Daily Mumtaz:
2025-06-11@03:21:59 GMT

پی ایس ایل 11، اپریل مئی 2026 میں میلہ سجنے کا امکان

اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT

پی ایس ایل 11، اپریل مئی 2026 میں میلہ سجنے کا امکان

کراچی:پی ایس ایل 11 کا بھی 10 ویں ایڈیشن کی طرح آئندہ برس اپریل، مئی میں آئی پی ایل کے ساتھ میلہ سجنے کا امکان ہے، اس صورت میں زمبابوے سے ہوم سیریز ری شیڈول کرنا ہو گی۔

تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل کا انعقاد روایتی طور پر فروری ، مارچ میں ہوتا ہے مگر رواں برس ملک میں منعقدہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی وجہ سے ایونٹ اپریل اور مئی میں ہوا،اس دوران آئی پی ایل سے تاریخوں کا تصادم بھی رہا۔

آئندہ برس فروری، مارچ میں آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ شیڈول ہے، اس لیے پاکستان کو اپنی لیگ کے لیے نئی تاریخوں کا تعین کرنا ہوگا، دسمبر، جنوری میں انعقاد کی تجویز سامنے آئی تھی لیکن کئی اہم امور حل طلب ہونے کی وجہ سے اتنی جلدی انعقاد دشوار لگنے لگا۔

اس ونڈو میں پی سی بی اسٹار کرکٹرز کی شمولیت سے ڈومیسٹک پینٹنگولر کپ منعقد کر سکتا ہے، رواں برس ہی پی ایس ایل کو الگ کمپنی بنانے کا اعلان ہوا تھا، سلمان نصیر بطور سی ای او کام شروع کر چکے ہیں، البتہ ابھی دیگر شعبوں میں کوئی بڑی تقرری نہیں ہوئی،10 ایڈیشن مکمل ہونے کے بعد اب موجودہ 6 فرنچائز ٹیموں کی ویلیویشن ہوگی جس کے بعد 25 فیصد تک فیس میں اضافہ متوقع ہے۔

گذشتہ برس دسمبر میں ہی تمام ٹیموں نے تحریری طور پر ملکیت برقرار رکھنے کا کہہ دیا تھا، البتہ بعد میں ملتان سلطانز کے اونر علی ترین مسلسل مالی نقصان کا رونا روتے رہے،کچھ عرصے سے وہ خاموش ہیں لہذا واضح نہیں ہو سکا کہ وہ ٹیم اپنے پاس رکھیں گے یا دوبارہ بڈنگ کی جانب جائیں گے،ابھی سب سے مہنگی اس ٹیم کی سالانہ ایک ارب روپے سے زائد فیس ادا کی جاتی ہے۔

اسی طرح بورڈ نے 11 ویں ایڈیشن سے 2 نئی ٹیموں کو شامل کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن اس حوالے سے بھی تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوئی،ذرائع نے بتایا کہ ٹائٹل اسپانسر شپ کے 10 سالہ معاہدے کی بھی تجدید ہونا ہے، گراؤنڈ اسپانسر شپ کی 8 سے 10 کیٹیگریز، براڈ کاسٹ کے ملکی اور بین الاقوامی الگ کنٹریکٹس ہوں گے۔

اسی طرح لائیو اسٹریمنگ کا بھی نیا معاہدہ ہونا ہے،اس وقت ٹائٹل اسپانسر شپ سے پی سی بی کو تقریبا 90 کروڑ روپے سالانہ ملتے ہیں، گذشتہ برس پاکستان کے لائیو اسٹریمنگ رائٹس تقریبا ایک ارب80 کروڑ روپے میں فروخت ہوئے تھے، لوکل براڈ کاسٹ  سے تقریبا 6 ارب 30 کروڑ جبکہ انٹرنیشنل سے4.

6 ملین ڈالر ملے۔

گراؤنڈ رائٹس2 سال کیلیے تقریبا 2 ارب میں بکے، ٹی وی پروڈکشن کیلیے پی سی بی نے 2 سال کا2.25 ملین ڈالر سالانہ کا معاہدہ کیا تھا، ان سب کیلیے ٹینڈرز جاری ہوں گے پھر طویل پراسس کا آغاز ہوگا،موجودہ فارمیٹ برقرار رہنے پر2 نئی ٹیموں کی شمولیت سے پی ایس ایل کے میچز کی تعداد 34 بڑھ کر 54 ہو جائے گی۔

اس طرح تمام معاہدوں کی ویلیو تقریبا 30 فیصد تک بڑھ جائے گی، البتہ ابھی یہ فیصلہ ہونا بھی باقی ہے کہ 2 نئی ٹیموں کو کیا موجودہ فنانشل ماڈل کی طرح حصہ دیا جائے گا یا کوئی نیا طریقہ استعمال ہوگا،اس حوالے سے موجودہ فرنچائزز کے ذرائع نے بتایا کہ ابھی بورڈ نے ہم سے نئی ٹیم کے حوالے سے کوئی تبادلہ خیال نہیں کیا فنانشل ماڈل تو بہت دور کی بات ہے۔

