امریکا کے شہر لاس اینجلس میں جاری مظاہروں کی کوریج کے دوران ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں نیشنل گارڈ کے ایک اہلکار نے براہ راست رپورٹنگ کر رہی ایک آسٹریلوی خاتون رپورٹر کو ربڑ کی گولی مار دی۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور شدید عوامی ردعمل سامنے آیا۔

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق، آسٹریلوی چینل 'نائن نیوز' کی رپورٹر لورین توماسی لاس اینجلس میں غیر قانونی تارکین وطن کے حق میں جاری احتجاج کی کوریج کر رہی تھیں کہ عقب میں کھڑے ایک نیشنل گارڈ اہلکار نے انہیں ربڑ کی گولی مار دی۔

چینل کی جاری کردہ ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ گولی لگتے ہی لورین توماسی درد سے چیخ اٹھتی ہیں اور کیمرامین کے ساتھ کوریج بند کر دیتی ہیں۔

بعد ازاں خاتون رپورٹر نے بتایا کہ وہ اب خیریت سے ہیں، گولی لگنے سے وقتی تکلیف ضرور ہوئی مگر کوئی سنگین چوٹ نہیں آئی۔ ان کے مطابق، کیمرامین بھی محفوظ رہا۔

ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد صحافتی اداروں اور صحافیوں کے حقوق کی تنظیموں نے واقعے کی سخت مذمت کی اور صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

لاس اینجلس مظاہرے: ٹرمپ کا مزید 2 ہزار نیشنل گارڈز تعینات کرنے کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

 

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لاس اینجلس میں حالات پر قابو پانے کے لیے مزید 2 ہزار نیشنل گارڈز سمیت میرینز کو بھی تعینات کرنے کا اعلان کردیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر کی امیگریشن پالیسی کے خلاف لاس اینجلس میں گزشتہ روز بھی بڑے پیمانے پر مظاہرے جاری رہیں اور اب صدر ٹرمپ نے حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے مزید 2000 نیشنل گارڈز اور 700 میرینز تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب ریاست کیلیفورنیا کے گورنر گیوم نیوسم ریاست میں نیشنل گارڈز کی تعیناتی پر ناخوش ہیں اور انہوں نے صدر ٹرمپ کے اس اقدام کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ لاس اینجلس میں امیگریشن پالیسی کے خلاف پرتشدد مظاہروں پر قابو پانے کے لیے نیشنل گارڈ کی تعیناتی کے بعد صورتحال مزید سنگین ہوگئی ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہاں تک کہہ دیا ہے کہ کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم کو گرفتار کر لیا جائے۔ٹرمپ کی جانب سے سخت امیگریشن پالیسی کے نفاذ پر لاس اینجلس میں گزشتہ 4 روز سے احتجاج جاری ہے۔ مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، گاڑیاں جلائی گئیں، اور مرکزی شاہراہیں بند کی گئیں۔وائٹ ہاؤس نے ان مظاہروں کو قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے حق میں جواز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صورتحال “مزید سخت اقدامات” کا تقاضا کرتی ہے۔گورنر نیوسم نے نیشنل گارڈ کی تعیناتی کو غیر آئینی قرار دے کر وفاقی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر کہا: “یہی کچھ ٹرمپ چاہتا تھا، ہم اس غیرقانونی اقدام کے خلاف عدالت جا رہے ہیں۔”دوسری جانب، ٹرمپ نے ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہا: “اگر میں ٹام ہومین کی جگہ ہوتا، تو گورنر کو گرفتار کر لیتا۔ یہ ایک بہترین کام ہو گا۔” لاس اینجلس پولیس کے مطابق اتوار کے روز مزید 10 افراد گرفتار کیے گئے، جب کہ ہفتہ کو 29 افراد کو حراست میں لیا گیا۔ پولیس نے ڈاؤن ٹاؤن کو غیرقانونی اجتماع کا علاقہ قرار دے دیا۔نیشنل گارڈ کے 300 اہلکار مختلف مقامات پر تعینات کیے گئے ہیں، جن کا کام وفاقی عمارتوں کی حفاظت کرنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: اتفاقیہ گولی چلنے سے پولیس اہلکار زخمی
  • کیا رونالڈو کے گھر نئے مہمان کی آمد متوقع ہے؟ گرل فرینڈ کی ویڈیو وائرل
  • امریکا، امیگریشن پالیسیوں کے خلاف مظاہرے مختلف ریاستوں میں پھیل گئے
  • ماہرہ خان کے کلاسیکل ڈانس کے سوشل میڈیا پر چرچے، ویڈیو وائرل
  • اسماء عباس نے وائرل ڈانس ویڈیو کے پیچھے چھپی وجہ بتا دی
  • لاس اینجلس مظاہرے: ٹرمپ کا مزید 2 ہزار نیشنل گارڈز تعینات کرنے کا اعلان
  • ’ہماری عید تو اب ہوئی‘، ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد کی عید کے موقع پر ویڈیو وائرل
  • لاس اینجلس میں رپورٹنگ کے دوران آسٹریلوی صحافی ربڑ کی گولی لگنے سے زخمی
  • لاس اینجلس: پولیس نے کوریج کے دوران آسٹریلوی صحافی کو ربڑ کی گولی مار دی