نواز شریف واقعی علاج کی غرض سے لندن گئے ہیں ؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف گزشتہ روز لاہور سے لندن روانہ ہو گئے، وہ قطر ایئرویز کی پرواز کے ذریعے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے روانہ ہوئے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق، یہ دورہ قریباً 2 ہفتے طویل ہوگا، جس کا بنیادی مقصد معمول کا طبی معائنہ ہے۔ کسی سیاسی سرگرمی میں حصہ لینا نہیں۔
عموماً نوازشریف جب لندن آتے ہیں تو وہ پارٹی کارکنوں اور پارٹی عہدیداروں سے ملاقاتیں کرتے ہیں ،اس دفعہ بھی اگر پارٹی عہدایدار ملنے آئیں گے تو وہ ملاقاتیں کریں گئے، تاہم ان کی کو کوئی بھی سیاسی ملاقات شیڈول نہیں۔
مزید پڑھیں: نواز شریف کی ایک مرتبہ پھر لاہور سے لندن روانگی
نواز شریف کا یہ دورہ ان کی صحت کے تسلسل سے منسلک ہے۔ کچھ روز قبل انہوں نے لاہور کے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیوروسائنسز میں چیک اپ کروایا تھا، جہاں ان کی گردن کی ایم آر آئی کی گئی اور پٹھوں میں درد کی شکایت سامنے آئی تھی۔
ذرائع کے مطابق، لندن میں وہ اپنے پرانے طبی مسائل، بشمول دل کی بیماری، خون کی کمی اور عمر سے متعلق دیگر مسائل کے لیے چیک اپ کروائیں گے۔ ذرائع کے مطابق وہ ہارلے اسٹریٹ کلینک جائیں گے جہاں ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔
نواز شریف اس سے قبل رواں سال جون 2025 میں لندن گئے تھے، جہاں انہوں نے عیدالاضحیٰ منائی اور طبی چیک اپ کروایا تھا اور 18 جون کو واپس پاکستان آئے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
برطانیہ پاکستان مسلم لیگ ن لندن میاں محمد نواز شریف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: برطانیہ پاکستان مسلم لیگ ن میاں محمد نواز شریف نواز شریف
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے۔
ذرائع کے مطابق چوہدری انوارالحق کے خلاف آج بھی تحریک عدم اعتماد پیش نہیں کی جاسکے گی، پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہ کر سکی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی بھی پریشان ہیں، فارورڈ بلاک کے چند اراکین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کو جلد بازی کا فیصلہ قرار دیا۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اراکین قیادت سے پوچھ رہے ہیں حلقے میں کیسے جائیں؟ کارکنوں کو کیا جواب دیں؟ ووٹر سوال کریں گے کیا فیصلہ کیا۔
پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کشمیر ہاؤس میں ڈیرے ڈال دیے، بلاول بھٹو زرداری ہی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے۔
ذرائع نے کہا کہ آئندہ 3 سے 4 روز تک تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