انٹارکٹیکا میں موجود ایمپیرر یعنی شاہی پینگوئن کی آبادی میں خطرناک حد تک کمی واقع ہوئی ہے، جس کی بڑی وجہ عالمی حدت اور ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات بتائی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی انٹارکٹک سروے کے ماہر پیٹر فریٹ ویل کی زیرِ نگرانی کی گئی ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شاہی پینگوئن کی تعداد میں تقریباً 25 فیصد کمی واقع ہوچکی ہے، جو ماہرین کی ابتدائی پیشگوئیوں سے کہیں زیادہ تشویشناک ہے۔

پیٹر فریٹ ویل کا کہنا ہے کہ ہمارے سامنے ماحولیاتی تبدیلی اور تیزی سے گرتی ہوئی آبادی کی ایک افسوسناک تصویر ہے، یہ سب ہماری توقعات سے بھی تیز ہو رہا ہے لیکن ابھی دیر نہیں ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: انٹارکٹیکا کے پینگوئنز بھی ٹرمپ ٹیرف متاثرین میں شامل

پیٹر فریٹ ویل کے مطابق اس تحقیق میں پینگوئن کی 16 کالونیوں کی نگرانی کی گئی، جو دنیا بھر میں موجود شاہی پینگوئن کی کل آبادی کا تقریباً ایک تہائی حصہ بنتی ہیں۔

’گلوبل وارمنگ یا عالمی سطح پر ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے قطب جنوبی یا انٹارکٹیکا کی برف پگھل رہی ہے جس سے ایمپیرر پینگوئن کی بقا خطرے میں پڑ رہی ہے۔‘

رپورٹ کے مطابق ایمپرر پینگوئن اپنی بقا اور سردی سے بچنے اور بیرونی حملہ آوروں سے محفوظ رہنے کے لیے اکثر اکٹھے مل کر زندگی گزارتے ہیں ۔

مزید پڑھیں: انٹارکٹیکا کی تیزی سے پگھلتی برف کا سمندروں پر کتنا خوفناک اثر  پڑ سکتا ہے؟

ایمپیرر پینگوئن کے بچوں کی پیدائش اور پرورش سمندر پر تیرتے برف کے بڑے ٹکڑوں پر ہوتی ہے، جسے فاسٹ آئس کہا جاتا ہے، یہ ٹکڑے زمین یا برف کے بڑے حصے سے مکمل طور پر علیحدہ نہیں ہوتے بلکہ ان کا کچھ حصہ ان سے جڑا ہوتا ہے، پیدائش سے موت تک ایمپیرر پینگوئن اپنی زندگی برف کے اوپر یا اس کے اردگرد گزارتے ہیں۔

واضح رہے کہ دنیا میں پائی جانے والی پینگوئن کی کل 18 اقسام میں ایمپیرر پینگوئن سب سے بڑے ہیں، ان کا شمار دنیا میں پائے جانے والے سب سے بڑے پرندوں میں ہوتا ہے، ان کی قامت کم و بیش 120 سینٹی میٹر اور وزن 40 کلوگرام کے لگ بھگ ہوتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انٹارکٹیکا برفانی مسکن پینگوئن.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انٹارکٹیکا برفانی مسکن پینگوئن ایمپیرر پینگوئن شاہی پینگوئن کی

پڑھیں:

ڈی جی ایس بی سی اے کا صوبے کی تمام مخدوش عمارتوں اور غیرقانونی تعمیرات کے سروے کا حکم

کراچی:

وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ کی ہدایات پر ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) مزمل حسین ہالیپوٹو نے سندھ بھر میں خطرناک عمارتوں اور غیرقانونی تعمیرات کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کا آغاز کردیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ یہ اقدامات انسانی جانوں کے تحفظ، شہری سلامتی اور تعمیراتی عمل میں شفافیت لانے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل نے صوبے کی تمام خطرناک عمارتوں کا جامع سروے کرنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ غیرقانونی اور بے ضابطہ تعمیرات کو فوری طور پر روک کر موقع پر ہی مسمار کیا جائے۔

انہوں نے بلڈنگ انسپکٹرز، سینئر انسپکٹرز، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز اور ڈپٹی ڈائریکٹرز کو اپنی حدود میں باقاعدہ نگرانی کرنے کی ہدایت دی تاکہ خطرناک عمارتوں اور تعمیراتی خلاف ورزیوں کی نشاندہی بروقت کی جا سکے۔

افسران کی کارکردگی کو مؤثر بنانے کے لیے ڈائریکٹر جنرل نے اعلان کیا کہ فیلڈ افسران کے لیے ایک گریڈنگ سسٹم تیار کیا جائے گا جو ان کے ذاتی پروفائل میں شامل ہوگا۔ تمام فیلڈ افسران کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ روزانہ اپنی سرگرمیوں کا ریکارڈ ایک فیلڈ بُک میں درج کریں، جو ان کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے بنیادی حوالہ ہوگا۔

مزمل حسین ہالیپوٹو نے آئی ٹی سیکشن کو ہدایت دی کہ خطرناک عمارتوں اور مسمار کی گئی غیرقانونی تعمیرات کا جامع ڈیٹا بیس تیار کیا جائے اور روزانہ کی بنیاد پر اپ ڈیٹ کیا جائے تاکہ نگرانی کا عمل شفاف اور مؤثر بنایا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جدید ڈیجیٹل مانیٹرنگ سسٹم بھی متعارف کرایا جائے گا تاکہ فیلڈ کارروائیوں کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔

ڈائریکٹر جنرل نے واضح کیا کہ بروقت رپورٹ جمع نہ کرانے یا فرائض میں غفلت برتنے والے افسران کے خلاف ای اینڈ ڈی رولز کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے مزید ہدایت دی کہ تمام افسران اپنی حاضری کو یقینی بنائیں اور روزانہ صبح 9 بجے دفاتر میں موجود ہوں۔

ڈی جی ایس بی سی اے نے کہا کہ یہ اقدامات حکومت کے شفافیت، کارکردگی اور عوامی خدمت کے ویژن کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “ہماری اولین ترجیح شہریوں کی جانوں کا تحفظ ہے اور کسی بھی غیرقانونی یا خطرناک تعمیرات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پرنس ولیم اور ہیری کے درمیان برسوں پرانی رقابت کی وجہ کیا ہے؟
  • لکسمبرگ میں نئے بادشاہ گیوم نے تخت سنبھال لیا، عوام کا استقبال
  • کیا سیڑھیاں چڑھتے ہوئے دل کی رفتار بڑھ جانا خطرناک ہے؟
  • حسین آبادی میوزیم —  گلگت بلتستان کا سب سے بڑا نجی میوزیم
  • ماحولیاتی تبدیلی اور آبادی میں اضافہ پاکستان کے لیے بڑے چیلنجز ہیں، وزیر خزانہ
  • راولپنڈی میں ڈینگی کے خطرناک وار کا سلسلہ جاری 
  • دنیا کا سب سے زیادہ آبادی کا حامل شہر کون سا ہے؟ حیران کن نام سامنے آگیا
  • ڈی جی ایس بی سی اے کا صوبے کی تمام مخدوش عمارتوں اور غیرقانونی تعمیرات کے سروے کا حکم
  • مودی راج؛ بھارت میں جرائم کی شرح خطرناک حد تک بلند، عوام بے یار و مددگار
  • یوپی موڑ کراچی پر آگ لگنے سے کچی آبادی متاثر، 20 جھگیاں جل کر راکھ