سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد اضافہ کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
سرکاری ملازمین بجٹ پیش کیے جانے سے قبل سیکریٹریٹ کے سامنے جمع ہوگئے، پارلمینٹ کے گیٹ تک جانے کی کوشش کی، پولیس نے شاہراہِ دستور پر کیبنٹ گیٹ پر روک دیا۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ وفاقی سرکاری ملازمین کی پینشن اور تنخواہوں میں کم از کم 50 فیصد اضافہ کیا جائے، مزدور کی کم از کم اجرت 50 ہزار روپے کی جائے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا حتمی فیصلہ ہوگا۔
دوسری جانب نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں حالات کے مطابق اضافہ کیا جائے گا۔
پارلیمنٹ ہاؤس آمد کے موقع پر اسحاق ڈار نے کہا کہ کوشش ہوگی کہ بجٹ میں عوام کے ساتھ اچھا کیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں
پڑھیں:
چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
’جیو نیوز‘ گریبچیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے ریونیو شاٹ فال کے باوجود منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کر دیا۔
اسلام آباد میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور دیگر وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت 2.75 ارب کا ریونیو شاٹ فال ہے۔
راشد لنگڑیال کا کہنا ہے کہ اگست اور ستمبر کا ٹارگٹ پورا نہیں ہوا، اس میں سے کچھ ریکور ہوگا کچھ نہیں، لیکن ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس سے متعلق بجٹ میں منظور ہونے والے اقدامات پر عمل پیرا ہیں، مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ بیرونی ایجنسیز نے معاشی استحکام کی توثیق کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18فیصد پر لے کر جانا ہے، ٹیکس اصلاحات ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتی، اس سال انکم ٹیکس گوشواروں میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
راشد لنگڑیال ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھ کر 59 لاکھ ہوگئی ہے، ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے، وفاق سے 15فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، ریونیو کے لیے صوبوں کے اوپر اتنا دباؤ نہیں جتنا وفاق پر ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے یہ بھی کہا کہ اس سال انفرادی ٹیکس ریٹرنز فائلنگ میں 18 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے، ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے۔