پاکستان کی انٹیلی جنس شراکت سے بڑی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں، امریکی اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی سینٹ کام کے سربراہ نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان کی انٹیلی جنس شراکت سے امریکا کو بڑی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔
امریکی فوج کے اعلیٰ ترین حلقوں سے پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف کردار کو ایک مرتبہ پھر سراہا گیا ہے اور اس بار یہ اعتراف امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل ایرک کوریلا کی جانب سے سامنے آیا ہے، جنہوں نے کھل کر پاکستان کو انسداد دہشت گردی کا ایک اہم اور قابلِ بھروسا شراکت دار قرار دیا ہے۔
ان کے اس بیان نے عالمی سطح پر ایک بار پھر یہ حقیقت اجاگر کی ہے کہ پاکستان نہ صرف دہشت گرد عناصر کے خلاف فرنٹ لائن پر موجود ہے بلکہ عالمی امن کے قیام میں بھی اس کا کردار قابلِ قدر ہے۔
امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی میں پیش کی گئی اپنی رپورٹ اور اظہارِ خیال کرتے ہوئے جنرل کوریلا نے زور دیا کہ دہشت گرد تنظیم داعش خراسان آج کی دنیا میں بدستور ایک فعال خطرہ ہے، مگر پاکستان کی مربوط حکمت عملی نے اس خطرے کو بڑی حد تک محدود کرنے میں مدد دی ہے۔
انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ پاکستان کے ساتھ خفیہ معلومات کے تبادلے اور قریبی انٹیلی جنس تعاون کے نتیجے میں نہ صرف داعش خراسان کو زبردست دھچکا پہنچا، بلکہ اس تنظیم کے کئی سرکردہ رہنماؤں کو ہلاک یا گرفتار بھی کیا گیا۔
جنرل کوریلا کے مطابق اس اشتراکِ عمل کے دوران دہشت گردی کے کئی بڑے نیٹ ورکس کو بے نقاب کیا گیا اور اس میں سب سے اہم کامیابی ایبے گیٹ بم دھماکے کے ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری تھی، جسے بعد ازاں امریکی حکام کے حوالے کیا گیا۔ اس اہم کارروائی کی اطلاع بذاتِ خود پاکستانی آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے جنرل کوریلا کو دی، جو اس سطح پر دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد اور تعاون کا عملی مظہر ہے۔
جنرل کوریلا نے پاکستان کی جانب سے محدود وسائل کے باوجود انٹیلی جنس معلومات کے مؤثر تبادلے اور دہشت گردوں کی سرکوبی کے لیے کیے گئے اقدامات کو انتہائی مؤثر اور پیشہ ورانہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ داعش خراسان اس وقت پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی علاقوں میں متحرک ہے اور یہی وہ مقام ہے جہاں پاکستان نے عملی کارروائیاں کر کے اس تنظیم کی کمر توڑنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
مزید برآں جنرل کوریلا نے واضح کیا کہ صرف 2024ء کے آغاز سے اب تک پاکستان کے مغربی سرحدی علاقوں میں ایک ہزار سے زائد دہشتگرد حملے ریکارڈ کیے جا چکے ہیں، جن میں سیکڑوں سیکورٹی اہلکار اور عام شہری جاں بحق ہو چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے ان پے در پے حملوں کے باوجود پاکستان نے انسداد دہشت گردی کے محاذ پر نہ صرف ثابت قدمی دکھائی ہے بلکہ مسلسل کارروائیوں کے ذریعے خطرات کو محدود کیا ہے۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ ان کارروائیوں کے نتیجے میں داعش خراسان کی سرگرمیوں میں واضح کمی آئی ہے اور تنظیم کے متعدد نیٹ ورکس کو نقصان پہنچا ہے۔ جنرل کوریلا نے اس پہلو کو بھی اجاگر کیا کہ پاکستان کی کوششوں نے نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ عالمی سطح پر انسداد دہشت گردی کے مجموعی منظرنامے کو مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
