بتائیں بجٹ میں کسان کیلئے کیا رکھا گیا ہے؟ شیخ وقاص اکرم
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان شیخ وقاص اکرم نے استفسار کیا کہ بتایا جائے بجٹ میں کسانوں کےلیے کیا رکھا گیا ہے؟
صاحبزادہ حامد رضا کے ہمراہ پریس کانفرنس میں شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ایک ایک کرکے زراعت کے ہر شعبے کو تباہ کیا جارہا ہے، ہماری تمام زرعی برآمدات میں نمایاں کمی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں کسانوں کے لیے کچھ نہیں ہے جو پہلے ہی تباہ حال ہیں، کپاس کی پیداوار 31 فیصد اور گندم کی پیداوار 13 فیصد کم ہوئی ہے۔
پی ٹی آئی ترجمان نے مزید کہا کہ یہ حکومت کسان دشمن ہے، ان کی پالیسیاں کسانوں کے خلاف ہیں، بتایا جائے کہ بجٹ میں کسانوں کے لیے کیا رکھا گیا ہے؟
اُن کا کہنا تھا کہ کہتے ہیں لیبر فورس میں کسانوں کا حصہ 37 فیصد ہے، 8 فروری کے انتخابات میں کسانوں نے تحریک انصاف کو ووٹ دیا۔
شیخ وقاص اکرم نے یہ بھی کہا کہ بجٹ میں کسانوں کو کچھ نہیں دیا گیا، پنجاب سے کسان رہنماؤں کو یہاں بلایا ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ جو غذائی اجناس کی کمی ہے اسے پورا کرنے کے لیے زرمبادلہ کہاں سے آئے گا؟ کسانوں کو 2200 ارب روپے نقصان ہوا ہے۔
پی ٹی آئی ترجمان نے کہا کہ کپاس کی پیداوار 30 ملین سے 10 ملین گانٹھوں تک آگئی ہے، کسان کے بچے بھوکے مررہے ہیں، کسان کا نقصان کون پورا کرے گا؟
اُن کا کہنا تھا کہ کیا ٹریکٹر اور ٹیوب ویل کی قیمت کم ہوئی یا اضافہ ہو ا؟کسان جس کو ٹریکٹر 3 گنا قیمت پر مل رہا ہے، اس پر سولر ڈیوٹی بھی لگا دی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شیخ وقاص اکرم کسانوں کے کہا کہ
پڑھیں:
پیپلز پارٹی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر رکھا ہے: حافظ نعیم
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے شہر میں سڑکیں بنی ہوئی نہیں ہیں لیکن شہریوں کو ہزاروں کے ای چالان آ رہے ہیں، ہم لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے شہر کو آزادی دلائیں گے۔ایک تقریب سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کراچی میں جماعت اسلامی کے منتخب اراکین اپنی بساط سے زیادہ کام کر رہے ہیں اور کریں گے، ایک مرتبہ پھر 9 ٹاؤنز میں ترقیاتی کاموں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔ان کا کہنا تھا مرتضیٰ وہاب کے کام بھی ان کو دیکھنے پڑتے ہیں، ایس تھری منصوبہ کہاں چلا گیا، شہر میں ٹرانسپورٹ ہے نہیں، سڑکیں بنی نہیں ہیں اور ای چالان ہزاروں میں آرہا ہے، کراچی سرکلر ریلوے نہیں بن رہا ہے، ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کا برا حال کر رکھا ہے، اورنج لائن میں بھی پورے اورنگی کو کور نہیں کیا گیا۔حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کراچی میں قبضے کی سیاست جاری ہے، گاؤں اور دیہات پر قبضے کے بعد شہروں پر قبضہ کر لیا گیا ہے، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے سندھ میں 5 ہزار روپے کا ہے، یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کیے جارہے ہیں، ہم لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے کراچی شہر کو آزادی دلائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں پیپلزپارٹی کی سیٹوں میں من پسند حلقہ بندیوں کی وجہ اضافہ ہوا، پیپلز پارٹی نے دھاندلی کرکے اپنا میئر بنایا، بلدیاتی انتخابات جیت کر لوگ کہتے تھے اختیارات ملیں گے نہیں تو کام کیسے کریں گے، ابھی تک پیپلزپارٹی نے ٹاؤن کو اختیارات منتقل نہیں کیے۔امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کچرا اٹھانے کے اختیارات بھی سندھ حکومت کے پاس ہے، گھر سے جو کچرا اٹھایا جاتا ہے اس کے پیسے لوگ خود ادا کرتے ہیں، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کے پاس گھر سے کچرا اٹھا کر لینڈ فیلڈ سائٹ تک پہنچانے کا پورا میکنزم موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹاؤنز کو کام کرنے سے روکا جا رہا ہے، سٹی وارڈنز کو استعمال کرکے کام میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں، جماعت اسلامی اپنے ٹاؤن میں اختیارات سے بڑھ کر کام کر رہی ہے، جماعت اسلامی کے تحت تعمیر و ترقی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، نارتھ ناظم آباد میں کچھ بلاک کے لوگ شکایت کر رہے ہیں، ٹاؤن چیئرمین وہاں پر بھی کام کریں، شہر کی اونر شپ لیں۔ان کا کہنا تھا 12 سے 15 سال سے کراچی کے بڑے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں، 15 سالوں میں پیپلز پارٹی نے کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا، سیوریج کا نظام بھی ٹاؤن کو دیکھنا پڑ رہا ہے۔امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا پیپلز پارٹی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر لیا ہے، کراچی کے نوجوانوں کو روزگار سے دور کر دیا گیا۔حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا تعلیم خیرات نہیں یہ ہمارے بچوں کا حق ہے، جنریشن زی دنیا میں انقلاب لا رہی ہے، اسی جنریشن زی کو مایوس کیا جا رہا ہے، جنریشن زی اگر مایوس ہوگئی تو پھر غلط راہ پر لگے گی، جماعت اسلامی بنو قابل پروگرام کے ذریعے جنریشن زی کو باصلاحیت بنا رہی ہے۔انہوں نے کہا حکومت سے کہنا چاہتا ہوں ہمیں کام کرنے دو، قبضہ کی سیاست اور کرپشن بند کرو، جماعت اسلامی تیاری کر رہی ہے اگر لوگ ہمارے ساتھ نکلے تو آپ کو جانا ہو گا۔