کہا جا رہا ہے کہ آئندہ بجٹ پراپرٹی یا ریئل اسٹیٹ کےبہترین ہے۔ بظاہر بہت سے ٹیکسوں سے چھوٹ کے بعد ریئل اسٹیٹ مارکیٹ کی کیا صورت حال رہے گی اس سے عام شہری کو کیا فائدہ پہنچے گا، پہنچے گا بھی یا نہیں اس حوالے ماہرین مختلف آرا رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بجٹ 26-2025: سوزوکی آلٹو کی قیمت میں اضافہ ہوگا یا کمی؟

ریئل اسٹیٹ ایکسپرٹ اور ڈکلیریا کے صدر جوہر اقبال نے ریئل اسٹیٹ کے لیے بجٹ سال 2025-26 کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ میں مجموعی طور رئیل اسٹیٹ کے حوالے سے چیزوں کو قبول کیا گیا ہے اور یہ بجٹ ریئل اسٹیٹ انڈسٹری کے لیے بہترین ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ چیزیں اب بھی رہتی ہیں جو ہم کروا لیں گے اور ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں 5 سال کی پالیسی ملے۔

جوہر اقبال نے کہا کہ اگر عوام کی بات کی جائے تو اس کے لیے ٹیکسز کم ہوگئے ہیں، ای ای ٹی جو کمرشل پلاٹس پر ہوتا تھا اس میں کمی آگئی ہے، 2 ہزار اسکوائر فٹ کے پلاٹ کے ٹیکسوں میں کمی ہو چکی ہے اور ہم عام شہریوں کے لیے مزید ٹیکسوں میں کمی کی امید کرتے ہیں۔

مزید پڑھیے: بجٹ 26-2025، نان فائلرز کی زندگی مزید تنگ کرنے کا فیصلہ

ریئل اسٹیٹ ایکسپرٹ فیصل شیروانی کا کہنا ہے کہ ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا کیوں کہ بہت سی چیزیں ایسی ہوتی ہیں کہ حکومت اعلانات تو کرتی ہے لیکن اس کا ایس آر او نہیں آتا۔

فیصل شیروانی کے مطابق بظاہر فائلر کو اب 4 یا 5 فیصد کم ٹیکس دینا ہوگا اگر تو ایریا وائز ٹیکس میں رد وبدل ہوتا ہے تو پلس پوائنٹ ہوگا ریئل اسٹیٹ کے لیے لیکن ایسا نہ ہوا یا فائلر اور نان فائلر کی کٹیگری کو ہی ختم کردیں تو مطلب یہ ہوگا کہ کان ادھر سے پکڑیں یا ادھر سے بات ایک ہی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ بجٹ 2025-26 کے بعد ریئل اسٹیٹ مارکیٹ پر کوئی اثر نہیں پڑنے والا کیوں کہ یہ محض اعلانات ہیں کیوں کہ سرمایہ کار انتظار کرے گا اس بات کا کہ جو حکومت نے اعلانات کیے ہیں ان پر عمل در آمد بھی ہوتا ہے یا نہیں اور سرمایہ کار کو فائدہ کیا مل رہا ہے۔

مزید پڑھیں: بجٹ 26-2025: پراپرٹی کی خریداری و فروخت پر عائد ٹیکسز میں بڑی کمی

فیصل شیروانی نے کہا کہ اوورسیز یا نان فائلر کو تو سہولیات دے دی ہیں لیکن مجموعی طور پر کوئی فائدہ نظر نہیں آرہا ہے جبکہ فائلر کو اس بجٹ میں ریئل اسٹیٹ کے حوالے سے کوئی فائدہ نہیں ملا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئندہ بجٹ بجٹ 2025-26 پراپرٹی کی خریدوفروخت ریئل اسٹیٹ نان فائلرز نان فائلز کے لیے آسانی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پراپرٹی کی خریدوفروخت ریئل اسٹیٹ نان فائلرز نان فائلز کے لیے ا سانی ریئل اسٹیٹ کے نان فائلر فائلر کو کے لیے

پڑھیں:

بجٹ میں رئیل اسٹیٹ کو ریلیف دینا حیران کن، خرم حسین

لاہور:

ماہرمعیشت خرم حسین نے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ میں ٹیکس کا ہدف کافی بڑھا ہے جس میں زیادہ بوجھ انکم ٹیکس اور سیلزٹیکس پرا رہا ہے.

انھوں نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کاروباری طبقے کے بجائے رئیل اسٹیٹ کو کافی ریلیف دیا گیا جوحیران کن ہے، تنخواہ دار طبقے کو نہ ہونے کے برابر ریلیف ملا جو اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے.

ماہرمعیشت ندیم الحق نے کہا کہ بجٹ میں کچھ نہیں ہے،جب تک ہم آئی ایم ایف کے پروگرام میں ہیں یہ ان کا اور سٹی بینک کا تیارکردہ بجٹ ہے حالانکہ گذشتہ دس برسوں سے ٹھوس اقدام کی ضرورت ہے، کوئی خرچہ کم کیا جائے، اٹھارویں ترمیم کے بعد بیس ،پچیس بلکہ پچاس وزارتیں ختم کی جائیں، ہزاروں فضول ادارے ختم کیے جاتے،دس ،بیس لاکھ ملازمین فارغ کئے جاتے مگرہمارے سیاستدانوں میں دم ہے نہ عقل ہے.

ماہر معیشت علی حسنین نے کہاکہ رئیل اسٹیٹ غیر پیداواری شعبہ ہے جس میں سرمایہ کاری لاک ہوجاتی ہے اس پر فیاضی نہ دکھائی جاتی تو بہتر تھا، مالی استحکام کیلیے اصلاحات نہیں کی گئیں،آئی ایم ایف کے پروگرام سے نکلے بغیر مالی خودمختاری ممکن نہیں ہے.

ماہر معیشت یوسف نذر نے کہا کہ بینکرز اور آئی ایم ایف کی سب سے زیادہ توجہ قرضوں کی واپسی پر ہوتی ہے ان کو پروا نہیں ہوتی کہ اقتصادی اصلاحات ہوں یا نہ ہوں، آئی ایم ایف اور پاکستان کے قومی مفاد میں تضاد ہے جسے سمجھنا چاہیے، دوسرا بنیادی تضاد اشرافیہ اور ملکی اقتصادی بڑھوتری کا ہے، بجٹ بنانے والے ماہر معیشت نہیں بلکہ کمرشل بینکر تھے، ان کے ہوتے ہوئے مالیاتی اصلاحات کی توقع خوش فہمی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بجٹ 26-2025: ٹیکس میں کمی کے بعد کیا ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری بڑھے گی؟
  • عمرہ کرنے والوں کے لیے ویزے جاری کرنے کا آغاز
  • بجٹ میں رئیل اسٹیٹ کو ریلیف دینا حیران کن، خرم حسین
  • بجٹ 26-2025: پراپرٹی کی خریداری و فروخت پر عائد ٹیکسز میں بڑی کمی
  • نان فائلر گاڑی، جائیداد نہیں خرید سکیں گے،بینک اکاؤنٹ نہیں کھلے گا
  • فنانس بل کی منظوری ، کتنی تنخواہ لینے والے پر کتنا ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آگئیں
  • وفاقی بجٹ، پراپرٹی اور ریئل اسٹیٹ سیکٹر کیلئے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز
  • نئے بجٹ میں پراپرٹی، رئیل اسٹیٹ اور تعمیراتی شعبے کو ریلیف ملنے کا امکان
  • مالی سال 26-2025 کا وفاقی بجٹ کل پیش کیا جائے گا