امریکہ میں مودی سرکار کا خفیہ نیٹ ورک بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جون2025ء) مودی سرکار 2014 سے عالمی سطح پر ریاستی دہشتگردی کا جال بٴْنتی آ رہی ہے، جو اب عالمی سطح پر میں بے نقاب ہو چکا ہے۔امریکی شہر فریمانٹ کے گوردوارے نے ہندو امریکن فاؤنڈیشن کو مودی سرکار کا غیر ملکی ایجنٹ قرار دیتے ہوئے امریکی محکمہ انصاف سے اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔گوردوارے کا الزام ہے کہ ہندو امریکن فاؤنڈیشن بھارتیہ جنتا پارٹی کے مفادات کو امریکہ میں بڑھاوا دے رہی ہے اور بھارتی حکام کو اپنے پروگرامز میں پلیٹ فارم فراہم کر رہی ہے۔
(جاری ہے)
اس تنظیم نے مودی سرکار کی حمایت میں سیاسی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں اور سکھ کارکنوں کے خلاف کارروائیوں میں بھی ملوث ہے۔ فریمانٹ گوردوارے نے مطالبہ کیا کہ ہندو امریکن فاؤنڈیشن کو غیر ملکی ایجنٹ کے طور پر رجسٹر کیا جائے۔مودی سرکار پہلے ہی سکھ کارکنان کے خلاف کینیڈا اور امریکہ میں کارروائیوں کے الزامات کی زد میں ہے۔ امریکہ نے بھی واضح کیا تھا کہہ بھارتی ایجنٹ نے امریکی شہری اور سکھ کارکن، گرپتونت سنگھ پنوکو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی۔ عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد ہندو امریکن فاؤنڈیشن کی سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ہندو امریکن فاؤنڈیشن مودی سرکار
پڑھیں:
رحیم یار خان میں ہندو برادری کے 3 افراد اغوا، ڈی پی او کا نوٹس، بازیابی کے لیے کارروائیاں جاری
رحیم یار خان:نواز آباد کے علاقے میں سرکاری اسپتال کے نزدیک ڈاکوؤں نے ایک خوفناک واردات کے دوران گھر میں گھس کر ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے تین افراد کو اغوا کر لیا۔ مغویوں میں رانجھا تھوری، کنہیا لال اور رمیش تھوری شامل ہیں۔
متاثرہ خاندان کے مطابق درجن بھر مسلح ڈاکو موٹر سائیکلوں پر سوار ہو کر آئے اور گھر میں گھس گئے۔ ڈاکوؤں نے اسلحہ کے زور پر یرغمال بنایا، نقدی اور زیورات لوٹنے کے بعد تین افراد کو زبردستی اغوا کر کے کچے کے علاقے کی طرف لے گئے۔
ڈی پی او رحیم یار خان عرفان سموں نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی بھونگ کی سربراہی میں پولیس کی بھاری نفری کچے کی طرف روانہ کر دی۔ ترجمان پولیس کے مطابق کچے میں داخلے کے تمام راستوں کی ناکہ بندی کر دی گئی ہے اور مغویوں کی بازیابی کے لیے بھرپور کوششیں جاری ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ پولیس مغویوں کو جلد بحفاظت بازیاب کرانے میں کامیاب ہو جائے گی اور ملزمان کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔
علاقے میں اس واقعے کے بعد خوف و ہراس پھیل گیا ہے جبکہ اقلیتی برادری نے واقعے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مغویوں کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا۔