اسرائیلی پارلیمنٹ کی تحلیل کے لیے ابتدائی ووٹنگ آج ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
اسرائیلی پارلیمنٹ کی تحلیل کے لیے ابتدائی ووٹنگ آج ہوگی WhatsAppFacebookTwitter 0 11 June, 2025 سب نیوز
تل ابیب(آئی پی ایس )نیتن یاہو کو آج بڑی سبکی کا خدشہ ہے۔ اسرائیلی پارلیمنٹ کی تحلیل کے لیے ابتدائی ووٹنگ آج ہوگی۔ اسرائیلی وزیراعظم کے اپنے اتحادی بھی مخالف ہوگئے، نیتن یاہو کی ووٹنگ مخر کرانے کی سرتوڑ کوششیں جاری ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن نیاہو کو پارلیمنٹ تحلیل کرنے کے لیے ووٹ کا سامنا ہے جبکہ ان کے اہم اتحادی شراکت داروں نے حکومت گرانے کی دھمکیاں دی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بہت کم لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ اسرائیل کے سب سے طویل عرصے تک کام کرنے والے وزیر اعظم کے لیے آخری مرحلہ ہوگا، جو برسوں سے بدعنوانی کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں، یا ان کی سخت گیر دائیں بازو کی حکومت، جو 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد پیدا ہونے والی سکیورٹی ناکامیوں کے باوجود اب بھی اقتدار میں ہے۔
پارلمینٹ کی تحلیل کا مطالبہ حزب اختلاف کی طرف سے کیا گیا ہے اور یہ ووٹ صرف اسی صورت میں کامیاب ہو گا جب نیتن نیاہو کے الٹرا آرتھوڈوکس اتحادی پارٹنرز فوجی خدمات سے مستثنی قانون کے پاس نہ ہونے پر ان سے اختلاف کر لیں، جو کہ خاص طور پر غزہ کی موجودہ جنگ کے دوران اسرائیلیوں کے درمیان گہری تقسیم کا باعث ہے۔
الٹرا آرتھوڈوکس کی دھمکیاں محض سیاسی حکمت عملی ہو سکتی ہیں اور بہت سے ماہرین توقع کرتے ہیں کہ نیتن نیاہو آخری لمحے میں کوئی سمجھوتہ کر لیں گے۔ تاہم بدھ کے ووٹ کے نتائج نیتن نیاہو کی حکومت کے لیے جنگ کے بعد سب سے بڑا چیلنج ہوں گے اور حکومتی اتحاد ٹوٹنے کے اثرات اسرائیل اور جاری جنگ پر گہرے ہو سکتے ہیں۔
اکثر یہودی مرد تقریبا 3 سال فوجی خدمت کے پابند ہوتے ہیں اور اس کے بعد ریزرو میں خدمات انجام دیتے ہیں۔ یہودی خواتین دو سالہ لازمی خدمت کرتی ہیں۔ مگر سیاسی طور پر طاقتور الٹرا آرتھوڈوکس، جو اسرائیلی معاشرے کا تقریبا 13 فیصد ہیں، روایتی طور پر مذہبی مدرسوں میں مکمل وقت تعلیم حاصل کرنے کی صورت میں چھوٹ حاصل کرتے رہے ہیں۔ یہ چھوٹیں اور کئی طلبا کو دی جانے والی مالی امداد عام عوام میں شدید ناراضگی کا باعث بنی ہیں۔
حماس کے 2023 کے حملے کے بعد، اسرائیل نے 360,000 ریزرو فوجیوں کو متحرک کیا، جو 1973 کی مشرق وسطی کی جنگ کے بعد سب سے بڑی تعیناتی تھی۔اسرائیل اپنی تاریخ کی سب سے طویل جاری جنگ میں مصروف ہے جس نے اس کی مضبوط فوج کو انتہائی دبا میں ڈال دیا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمظفرگڑھ: خاتون اے ڈی سی کے بھیس بدل کربی آئی ایس پی مراکز پر چھاپے، 3000 تک کی ناجائز کٹوتیوں کا انکشاف مظفرگڑھ: خاتون اے ڈی سی کے بھیس بدل کربی آئی ایس پی مراکز پر چھاپے، 3000 تک کی ناجائز کٹوتیوں کا انکشاف ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ سمندر پار پاکستانیوں کا حکومت پر بڑھتے ہوئے اعتماد کا ثبوت ہے، وزیراعظم پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی سلیکشن کمیٹی سے متعلق بڑا اعلان کردیا،تبدیلی کی افواہیں دم توڑ گئیں جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس 19 جون کو طلب، ہائیکورٹ کے ججز کی سالانہ کارکردگی جانچنے کے اصولوں پر غور ہوگا ٹرمپ نے چین امریکا تجارتی معاہدہ ہونے کا اعلان کردیا بھارت کو اپنی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے پرغور کرنا چاہیے، دفترخارجہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
نیتن یاہو جولانی کیساتھ "ڈیل" کے درپے ہے، امریکی میڈیا
معروف امریکی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ قابض اسرائیلی وزیراعظم، امریکہ کی ثالثی سے شامی باغی حکام کیساتھ بات چیت کا خواہاں ہے اسلام ٹائمز۔ معروف امریکی تجزیاتی مجلے ایکسیس (Axios) نے 2 آگاہ اسرائیلی حکام سے نقل کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ قابض اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکی ایلچی سے کہا ہے کہ "ہم واشنگٹن کی ثالثی سے شام کے نئے باغی حکام کے ساتھ بات چیت میں دلچسپی رکھتے ہیں"۔ رپورٹ کے مطابق شام کے لئے امریکہ کے خصوصی ایلچی ٹام بارک نے گذشتہ ہفتے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے اپنے دورے کے دوران نیتن یاہو و دیگر اعلی صیہونی حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔ امریکی مجلے نے لکھا کہ اس سے ایک ہفتہ قبل ہی ٹام باراک کی جانب سے دمشق کا دورہ بھی انجام پایا تھا جہاں اس نے شامی باغی رہنما محمد الجولانی سے ملاقات کی تھی اور شامی دارالحکومت میں امریکی سفیر کی رہائشگاہ کو بحال کروایا تھا۔ اس دوران ٹام باراک نے شام و اسرائیل کے درمیان کشیدگی کو "قابل حل مسئلہ" قرار دیا تھا اور پھر جب وہ گذشتہ ہفتے نیتن یاہو سے ملا، تو اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مَیں ٹرمپ-جولانی ملاقات کو امریکی ثالثی میں "شام کے ساتھ مذاکرات" کے آغاز کے لئے استعمال کرنا چاہتا ہوں!