دو طبقے پھر پسے جائینگے، تنخواہ دار اور کسان پر سارا بوجھ ڈالا جائیگا، عمران
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
راولپنڈی(نیوز ڈیسک) بانی پاکستان تحریک انصاف نے کہاہے کہ بجٹ میں دوطبقے پھر پسے جائیں گے ،تنخواہ دار طبقے اور کسان پر سارا بوجھ ڈالا جائے گا۔
اڈیالہ جیل میں اپنی بہنوں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ خیبر پختونخواکابجٹ ٹیکس فری ہوگا۔
منگل کوبانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے والی اپنی دوبہنوں کے ہمراہاڈیالہ جیل کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے علیمہ خان نے کہاکہ با نی پی ٹی آئی پارٹی سربراہ ہیں انکے بغیر بجٹ کی ایلوکیشن نہیں ہوسکتی آج سلمان اکرم راجہ سمیت کسی وکیل کو ملاقات نہیں کرنے دی گئی،مجھے آج بھی باہر بٹھائے رکھا گیا ملاقات نہیں دی گئی۔
علیمہ خان کاکہناتھاکہ بانی نے کہا ہے کہ وہ پارٹی کے سربراہ ہیں انکے بغیر بجٹ کی ایلوکیشن نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے بتایاکہ بانی نے علی امین گنڈا پور کو کہا کہ معاشی ٹیم کو بجٹ پر مشاورت کی اجازت ملنی چاہیئے،حکومت اتنی خوفزدہ ہے کہ چار پانچ لوگوں کو مشاورت بھی نہیں کرنے دیتی،آئی ایم ایف کی شرط بھی ہے وہ اپوزیشن میں پی ٹی آئی سے مشاورت کریں گے ۔
علیمہ خان نے کہاکہ بانی نے پوری قوم کو احتجاجی تحریک کی تیاری کرنے کا کہا ہے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاک افغان تعلقات عمران خان دور میں اچھے تھے، ذبیح اللہ مجاہد
سویلین حکومت تعلقات قائم کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے، اسٹیبلشمنٹ اس کی اجازت نہیں دیتی،پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات کو روکنے کا اختیار نہیں، ترجمان کا ٹی وی چینل کو انٹرویو
امارت اسلامیہ افغانستان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات کو روکنے کا اختیار نہیں۔ عمران کے دور میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اچھے تھے، خاص طور پر تجارت، ٹی ٹی پی کو کنٹرول کرنے کی کوششوں اور دیگر شعبوں میں، سب کچھ آسانی سے چل رہا تھا۔ پاکستان کی سویلین حکومت افغانستان کے ساتھ باہمی مفادات کی بنیاد پر تعلقات قائم کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے لیکن اسٹیبلشمنٹ اس کی اجازت نہیں دیتی۔ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے مجاہد نے کہا کہ افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی ایلچی صادق خان کابل میں تھے اور انہوں نے افغان حکام سے مثبت بات چیت کی، لیکن اسی عرصے کے دوران پاکستان نے افغان سرزمین پر حملے بھی کیے۔مجاہد نے نوٹ کیا کہ پاکستان کی طرف سے ڈیورنڈ لائن کے ساتھ کراسنگ کی بندش سے دونوں طرف کے تاجروں کو بڑا نقصان ہوا ہے، اور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے معاملات کو سیاست سے الگ رکھنا چاہیے، دوسری طرف پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات روکنا ہمارا اختیار نہیں۔دریائے کنڑ پر ڈیم بننے کی خبروں پر پاکستان کی تشویش سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغان سرزمین پر تعمیرات اور دیگر سرگرمیاں مکمل طور پر افغانستان کا حق ہے، اگر دریائے کنڑ پر کوئی ڈیم بنایا جاتا ہے تو اس سے پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا، پانی اپنی قدرتی سمت میں بہنا جاری رہے گا، اور اسے مقررہ راستے میں ہی استعمال کیا جائے گا۔ذبیح اللہ مجاہد نے سابق پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے دور میں افغانستان اور پاکستان کے تعلقات پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عمران کے دور میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اچھے تھے، خاص طور پر تجارت، ٹی ٹی پی کو کنٹرول کرنے کی کوششوں اور دیگر شعبوں میں، سب کچھ آسانی سے چل رہا تھا۔انہوں نے پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ افغان سرزمین پر ہونے والی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے بارے میں کسی بھی معلومات کو امارت اسلامیہ کے ساتھ شیٔر کرے تاکہ مناسب کارروائی کی جاسکے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فریق چاہتا ہے کہ ہم پاکستان کے اندر ہونے والے واقعات کو بھی روکیں، لیکن پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات کو روکنا ہمارے اختیار سے باہر ہے۔ امارت اسلامیہ پاکستان میں عدم تحفظ نہیں چاہتی اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ افغان سرزمین سے کوئی خطرہ پیدا نہ ہو۔افغان ترجمان نے امید ظاہر کی کہ کابل اور اسلام آباد کے درمیان مذاکرات کے اگلے دور میں دو طرفہ مسائل کے دیرپا حل تلاش کرنے کے لیے دیانتدارانہ اور ٹھوس بات چیت ہوگی۔