بجٹ 2025-26 : وفاقی حکومت کا کم از کم اجرت برقرار رکھنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت نے نئے مالی سال کے بجٹ میں کم از کم تنخواہ نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ کم از کم اجرت کو موجودہ سطح، یعنی 37 ہزار روپے پر ہی برقرار رکھا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ تنخواہوں کو مہنگائی کے ساتھ جوڑنے کی ضرورت ہے، لیکن اس وقت مالی حالات ایسے نہیں کہ مزید ریلیف دیا جا سکے۔ حکومت جو بھی ریلیف دے رہی ہے وہ قرض لے کر دیا جا رہا ہے، اس لیے اخراجات پر قابو پانا ضروری ہو گیا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے کئی ایسی چیزوں کو پیچھے لایا ہے جو پہلے کبھی واپس نہیں ہوتیں تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ اخراجات میں اضافہ بہت محدود رکھا گیا ہے اور اس بار وفاقی اخراجات میں صرف دو فیصد سے بھی کم اضافہ ہوا ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے زرعی شعبے، لائیو اسٹاک اور چھوٹے کسانوں کی مالی مدد پر بھی زور دیا اور کہا کہ ان شعبوں کے لیے پالیسی سازی اور صوبوں کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ موجودہ کم از کم اجرت گزشتہ سال 37 ہزار روپے مقرر کی گئی تھی، جو اس بجٹ میں بھی برقرار رہے گی۔
مزیدپڑھیں:امریکی خاتون نے سوشل میڈیا پر دوستی کے بعد جھنگ پہنچ کر نوجوان سے شادی کرلی
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
وفاقی کابینہ کا اجلاس؛ بجٹ کی دستاویز سخت سکیورٹی میں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئیں
ویب ڈیسک : وفاقی بجٹ 2025-26 کی تجاویز کی منظوری کیلئے وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے۔
وزیراعظم کی زیرصدارت نئے مالی سال کے بجٹ کی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس جاری ہے۔ کابینہ ارکان کے لیے بجٹ کی دستاویز سخت سیکیورٹی میں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچا دی گئی ہیں۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بجٹ دستاویزات پیش کی جائیں گی۔ دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 5 فیصد رہنے کا تخمینہ جبکہ دفاع کے لیے 2550 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
فیصل قریشی لائیو شو میں سوال پر برہم ہو گئے
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال مجموعی اخراجات 17 ہزار 573 ارب روپے رہنے کا تخمینہ ہے، مجموعی وفاقی ریونیو کا ہدف 19298 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
ایف بی آر ٹیکس وصولی کا ہدف 14131 ارب رکھنے جبکہ نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 5167 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، صوبوں کو محاصل کی منتقلی کا تخمینہ 8206 ارب روپے ہوگا۔