اپنے خطاب کے اختتام پر جنرل کوریلا نے امریکا کی جنوبی ایشیائی پالیسی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کو بیک وقت پاکستان اور بھارت دونوں کے ساتھ تعلقات قائم رکھنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی ضروری امر نہیں کہ بھارت کے ساتھ قربت کے باعث پاکستان کے ساتھ تعلقات متاثر ہوں۔ اس بیان سے یہ عندیہ بھی ملتا ہے کہ امریکا خطے میں توازن برقرار رکھتے ہوئے دونوں ممالک کے ساتھ تعلقات کو بیک وقت مضبوط رکھنے کا خواہاں ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جنرل کوریلا نے دہشت گردی کے پاکستان کی انٹیلی جنس پاکستان کے کہ پاکستان کے ساتھ کیا کہ
پڑھیں:
فیلڈ مارشل کی چینی سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں، سٹریٹجک شراکت داری کا عزم
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن) فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر نے چین کا سرکاری دورہ کیا جہاں انہوں نے چین کی اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت کے ساتھ سلسلہ وار ملاقاتیں کیں جن میں پاکستان اور چین کے درمیان آہنی سٹریٹجک شراکت داری کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق فیلڈ مارشل نے عوامی جمہوریہ چین کے نائب صدر ہان ژینگ اور وزیر خارجہ وانگ ای سے ملاقات کی، ان ملاقاتوں میں خطے اور عالمی سطح پر بدلتے ہوئے سیاسی منظرنامے، چین-پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت روابط کے اقدامات اور مشترکہ جغرافیائی و سیاسی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مربوط ردعمل کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
حماد اظہر کا سرنڈر کرنے کا فیصلہ ، نجی ٹی وی کا دعویٰ
دونوں جانب سے دوطرفہ تعلقات کی گہرائی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا اور خودمختار مساوات، کثیرالجہتی تعاون اور طویل المدتی علاقائی استحکام کے لیے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا گیا۔
چینی قیادت نے پاکستان کی مسلح افواج کو خطے میں امن کی ضامن اور استقامت کی علامت قرار دیتے ہوئے ان کے کردار کو سراہا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے چین کے سینٹرل ملٹری کمیشن کے وائس چیئرمین جنرل ژانگ یوژیا، پیپلز لبریشن آرمی کے پولیٹیکل کمشنر جنرل چن ہوئی اور چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ جنرل کائی زائی جن سے ملاقاتیں کیں۔
دکی ؛ ندی کے کنارے کھیلتے ہوئے 4کم عمر بہنیں ڈوب کر جاں بحق ہو گئیں
پیپلز لبریشن آرمی ہیڈکوارٹرز آمد پر جنرل عاصم منیر کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، جو دونوں ممالک کی افواج کے درمیان دیرینہ بھائی چارے اور عسکری ہم آہنگی کی علامت ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے بتایا گیا کہ ان ملاقاتوں میں دفاع اور سیکیورٹی تعاون پر جامع تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں انسدادِ دہشت گردی میں شراکت، مشترکہ تربیت، دفاعی شعبے کی جدید کاری، اور ادارہ جاتی روابط کو فروغ دینے جیسے اہم امور شامل تھے۔
دونوں جانب سے آپریشنل ہم آہنگی اور تزویراتی رابطوں کو بہتر بنانے پر زور دیا گیا تاکہ ہائبرڈ اور سرحد پار خطرات کا مؤثر طور پر مقابلہ کیا جا سکے، چینی عسکری قیادت نے دوطرفہ دفاعی شراکت داری کی مضبوطی پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور علاقائی امن کے فروغ میں پاکستان کے کلیدی کردار کو تسلیم کیا۔
علما نے بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفہ ناگزیر قرار دیدیا
آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر نے چین کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا اور تمام شعبوں میں پاک چین عسکری تعاون کو مزید وسعت دینے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