11 ویں ایڈیشن کی تاریخیں فائنل نہیں ہیں تاہم آئندہ برس اپریل،مئی میں انعقاد ممکن لگتا ہے،ہم نے لیگ کے اہم امور پر بات کرنے کیلیے پی ایس ایل گورننگ کونسل کی میٹنگ طلب کرنے کیلیے ایک مشترکہ ای میل بھیجی  تھی، عید کی تعطیلات کے بعد کوئی جواب آنا متوقع ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان ٹیم کی نومبر میں سری لنکا کیخلاف3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل ہوم سیریز ہے، دسمبر اور جنوری کی ونڈو ڈومیسٹک ایونٹ کی وجہ سے خالی رکھی گئی، فروری میں آسٹریلوی ٹیم3 ٹی ٹوئنٹی میں شرکت کیلیے دورہ کرے گی۔

فروری، مارچ میں ورلڈ کپ ہوگا، مارچ میں ہی آسٹریلیا کو3 ون ڈے میچز کیلیے دوبارہ آنا ہے، اسی ماہ کے اواخر اور اپریل میں پاکستانی ٹیم کا2 ٹیسٹ، 3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز کیلیے دورئہ بنگلہ دیش طے ہے، اپریل، مئی میں زمبابوے کی ٹیم کا 3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی 20 میچز کیلیے پاکستان ٹور شیڈول ہے۔

اپریل،مئی میں پی ایس ایل کرانے کیلیے پی سی بی کو زمبابوے سے ہوم سیریز ری شیڈول کرنا ہو گی۔ ذرائع کے مطابق فرنچائزز کو آئی پی ایل سے تاریخوں کے تصاوم کی وجہ سے جو خدشات تھے 10 ویں ایڈیشن کے بعد وہ کم رہ گئے، البتہ براڈ کاسٹرز و رائٹس ہولڈرز کی رائے مختلف ہے، آئندہ برس اپریل اور مئی میں آئی پی ایل کے ساتھ ہی پی ایس ایل کا انعقاد ممکن ہے تاہم حتمی فیصلہ کچھ عرصے بعد کیا جائے گا۔

Post Views: 4

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ا ئی پی ایل ویں ایڈیشن پی ایس ایل ٹی ٹوئنٹی کی وجہ سے پی سی بی میچز کی نئی ٹیم کے بعد

پڑھیں:

پاکستان میں ساڑھے 7 لاکھ شہریوں کیلیے صرف ایک ڈاکٹردستیاب ہے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد (انٹرنیشنل ویب ڈیسک) پاکستان میں ساڑھے7 لاکھ شہریوں کیلیے صرف ایک ڈاکٹردستیاب ہونے کا حیران کن انکشاف۔
میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اقتصادی سروے رپورٹ میں ایک حیران کن انکشاف سامنے آیا ہے۔ جس میں آگاہ کیا گیا کہ اس وقت میں ملک میں ساڑھے7 لاکھ شہریوں کے لیے صرف ایک ڈاکٹر دستیاب ہے بلکہ صحت کے اخراجات جی ڈی پی کا ایک فیصد سے بھی کم ہیں۔
سروے رپورٹ 2024 ءاور 25ءمیں انکشاف ہوا ہے کہ جاری مالی سال میں صحت کا مجموعی بجٹ 925 ارب روپے رہا جبکہ ایک سال میں ڈاکٹروں کی تعداد میں20 ہزار سے زائد اضافہ ہوا اور ملک بھر میں رجسٹرڈ ڈاکٹروں کی تعداد 3 لاکھ 19 ہزار ہو گئی ہے۔
سروے کے مطابق ملک میں ڈینٹسٹ ڈاکٹرز کی تعداد 39 ہزار سے متجاوز ہے جبکہ نرسز کی تعداد 1 لاکھ 38 ہزار، دائیوں کی تعداد 46 ہزار 801 اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تعداد 29 ہزار ہے۔
اسی طرح ملک میں اسپتالوں کی تعداد 1696 اور بنیادی ہیلتھ یونٹس 5434 ہیں، افسوس کی بات یہ ہے کہ 1 ہزار شیر خوار بچوں میں سالانہ 50 فوت ہو جاتے ہیں۔
جبکہ ملک میں اوسطاً عمر کا اندازہ 65 سال سے متجاوز ہے جبکہ اوسطاً عمر 67 سال 6 ماہ تک پہنچ گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی بجٹ زراعت اور کسانوں کیلیے بے ثمر، کسان تنظیمیں
  • بجٹ میں تنخواہیں بڑھانا اور ٹیکس گھٹانا خوش آئند
  • بجٹ 2025-2026 : فنانس بل کی منظوری کے بعد کون سی اشیا مہنگی اور کیا چیزیں سستی ہوں گی؟
  • شعبۂ صحت کے 21 منصوبوں کیلیے بھی رقم مختص
  • تاجروں اور صنعت کاروں نے بجٹ 2025-2026 پر تحفظات کا اظہار کردیا
  • بجٹ 2025-2026: مالیاتی بل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے سپرد
  • سکھر کی رہائشی خاتون انصاف کیلیے پریس کلب پہنچ گئی
  • پاکستان میں ساڑھے 7 لاکھ شہریوں کیلیے صرف ایک ڈاکٹردستیاب ہے
  • رواں مالی سال معاشی نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا، اقتصادی سروے کو حتمی شکل دیدی گئی