خیبرپختونخوا میں حکومت کا ایک کے بعد ایک اسکینڈل سامنے آرہا ہے۔ اب ایک تازہ انکشاف ہوا ہے جس کے مطابق محکمہ لائیو اسٹاک کی 80 گاڑیاں غائب ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق خیبرپختونخوا کے محکمہ لائیو اسٹاک سے متعلق جاری کردہ تازہ آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ محکمے کی 80 سرکاری گاڑیاں غائب ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کوہستان میگا کرپشن اسکینڈل: نیب خیبرپختونخوا نے اعظم سواتی کو طلب کرلیا

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آڈٹ کے دوران محکمہ لائیو اسٹاک مطلوبہ گاڑیوں کا ریکارڈ پیش کرنے میں ناکام رہا۔

محکمہ ایکسائز کے ڈیٹا کے مطابق یہ 80 سے زیادہ گاڑیاں ڈائریکٹر جنرل لائیو اسٹاک کے نام پر رجسٹرڈ ہیں، تاہم رجسٹریشن کے باوجود یہ گاڑیاں نہ دفاتر میں موجود ہیں، نہ ہی فیلڈ میں استعمال ہوتی نظر آئیں۔

آڈٹ رپورٹ میں غائب گاڑیوں کا سراغ لگانے اور ذمہ داروں کا تعین کرنے کی سفارش کی گئی ہے، جب کہ رپورٹ میں محکمہ لائیو اسٹاک کی شفافیت پر سنگین سوالات بھی اٹھائے گئے ہیں۔

رپورٹس مطابق محکمہ لائیو اسٹاک نے سال 2007 سے 2021 کے دوران مختلف منصوبوں کے لیے 200 سے زیادہ گاڑیاں خریدی تھیں، جن میں سے ایک بڑی تعداد کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر لائیو اسٹاک فضل حکیم نے کہا ہے کہ تمام گاڑیوں کو واپس جمع کرانے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 40 ارب روپے کے کوہستان کرپشن کیس میں نیب نے 8 اہم ملزمان گرفتار کر لیے

انہوں نے بتایا کہ غائب گاڑیوں کا پتا لگانے کے لیے لیٹرز جاری کیے جا چکے ہیں اور سیکریٹری لائیو اسٹاک نے تمام متعلقہ محکموں کو خطوط ارسال کردیے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آڈٹ رپورٹ ایک اور اسکینڈل خیبرپختونخوا حکومت گاڑیاں غائب محکمہ لائیو اسٹاک وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ڈٹ رپورٹ ایک اور اسکینڈل خیبرپختونخوا حکومت گاڑیاں غائب محکمہ لائیو اسٹاک وی نیوز محکمہ لائیو اسٹاک گاڑیاں غائب رپورٹ میں

پڑھیں:

بلوچستان کے محکمہ ریونیو میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف

بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں محکمہ ریونیو میں کئی سنگین بے ضابطگیوں کی نشاندہی ہوئی۔بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی اصغر ترین کی صدارت میں ہوا جس دوران محکمہ ریونیو کی آڈٹ اور کمپلائنس رپورٹ پر غورکیا گیا جب کہ اجلاس میں کئی سنگین بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی۔ دوران اجلاس پبلک اکاونٹس کمیٹی کو بتایا گیا کہ 17-2016 میں محکمہ ریونیو کے بجٹ میں نان ڈیولپمنٹ فنڈز کی مد میں 3 ارب 33کروڑروپے مختص کیے گئے، محکمہ رقم میں سے 2 ارب 59کروڑ روپے خرچ کرسکا جب کہ 74کروڑ روپے کی بچت کو واپس ہی نہیں کیا گیا۔دفاعی شعبے کے آڈٹ میں سنگین مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف 2019-21کے دوران 3کروڑ 37 لاکھ روپے کے اخراجات کا ریکارڈ محکمہ ریونیو نے فراہم نہیں کیا، 22-2020 میں مختلف ڈپٹی کمشنرز نے 19 ارب روپے بینک اکاؤنٹس میں رکھے۔اجلاس میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بتایا گیا کہ سرکاری خزانے کے بجائے بینک اکاؤنٹس میں رقم رکھنا قواعد و ضوابط کے منافی ہے، 21-2019 کے دوران عشر، آبیانہ اور زرعی انکم ٹیکس کی مد میں ایک ارب روپے سے زائد کی وصولی نہیں کی گئی، رقم وصول نہ کرنے سے سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔بعد ازاں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے5 برس پہلے دیے گئے احکامات پر عملد رآمد نہ کرنے والے ڈپٹی کمشنرز اور کمشنرز کے خلاف تحریک استحقاق لانے کا فیصلہ کرلیا۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت بلوچستان کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم، بحران کا خدشہ
  • این ڈی ایم اے اور محکمہ موسمیات نے بارشوں کی الگ الگ پیش گوئی کی، سینیٹ کمیٹی میں انکشاف
  • بلوچستان میں محکمہ خوراک کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم
  • خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ میں کروڑوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
  • محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف
  • اسرائیل نے غزہ میں قحط نہ ہونے کا پروپیگنڈا کرنے کیلئے لاکھوں یورو خرچ کیے، رپورٹ میں انکشاف
  • خیبرپختونخوا: محکمہ تعلیم کے ملازمین کی تعلیمی چھٹی کا غلط استعمال بے نقاب
  • بلوچستان کے محکمہ ریونیو میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • خیبرپختونخوا، دہشتگردی سے متاثرہ علاقوں میں ایس ایچ اوز کو بلٹ پروف گاڑیاں دینے کا فیصلہ
  • خیبرپختونخوا میں پولیو کے 2 نئے کیسز رپورٹ، رواں برس تعداد 26 تک پہنچ گئی