غزہ پر حکومتی موقف سے متفق نہ ہونیوالے 300 برطانوی فارن آفس کے ملازمین کا مستعفی ہونے پر غور
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ ملازمین نے اسرائیل کو اسلحہ کی فروخت اور اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کو نظر انداز کرنے کا معاملہ اٹھایا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ غزہ پر حکومتی موقف سے متفق نہ ہونے والے فارن آفس کے ملازمین مستعفی ہونے پر غور کرسکتے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق فارن آفس کے 300 سے زائد ملازمین نے غزہ پر اسرائیلی طرز عمل کے حوالے سے حکومتی تعاون پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملازمین نے اپنے خدشات کا اظہار فارن سیکریٹری ڈیوڈ لیمی کے نام ایک خط میں کیا تھا۔ میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ ملازمین نے اسرائیل کو اسلحہ کی فروخت اور اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کو نظر انداز کرنے کا معاملہ اٹھایا تھا۔
فارن آفس کا کہنا ہے کہ عملے کے پاس تحفظات کے اظہار کا نظام موجود ہے، غزہ میں جنگ کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین کا لحاظ رکھا گیا ہے۔ فارن آفس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ حکومتی پالیسی سے اختلاف رکھنے والے سول سروس سے مستعفی ہوسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ 2023ء کے بعد سرکاری ملازمین کے طرف سے وزراء، دفتر خارجہ کے منیجرز کو تحفظات کے حوالے سے یہ چوتھا خط لکھا گیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ملازمین نے فارن آفس
پڑھیں:
برطانیہ میں کسی کو رنگ یا پس منظر کی وجہ سے خوفزدہ نہیں ہونے دیا جائے گا: کیئر اسٹارمر
لندن: برطانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے کہا ہے کہ برطانیہ میں کسی کو سڑکوں پر اس کے رنگ یا پس منظر کی بنیاد پر خوفزدہ نہیں ہونے دیا جائے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے، لیکن کسی کو پولیس پر تشدد کرنے یا رنگ و نسل کی وجہ سے ڈرانا برداشت نہیں کیا جائے گا۔
وزیر اعظم نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ برطانوی پرچم ہمارے متنوع ملک کی نمائندگی کرتا ہے، اور اسے تشدد یا تقسیم کی علامت بنانے والوں کے حوالے نہیں کیا جائے گا۔
یہ بیان لندن میں ہفتے کے روز دائیں بازو کے اینٹی امیگریشن مارچ کے بعد سامنے آیا، جس دوران 2 پولیس افسر زخمی اور 25 مظاہرین گرفتار ہوئے تھے۔