بعد ٹیسٹ کپتان شان مسعود اور محمد رضوان کا مستقبل بطور کپتان غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہوچکا ہے، شان مسعود کو نومبر 2023 میں ٹیسٹ ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا تاہم ان کی قیادت میں پاکستان نے کُل 12 ٹیسٹ میچز کھیلے، جن میں سے صرف 3 میں کامیابی حاصل ہوئی جبکہ 9 میچز میں شکست کا سامنا رہا۔
ان کے دورِ قیادت کی سب سے بڑی ناکامی ہوم گراؤنڈ پر بنگلادیش کے ہاتھوں بدترین شکست ہے، جس پر شائقین کرکٹ نے بھی شدید تنقید کی۔
پی سی بی کی ممکنہ اسٹریٹجی کا مقصد قومی ٹیم کی کارکردگی میں تسلسل اور ایک واضح قیادت کا قیام ہے، جیسا کہ دنیا کی بڑی ٹیمیں اپنا چکی ہیں۔ اگر یہ فیصلہ عملی شکل اختیار کرتا ہے تو یہ پاکستان کرکٹ میں ایک بڑی تبدیلی اور نئی قیادت کے آغاز کا اشارہ ہوگا۔
ذرائع کے مطابق سلمان علی آغا کی کپتانی میں ٹیم اس وقت نئے جوش و جذبے کے ساتھ نظر آ رہی ہے، اور بورڈ اس کو مستقبل کی ایک متوازن قیادت کے طور پر دیکھ رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سلمان علی آغا پی سی بی
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کی سینیٹ نشستوں پر اپوزیشن کیساتھ معاہدہ بانی پی ٹی آئی کا نہیں تھا، سلمان اکرم راجہ
پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے تصدیق کی ہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں ہونے والے سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن سے نشستوں کی تقسیم کا معاہدہ قیادت نے کیا اور اگر بانی نے اس کو ماننے سے انکار کیا تو پھر وہ کریں گے جو عمران خان کا فیصلہ ہوگا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں 2 آراء تھی ہمیں الیکشن لڑنا چاہیے یا نہیں اس پر بات واضح کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب پتا چل جائے گا کہ بانی پی ٹی آئی اس سیٹیلمینٹ کی توسیع کرتے ہیں یا نہیں اگر توسیع نہیں کریں گے تو بانی کا جو فیصلہ ہوگا اس پر عملدرآمد کریں گے۔
گورکھ پور پولیس ناکہ کے قریب میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر سلمان اکرم راجہ کا مزید کہنا تھا کہ سینیٹ کی جنرل چار نشستوں کیلئے ظہیر عباس ایڈووکیٹ گزشتہ ہفتے بانی سے نام لے کر آئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ انہوں نے غلط بیانی سے کام لیا ہے، ہماری پارٹی میں کوئی فرد واحد فیصلہ نہیں کرتا، علی امین گنڈاپور تک بات پہنچائی گئی لیکن کیا دباؤ تھا اس پر کچھ نہیں کہہ سکتا۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی چار جنرل سیٹوں کے امیدوار، ایک ٹیکنوکریٹ، اور ایک خاتون سیٹ بانی کی لسٹ تھی اگلے چند گھنٹوں میں واضح ہوجائے گا۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کوئی وجہ نہیں کہ میں وکیل ظہیر عباس کی بات پر یقین نہ کروں۔ بہرحال آج بات واضح ہو جائے گی، معاملہ صرف پانچوں نشستوں کا تھا، پارٹی میں مکالمہ تھا کہ پانچوں نشستوں پر ورکر ہونا چاہیے، باقی تمام پارٹیوں میں ارب پتیوں کو ٹکٹس دیئے گئے لیکن سب خاموش بیٹھے ہیں صرف ہماری پارٹی پر مکالمہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سے بات کرنا اور بات ہے ایسا نہیں ہے کہ ہم حکومت سے بات نہیں کرتے ہم نے حکومت سے بات کی، 2025 میں بیٹھے لیکن وہ مجبور تھے ان کے ہاتھ میں کچھ نہیں وہ تو بانی سے ہماری ملاقات تک نہیں کروا سکتے،ایسی حکومت سے کیا بات کرنی ہے۔