Jasarat News:
2025-06-12@07:46:02 GMT

محراب پور:دو گروپوں میں تصادم،ایک ہلاک،9زخمی ہوگئے

اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

 

محراب پور(جسارت نیوز)دو گروہی تصادم، ایک شخص جاں بحق، 9 زخمی ہوگئے،پہلا گروہی تصادم گاؤں فیض محمد راجپر میں پیش ا?یا جہاں رشتہ داری کے تنازعہ پر راجپر برادری کے دو گروپوں میں تصادم ہوگیا، جس میں کلہاڑی، ڈنڈے چل گئے اور فائرنگ کا تبادلہ ہوا، تصادم میں بابر راجپر ولد علی دوست راجپر جاں بحق ہوگیا، محمد نیاز ولد غلام حسین راجپر، علی دوست ولد غلام مرتضی راجپر، محمد نوید ولد علی دوست راجپر زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا ہے،متاثرہ فریق کے مطابق غلام مرتضیٰ، محمد جلال اور محمد راشد اور دیگر نے حملہ کیا ہے، پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہے، دوسرا گروہی تصادم مورو پولیس تھانہ کی حدود چوہان کالونی میں ہوا جہاں بچوں کی معمولی تکرار میں بڑے کھود پڑے، اس تصادم میں ڈنڈے، اینٹوں کا استعمال ہوا جس میں 3 خواتین، بچوں سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے، جنہیں مورو اسپتال منتقل کر دیا ہے پولیس مزید تفتیش کر رہی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ایران نے 2018 کے تصادم میں ملوث داعش کے 9 جنگجوؤں کو پھانسی دے دی

ایران نے 2018 میں ہونے والے ایک مسلح تصادم کے سلسلے میں شدت پسند تنظیم داعش سے تعلق رکھنے والے 9 افراد کو پھانسی دے دی ہے۔

عدلیہ سے وابستہ سرکاری خبر ایجنسی میزان کے مطابق ان افراد کو ایران کی نیم فوجی فورسز، پاسدارانِ انقلاب(IRGC)، کے ساتھ جھڑپ کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، جس میں 3 ایرانی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان افراد کو ریاست کے خلاف مسلح کارروائی اور دہشتگرد تنظیم کی رکنیت کے الزامات میں قصوروار ٹھہرایا گیا، اور اسلامی جمہوریہ ایران میں رائج سزائے موت کے طریقہ کار کے تحت انہیں پھانسی دی گئی۔

اگرچہ ان افراد کی شناخت یا واقعے کی درست جگہ ظاہر نہیں کی گئی، مگر یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا تھا جب ایران کی سیکیورٹی فورسز علاقے میں داعش کی بڑھتی سرگرمیوں کے تناظر میں چوکس تھیں۔ داعش کو عراق و شام میں اپنے سابقہ ٹھکانوں سے نکالے جانے کے باوجود، مشرق وسطیٰ میں وہ اب بھی وقفے وقفے سے مہلک حملے کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: ترکیہ کو مطلوب ترین داعش دہشتگرد ابو یاسر التُرکی پاکستانی تعاون سے گرفتار

داعش کی افغانستان میں سرگرمیوں، خصوصاً طالبان کے 2021 کے بعد کنٹرول سنبھالنے کے بعد، دوبارہ ابھرنے کے آثار دیکھے گئے ہیں۔ داعش خراسان (ISKP) نے افغانستان میں کئی نمایاں حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

ایران میں بھی داعش کی جانب سے متعدد حملے کیے گئے، جن میں جون 2017 میں پارلیمنٹ اور آیت اللہ خمینی کے مزار پر حملہ شامل ہے، جس میں کم از کم 18 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

حالیہ واقعہ جنوری 2024 میں پیش آیا، جب داعش نے جنرل قاسم سلیمانی کی یاد میں ہونے والی تقریب میں خودکش دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی۔ جنوب مشرقی شہر کرمان میں ہونے والے ان دھماکوں میں کم از کم 94 افراد جان سے گئے، جو ایران کی حالیہ تاریخ کے سب سے ہلاکت خیز حملوں میں شمار ہوتے ہیں۔

ایرانی حکام بارہا کہہ چکے ہیں کہ ایسے حملوں میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، اور منگل کو ہونے والی پھانسیاں بظاہر اسی عزم کا اظہار ہیں کہ ایران اپنی سرزمین یا سرحدوں کے قریب سرگرم انتہا پسند گروہوں سے سختی سے نمٹے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایران پھانسی داعش طالبان

متعلقہ مضامین

  • جنوبی افریقا میں شدید برفباری، سیلاب : حادثات میں 49 افراد ہلاک
  • ایرانی بندرگاہ پر آگ بھڑک اٹھی: 3 افراد ہلاک، 10 زخمی
  • محراب پور:دوست نے دوست کو قتل کرکے خودکشی کرلی
  • محراب پور: دو مختلف ٹریفک حادثات میں ایک نوجوان ہلاک، ایک زخمی
  • آسٹریا:ہائی اسکول میں فائرنگ سے طالب علم اور اساتذہ سمیت 9 افراد ہلاک
  • ایران نے 2018 کے تصادم میں ملوث داعش کے 9 جنگجوؤں کو پھانسی دے دی
  • محرابپور،گروہی تصادم میں بچوں سمیت متعدد افراد زخمی
  • مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کے دو اہلکار ہلاک، ایک نے خودکشی کرلی
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے 2 اہلکار ہلاک