نان فائلرز گاڑی یا غیرمنقولہ جائیداد نہیں خرید سکے گا، اکاؤنٹ کھولنے کی سہولت بھی ختم کرنے کی تجویز
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت کی جانب سے قومی اسمبلی میں بجٹ 2025-26 پیش کر دیا گیا۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کیا اور اپنی تقریر میں بتایاکہ نئے بجٹ میں نان فائلرز کے رقوم نکلوانے پر ٹیکس شرح مزید بڑھانے کی تجویز ہے۔
انہوں نے کہا کہ بینک سے نقد رقم نکلوانے پر ایڈوانس ٹیکس کی شرح 0.
ان کا کہنا تھاکہ صرف ٹیکس گوشوارے اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ جمع کرانے والوں کو مالی لین دین کی اجازت ہو گی، نان فائلرز گاڑی یا غیرمنقولہ جائیداد نہیں خرید سکے گا، نان فائلرز سکیورٹیز اور میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری بھی نہیں کر سکے گا۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھاکہ نان فائلرز کو بینک اکاؤنٹ کھولنے کی سہولت سے محروم کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔
مزیدپڑھیں:آن لائن کاروبار اور کوریئر سروس والوں کے لیے بری خبر
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نان فائلرز کی تجویز
پڑھیں:
چین کی دنیا بھر کے لیے اے آئی تعاون کی نئی عالمی تنظیم کی تجویز
شنگھائی: چین نے مصنوعی ذہانت (AI) کے میدان میں عالمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک بین الاقوامی تنظیم قائم کرنے کی تجویز دی ہے تاکہ ترقی یافتہ اور ترقی پذیر دونوں ممالک برابر کا فائدہ اٹھا سکیں۔
چینی وزیراعظم لی چیانگ نے شنگھائی میں منعقدہ عالمی AI کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں AI ٹیکنالوجی کا کنٹرول صرف چند ممالک یا کمپنیوں تک محدود ہوتا جا رہا ہے، جس سے عدم مساوات کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔
لی نے کہا کہ چین چاہتا ہے کہ AI تمام انسانوں کے لیے کھلا ہو، اور دنیا کے کم ترقی یافتہ خطوں جیسے گلوبل ساؤتھ کو بھی اس میں مساوی شراکت ملے۔ ان کے مطابق چین اپنے تجربات، مصنوعات اور وسائل دوسرے ممالک کے ساتھ بانٹنے کے لیے تیار ہے۔
چینی وزیر اعظم نے زور دیا کہ دنیا کو ایک مشترکہ AI گورننس فریم ورک کی فوری ضرورت ہے تاکہ ٹیکنالوجی کے استعمال، خطرات اور اصولوں پر سب ممالک کا اتفاق ہو۔
اس موقع پر ایک گول میز اجلاس میں 30 سے زائد ممالک کے نمائندے شریک تھے، جن میں روس، جرمنی، جنوبی کوریا، قطر اور جنوبی افریقہ شامل تھے۔ چین نے اس تنظیم کا صدر دفتر شنگھائی میں بنانے کی تجویز بھی دی۔
دوسری جانب، امریکا نے بھی AI کے میدان میں قدم بڑھاتے ہوئے ایک نیا منصوبہ جاری کیا ہے، جس کا مقصد اتحادی ممالک کو امریکی ٹیکنالوجی برآمد کرنا اور چین کو پیچھے چھوڑنا ہے۔
کانفرنس میں دنیا بھر کی 800 سے زائد کمپنیوں نے شرکت کی، جنہوں نے 3 ہزار سے زائد نئی AI مصنوعات، 40 بڑے لینگویج ماڈلز اور 60 ذہین روبوٹس پیش کیے۔معروف کمپیوٹر سائنسدان جیفری ہنٹن، گوگل کے سابق سی ای او ایرک شمڈ، اور فرانسیسی صدر کے AI ایلچی بھی مقررین میں شامل تھے، تاہم ایلون مسک اس سال شریک نہیں ہوئے۔