سماجوادی پارٹی کے قومی صدر نے لکھا کہ یہ سنجیدہ جانچ کا معاملہ ہے کہ کہیں یہ ناممکن ایکسرے کسی اور کے اصلی ایکسرے کی فوٹو کاپی تو نہیں ہے جسے کسی دوسرے مریض کا بتا کر صرف فائل پوری کی جا رہی ہو۔ اسلام ٹائمز۔ سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے اترپردیش کی یوگی حکومت اور بی جے پی پر صحت کے شعبے کی بدانتظامی کو لے کر سخت تنقید کی ہے۔ اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں ایکسرے رپورٹ کو عام کاغذ پر دکھایا گیا ہے۔ اس کے ذریعے انہوں نے بی جے پی کی صحت خدمات پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے ترقیاتی دعووں اور سرمایہ کاری کی طرح ان کی طبی جانچ اور علاج بھی صرف کاغذی ہیں۔

اکھلیش یادو نے ویڈیو کے ساتھ لکھا "یہ بی جے پی کے بدانتظامی کا ایکسرے ہے، یہ سنجیدہ جانچ کا معاملہ ہے کہ کہیں یہ ناممکن ایکسرے کسی اور کے اصلی ایکسرے کی فوٹو کاپی تو نہیں ہے جسے کسی دوسرے مریض کا بتا کر صرف فائل پوری کی جا رہی ہو"۔ انہوں نے کہا کہ ممکن ہے کہ غلط علاج بھی کیا جا رہا ہو، فوری طور پر اعلٰی سطحی جانچ بیٹھائی جائے اور سچ سامنے لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یوگی کے راج میں کمال کی ایکسرے رپورٹ کاغذ میں دی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ریاست کے وزیر صحت کو مشورہ دیا کہ وہ غیر ضروری سیاست چھوڑ کر اپنے محکمے پر توجہ دیں۔ یہ ویڈیو مبینہ طور پر سلطان پور میڈیکل کالج کی ایکسرے رپورٹ سے متعلق ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہے۔

اس معاملے کو پہلے بھی عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ نے اٹھایا تھا۔ انہوں نے بھی ایک ویڈیو شیئر کیا اور لکھا "کیا آپ نے کبھی کاغذ کے صفحے پر ایکسرے فلم دیکھی ہے، نہیں تو سلطان پور کے میڈیکل کالج میں آئیں، یہاں برسوں سے کاغذ پر ایکسرے دیا جا رہا ہے"۔ انہوں نے کہا کہ نہ کوئی مستقل ریڈیولوجسٹ ہے نہ کوئی بہتر بندوبست۔ اکھلیش یادو نے اس ویڈیو کے علاوہ ایک اور پوسٹ میں بی جے پی پر بالواسطہ حملہ کرتے ہوئے کہا "بی جے پی میں جو لوگ اپنے سماج کو ووٹ بینک بنا کر استعمال کئے جانے کے بعد نظر انداز کئے جانے کے گواہ بنے ہیں، وہ جب دل سے بولتے ہیں تو سچ ہی بولتے ہیں"۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اکھلیش یادو نے انہوں نے بی جے پی کہا کہ

پڑھیں:

برطانیہ میں انسانی فضلات پر مبنی کیپسولز سے طبی مسائل کا علاج

برطانیہ میں نئی تحقیق میں انسانی فضلات پر مبنی کیپسولز جنہیں poo pills کا نام دیا گیا ہے، کا استعمال مختلف طبی مسائل خصوصاً اینٹی بائیوٹک مزاحم انفیکشنز سے لڑنے میں کیا جا رہا ہے۔

یہ ایف ایم ٹی کیپسولز صحت مند عطیہ دہندگان کے فضلے میں زہریلے بیکٹیریا کو خشک کر کے تیار کیے جاتے ہیں تاکہ مریض کے آنتوں میں پہنچ کر نقصان دینے والے جراثیم کا مقابلہ کریں۔

لندن میں گائیز اینڈ سینٹ تھامس اسپتال کے محققین نے 41 مریضوں پر ایک کلینیکل ٹرائل کیا۔ نصف مریضوں کو تین دن مسلسل فضلات والے کیپسولز دیے گئے۔

ایک ماہ بعد ان مریضوں کی آنتوں میں مفید بیکٹیریا کی اضافی تعداد پائی گئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کیپسولز انفیکشنز کو داخل ہونے سے روک سکتے ہیں۔ 

ڈیڑھ ارب افراد ہر سال اینٹی بائیوٹک مزاحم انفیکشنز سے متاثر ہوتے ہیں۔ اسی لیے اس طریقہ کار کو کلیدی امید سمجھا جا رہا ہے۔

خطرات؛

تاہم واضح رہے کہ برطانیہ میں سرکاری طور پر صرف کلوسٹریڈیوم ڈیفیسل کے علاج کے لیے ان کیپسولز  کی منظوری ہے۔ باقی طبی حالتیں (مثلاً کینسر، ذیابیطس، دماغی امراض وغیرہ) ابھی تحقیق یا نجی کلینکس تک محدود ہیں۔

نجی طور پر ایف ایم ٹی کیپسولز مختلف امراض جیسے ذیابیطس، دمہ، حتیٰ کہ جوانی واپس لانے کے لیے فروخت ہو رہے ہیں لیکن اس کے طویل المدت اثرات اور محفوظیت پوری طرح ثابت نہیں ہوئی۔

متعلقہ مضامین

  • بچوں کے کینسر کے خلاف بڑی کامیابی:پاکستان عالمی مفت علاج پروگرام میں شامل
  • وفاقی بجٹ 2025-26ء آئی ایم ایف کا دیا ہوا کاغذ لگ رہا ہے، علامہ باقر زیدی
  • گیارہ کھرب کے وسائل ، 8 کھرب قرض ادائیگی، باقی دفاع میں خرچ ہونگے، احسن اقبال
  • 11 کھرب کے وسائل بچیں گے، 8 کھرب سے زیادہ قرض ادائیگی، باقی دفاع میں خرچ ہونگے، احسن اقبال
  • پاکستان بچوں کے کینسر کی مفت ادویات کے عالمی پروگرام کا حصہ بن گیا
  • ملک کے 80 فیصد کینسر مریضوں کا علاج کن اسپتالوں میں ہوتا ہے، رپورٹ جاری
  • برطانیہ میں انسانی فضلات پر مبنی کیپسولز سے طبی مسائل کا علاج
  • آلٹریشن والی گاڑیوں کے مالکان کے لیے بری خبر، کاغذ پورے ہونے کے باوجود ضبطی کا خدشہ
  • مودی کا ترقی کا بیانیہ بے نقاب، بھارت معاشی طور پر ناکام، تمام وعدے زمیں بوس