ٹرمپ کی منفی پالیسیوں نے ایف 35 کے خریداروں کو پشیمان کر کے رکھدیا ہے، امریکی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
معروف امریکی تجزیاتی ای مجلے نے اعلان کیا ہے کہ انتہاء پسند امریکی صدر کی انتہائی منفی پالیسیوں کی وجہ سے مختلف ممالک "مہنگے F-35" لڑاکا طیاروں کی خریداری پر نظر ثانی کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں! اسلام ٹائمز۔ امریکی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ کینیڈا کے لئے امریکی F-35 جیٹ طیاروں کی خریداری کی حیران کن لاگت، پائلٹس کی کمی اور انفراسٹرکچر میں تاخیر نے اوٹاوا کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ امریکہ سے ان مہنگے لڑاکا طیاروں کی خریداری کے معاہدے پر نظرثانی کرے۔ معروف امریکی تجزیاتی ای مجلے بلومبرگ نے اس حوالے سے لکھا کہ کینیڈین حکومت کی آڈٹ رپورٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ لاک ہیڈ مارٹن سے 88 ایف-35 لڑاکا طیاروں کی خریداری پر توقع سے کہیں زیادہ لاگت آئے گی جبکہ اس ملک کو، مذکورہ طیاروں کو اڑانے کے لئے تربیت یافتہ پائلٹس کی شدید کمی کا سامنا بھی ہے۔
اس بارے کینیڈا کے آڈیٹر جنرل کیرن ہوگن نے بھی اعلان کیا کہ اس معاہدے کی کل لاگت 27.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: طیاروں کی خریداری جیٹ طیاروں کے لئے
پڑھیں:
اب حماس کا قصہ تمام کردو، ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیل کو مشورہ
ڈونلڈ ٹرمپ کا اشارہ اس جانب تھا کہ اسرائیل کو غزہ میں حماس کے خلاف 21 ماہ سے جاری فوجی کارروائی کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کے حوالے سے اسرائیل کو ’’کام مکمل کریں‘‘ کا پیغام دیا ہے جس کا مطلب حماس کا خاتمہ کرنا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کو واضح پیغام دیا کہ وہ غزہ میں جاری حماس کے خاتمے کے آپریشن کو فوری طور پر مکمل کرے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا اشارہ اس جانب تھا کہ اسرائیل کو غزہ میں حماس کے خلاف 21 ماہ سے جاری فوجی کارروائی کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہیے۔ امریکی صدر کے بیان سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ اسرائیل کو چاہے کتنے ہی انسانی المیے جنم لیں، اس کی فکر کیے بغیر اپنا کام مکمل کرنا چاہیے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اندازِ فکر سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اب اسرائیل پر جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے تیار نہیں۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چند ہفتے قبل ہی کہا تھا کہ وہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ حماس کے ترجمان نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی غزہ جنگ بندی پر مؤقف کی تبدیلی اپنے دوست اسرائیل کے خوابوں کو پورا کرنے کی ناکام کوشش ہے۔ صدر ٹرمپ کا اسرائیل کو حماس کے خاتمے کا مشور دینے کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکا نے جنگ بندی مذاکرات سے اپنے مذاکرات کار واپس بلا لیے۔ امریکی مذاکرات کاروں نے الزام عائد کیا کہ غزہ جنگ بندی پر حماس غیر مربوط طریقہ کار اور بد نیتی سے کام لے رہی ہے۔